AMERICANS, INDIANS AND THE TINY ILLEGAL BASTARD CHILD OF SATAN ARE INVOLVED. A FACT.
CIA RAW MOSSAD. TIME FOR MUSLIMS TO CONFRONT ONE EYED DAJJALI REGIME OF WASHINGTON.
NUKE ISRAHELL PAKISTANIS.
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
بغير کسی سوچ بچار اور ہچکچاہٹ کے ہر دہشت گرد حملے کے بعد ان ديکھی اور انجانی قوتوں پر الزام دھرنے اور بے سروپا سازشی کہانيوں کے دعوے کرنے کی بجاۓ آپ کو زمينی حقائق، ناقابل ترديد شواہد اور پرتشدد انتہا پسندوں کے عوامی سطح پر تسليم شدہ عزائم پر بھی غور کرنا چاہيے جو انتہائ ڈھٹائ کے ساتھ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہيں۔
انتخابی عمل چاہے پاکستان ميں ہو، افغانستان ميں، عراق ميں يا دنيا کے کسی بھی ايسے ملک ميں جہاں پرتشدد انتہا پسند عوام پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہيں – وہاں پر اسی قسم کے واقعات ہوتے ہيں اور انتخابی اميدواروں اور ووٹروں کے خلاف دھمکياں ان کی سوچ اور حکمت عملی سب پر واضح کرنے کے ليے کافی ہيں۔
دہشت گرد تنظيميں اور ان کے سرغنہ اس حقيقت سے بخوبی واقف ہيں کہ وہ کبھی بھی عوامی راۓ اور حمايت کی عدالت ميں سرخرو نہيں ہو سکتے، اسی ليے وہ اسی طريقہ کار کو اختيار کرتے ہيں جس پر وہ يقين رکھتے ہیں – اور وہ يہی ہے کہ سياسی اثر ورسوخ کے ليے زيادہ سے زیادہ بے گناہوں کا خون بہايا جاۓ۔
اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہے۔ يہ امريکی حکومت نہيں ہے جسے پاکستانی انتخابات ميں تشدد کی لہر سے کسی بھی قسم کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب پرتشدد انتہا پسند جنھوں نے نا صرف يہ کہ پاکستان کے آئین، پارليمنٹ اور تمام حکومتی نظام کو رد کر ديا ہے، انھوں نے متعدد بار اپنی اس سوچ کا اعادہ کيا ہے کہ وہ اس معاشی، سياسی اور معاشرتی ترقی کے خلاف ہيں جس کی کاوش پاکستان کے عام لوگ کر رہے ہیں۔
وقت کی اہم ضرورت ہے کہ اس خونی سوچ کو مسترد کيا جاۓ اور اس پرتشدد نظريے کے خلاف اجتماعی موقف اختيار کيا جاۓ جس پر بضد مجرم مذہب کے نام پر بے گناہوں کے خون کے زياں پر بھی فخر محسوس کرتے ہيں۔
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ