کلبھوشن تو ایک مہرہ ہے. پاکستان کا دشمن تو بھارت اور ایران ہیں جو ان نیٹ ورک کو چلا رہے ہیں. اور پاکستان کو عدم استحکام کا شکار اور دہشت گردی میں جکڑا رکھنا چاہتے ہیں. اور جب تک ہم ان کو اپنا دوست سمجھتے رہیں گے ہم اپنا ہی خسارہ کر رہے ہیں اور اس کبوتر کی مانند ہیں جو دشمن کو دیکھ کر آنکھیں بند کر لیں.
آج ہم نے اگر کلبھوشن کو پکڑ بھی لیا ہے تو ان کے لئے کسی اور سربجیت یا گوپال یا نریندر کو بھیجنا کونسا مشکل ہے. ان کے پاس تو اربوں لوگ ہیں اور پاکستان دشمنی وہاں پر الیکشن بعد لوگوں نے دیکھ ہی لی ہے. اب وقت آ گیا ہے کہ ہم بھی اپنی آنکھیں کھولیں اور یہ دوستی کا راگ الاپ کر اپنی بربادی نہ کریں
ایسے فضول قسم کے ایجنڈے کابینہ نہیں دیکھتی ہاں اگر مال پانی کا تھوڑا بہت چکر ہوتو پھر اس پر غور کیا جاسکتا ہے آپ کو پتہ ہے کابینہ کا وقت کتنا قیمتی ہوتاہے اور ہر قیمتی چیز مہنگی ہوتی ہے