پینسٹھ برس سے اس ملک کی کشتی طوفان میں تیر رہئ ہے۔ ۔ ہر بار کسی نہ کسی طرح یہ بچ نکلتا ہے۔
حالانکہ اس کے دشمن ذیادہ اور دوست کم ہیں۔ بدقسمتی سے نادان دوست اور عیار دشمن۔ کبھی کبھی حیرت کے ساتھ آدمی سوچتا ہے کہ یہ پروردگار کا بے کراں کرم نہیں تو اور کیا ہے، کہیں نہ کہیں سے کمک آ پہنچتی ہے، وگرنہ اس کے نواز شریف اور زرداری، اس کے برادران یوسف اسے برباد کر ہی ڈالتے۔