لاہور: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں سول مارشل لا لگ چکا ہے جب کہ نومبر اور دسمبر ٹف مہینے ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی والے فوج سے لڑنے کی تیاری کررہے ہیں۔ نوازشریف کا کردار بھی مشکوک ہے، وہ ڈبل گیم کھیل رہے ہیں۔
کراچی میں 1500 لوگ مرے ہیں ذلت و رسوائی سے مردے بھی خراب ہو گئے ہیں لیکن حکومت کے پاس وقت نہیں ہے۔ اتنے لوگ مارے گئے اور وزیراعظم کے پاس کوئی ٹائم نہیں۔ گینگ آف فائیو اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکے گا۔ چین کی کمپنی ڈون فونگ پاکستان میں بین ہے لیکن انھوں نے سارا مال اسی سے منگوایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے اپنے لیے خود مشکلات پیدا کی ہیں، اس کیس میں برطانیہ بھی ایکسپوز ہو جائے گا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کراچی سے مدر آف کرپٹس سمیت ساری بیوروکریسی بھاگ گئی ہے، یہ پیپلزپارٹی کے لوگ نہیں بلکہ وہ لوگ ہیں جو پیپلزپارٹی کو استعمال کر رہے تھے۔ حکومت اس وقت مکمل طور پر کنفیوز ہے، حالات ٹھیک نہیں ہیں، نوازشریف کے لیے فیز ون ہے لیکن آصف زرداری کے لیے جیل میں رنگ و روغن کیا جا رہا ہے، نومبر دسمبر ٹف دیکھ رہا ہوں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج کو کام کرنے دینا چاہیے وہ سارے کام کرے لیکن گھر پر قبضہ نہ کرے۔ میں نہیں سمجھتا کہ کراچی میں مائنس الطاف فارمولا کامیاب ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو حماقت ہو گی۔ کراچی میں ایم کیوایم اور دوسری طاقتوں کے درمیان سول وار ہو گی۔ اتنے ٹارگٹ کلر شاید الطاف حسین کے پاس نہیں ہیں جتنے آصف زرداری کے پاس ہیں۔ برطانیہ میں کچھ نہیں ہوگا کوئی آدمی بھی برطانوی پولیس کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔ معظم کو شاید حوالے کر دیں لیکن باقی 2 آدمیوں کو برطانیہ کے حوالے نہیں کریں گے۔ طاہرالقادری سے جلد ملاقات ہوگی۔ ایم کیوایم کے دھرنے میں شامل نہیں ہوں گا۔ عمران خان جوڈیشل کمیشن سے بہت پرامید ہیں وہ اب بھی کہتے ہیں کہ یہ سال الیکشن کا ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے۔