اگر یہ دہشت گردانہ فعل تھا، اور واقعی ملٹری چیک پوسٹ پر حملہ تھا، اور کوئی عوامی احتجاج نہیں تھا، تو پھر مارے جانے والے افراد کو فی کس 25 لاکھ روپے کس خوشی میں مل رہے ہیں؟ جب کہ زخمی افراد کو فی کس 10 لاکھ روپے مل رہے ہیں۔
اب اس سے دو امکانات پیدا ہوتے ہیں۔
ایک یہ کہ خڑ کمر میں احتجاج کرنے والے دہشت گرد نہیں تھے، اور اس لیے علی وزیر اور محسن داوڑ بھی دہشت گرد نہیں۔
دوسرا امکان یہ کہ اس واقعے سے 'چنگیز خان' اور اس کے بغل بچوں کی پھٹ گئی ہے، اور یہ لوگ اب آئی ایس پی آر کے دھمکی سیل کو خاموش کر کے، پیسے کھلا کر معاملہ رفع دفع کرنا چاہتے ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت کا خڑ کمر واقعے کے متاثرین کیلئے امداد کا اعلان
واقعے میں جاں بحق افراد کے لیے فی کس 25 لاکھ روپے جبکہ زخمی افراد کو فی کس10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔
www.dawnnews.tv
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/4qVlCwO.jpg
Last edited by a moderator: