KPK police reforms Now Visible

eye-eye-PTI

Chief Minister (5k+ posts)
Well done KP govt and police.

KP police is making us proud everyday with its performance. Hats off to whole KP police.
 

younus

Senator (1k+ posts)
what a success story of PTI & army. A few years back we had almost absolutely no policing available but good governance and well military decisions turns the odds. at least something really for us Pakistanis to cheer about
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
PTI better stick to KPK instead of making fool of themselves in the media everyday and fire SMQ from PTI.
 

Aamir raja

Minister (2k+ posts)
Sindh may bhtto 6 bari lay rha hai punjab may ganjaaaay sharif chor 5 bari lay rhi hai and they r way behind now from kpk where pti got till yet only 2 years pk is a politician not a bussinesman like notanki showbaz
 

desan

President (40k+ posts)
PTI ki Tabdeeli siraf social media pay arahy hai ..... chand tasweerian uttar kar lagao aor bus jee tabdeeli agayee hai


One cannot blame someone for being so pessimistic based on crumbling buildings of much touted Danish Schools and Mega floods in Metro Projects...
 

s_i-g-.n-a_t-u_r-e

Voter (50+ posts)
Pakistan_Punjab_police_new_vehicles_jnyeq.jpg


:lol:
 

seeker012

Senator (1k+ posts)
Last time I checked women were not allowed to vote in KPK.
enough with ur bulshit
woman in kpk got more respect,rights and power than in any other province........if u judge all these rights by woman wandering here and there uselessly than yes woman got no rights in kpk
 

Sn Sunny

Chief Minister (5k+ posts)
دہشتگردی سے آگاہی کی پاکستانی مہم کامیاب ہو رہی ہے
از اشفاق یوسفزئیپشاور — حکام کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ (کے پی) میں دہشتگردی کے خلاف عوامی آگاہی کی ایک مہم ثمرآور ثابت ہو رہی ہے۔
فوج نے مارچ میں اس کوشش کا آغاز کیا۔ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نمایاں طور پر آویزاں کیے گئے بینرز کے ذریعے عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ تشدد کی کاروائیوں کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔

ایک علامتی بینر پر لکھا ہے، ”دہشتگردوں کو شکست دے کر پاکستان کو امن و محبت کا ملک بنانے میں پاک فوج کی مدد کریں، ملک کو ان عناصر سے بچائیں جو فرقہ ورانہ تنازع کے ذریعے لاقانونیت پیدا کرنا چاہتے تھے۔“

نمایاں مقامات پر دیگر پوسٹرز عوام کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ نفاذِ قانون کے اداروں کو مشکوک اشیاء اور افراد سے متعلق آگاہ کریں۔

کیپیٹل سٹی پولیس کے افسر میاں سعید نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ آگاہی کی یہ مہم کارگر ثابت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ”ہمیں لوگوں کی کالز موصول ہوئی ہیں اور اس پر کاروائی کی گئی ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران، ہمیں موصول ہونے والی مخبریوں کے مرہونِ منّت، ہم نے دہشتگردی کی کم از کم 300 کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی آگاہی کے بغیر حکام دہشتگردی کی لہر کو نہیں روک سکتے۔انہوں نے کہا کہ ان مخبریوں کے باعث 400 گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں، انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اپنے ذرائع کی شناخت کا تحفظ کرے گی۔ملزمان کے لیے بسوں کی تلاشی
حکام دیگر طریقوں سے تعاون کے لیے کوشاں ہیں۔
ایک بس ڈرائیور، محمّد راوان نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا، ”پولیس اور فوج نے ہر بس ڈرائیور کو کہا ہے کہ وہ صرف ان مسافروں کو سفر کی اجازت دیں جن کے پاس اصل کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز [سی این آئی سیز] موجود ہوں۔“اس نے کہا کہ ڈرائیور اس پر عمل کر رہے ہیں کیوں کہ وہ نفاذِ قانون کے اداروں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔"جب ہم شناختی چوکی پر پہنچے، بس کے کلینر نے تمام مسافروں کو ان کے شناختی کارڈ پولیس کو دکھانے کے لئے کہا،" انہوں نے بتایا۔ "بغیر شناختی کارڈ کے کلینرز آپ کو بس میں سوار نہیں ہونے دیں گے۔"گاڑیوں کے مکینک اکرام اللہ شاہ نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ حکام سی این آئی سی کے معائنہ سے متعلق سنجیدہ ہیں۔ وہ ہر روز بس پر سفر کرتا ہے۔گاڑیوں کے مکینک اکرام اللہ شاہ نے سنٹرل ایشیا آن لائن کو بتایا کہ حکام سی این آئی سی کے معائنہ سے متعلق سنجیدہ ہیں۔ وہ ہر روز بس پر سفر کرتا ہے۔شاہ نے گزشتہ جون جنوبی وزیرستان میں فوج کی جانب سے جارحانہ کاروائی، آپریشن ضربِ عضب، کے آغاز کے بعد سے ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام فوج اور پولیس کی قدردانی کرتی ہے کیوں کہ ان کی وجہ سے ان واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔اس نے کہا، ”ہم جانتے ہیں کہ پولیس اور فوج دہشتگردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ ہم ان سے بخوشی تعاون کر رہے ہیں۔“کامیابی کا ایک سال
نزدیکی قبائلی پٹی، شمالی وزیرستان میں ایک سال سے جاری فوجی آپریشن دہشت گردوں کو پناہ گاہوں سے محروم کررہا ہے پہلے جہاں وہ آرام اور تعمیر نو کرسکتے تھے۔
ڈان نے اطلاع دی ہے کہ جون میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے قوم خصوصاً پاکستانی آرمی کو آپریشن ضرب عضب کا ایک سال مکمل ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ حکومت کے مطابق آپریشن میں ایک سال میں تقریباً 2,800 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔وزیراعظم ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق، نواز شریف نے کہا ہے کہ ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار تھا۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم ان عورتوں کی شکر گزار اور ان کے لئے دعاگو ہے جنہوں نے اپنے بیٹے، بھائی اور شوہر دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے قربان کیے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے حملہ کرنے والے فوجیوں کی مدد کرنے والے عوام کی تعریف کی۔ وسط جولائی میں ضرب عضب کی سالگرہ مناتے ہوئے ایک بیان میں بھی انہوں نے کہا کہ اس کی کامیابی کے لئے عوام کا تعاون ضروری تھا۔"ہم نے عوام کی قربانیوں کی بناء پر90 فیصد شمالی وزیرستان خالی کرالیا ہے،" انہوں نے بتایا۔ "ہم بہت جلد باقی علاقہ خالی کرالیں گے۔" جون کو پشاور میں ایک پاکستانی لڑکا افواجِ پاکستان کی جانب سے آویزاں کیے گئے بینرز کو دیکھ رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشتگردی سے آگاہی کی فوج کی مہم کامیاب ہو رہی ہے۔اشفاق یوسفزئی
11218053_903837633034704_7406983584844151713_n.jpg

 
Last edited: