نوٹ : تحریر برائے خراج تحسین : پاکستان اور پاکستان کے باہر ان تمام حضرات جن کی غیرت پھٹیچر لفظ پر جاگ گئی ہے۔
مجھے یہ اعلان کرتے ہوے بڑی خوشی ہو رہی ہے کہ ن لیگ کے تمام دوستوں کی غیرت جاگ گئی ہے۔ پوری تحریر پڑھئے اور سر دھنئے۔
کچھ عرصہ پہلے حامد میر نے پانامہ لیک پر احتجاج کے دوران اسلام آباد کی ناکہ بندی کرنے والے پولیس اراکین سے یہ پوچھ لیا کہ آپ پولیس والوں کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ اسلام آباد آنے والے تحریک انصآف کا کارکن ہے ، گولڑہ موڑ ناکے پر موجود اہلکار نے سادہ لفظوں میں ایک فقرے میں جواب دیا کہ جناب " جو آدمی مہذب طریقے سے بات کرتا ہے اور پڑھا لکھا لگتا ہے ہم پہچان جاتےہیں کہ بندہ تحریک انصاف کا ہے "۔ اب اس فقرے کو دوبارہ پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ جو مسافر اسی ناکے پر بدمعاشی ، بے غیرتی ، گالم گلوچ اور کنجر پنے کا مظاہرہ کرتا ہے وہ اصل میں ن لیگ سے تعلق رکھتا ہے، اس قسم کے بندوں کے بارے میں چوہدری نثار کے واضح احکامات تھے کہ ان تمام خصوصیات کے مالک ن لیگ سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں اسلام آباد میں داخلے سے نہ روکا جاے ۔ جو شخص شکل و صورت یا حلیے سے پڑھا لکھا شریف آدمی لگے اسے سو جوتے بھی لگاؤ اور اسے اٹھا کر سیدھا جیل بھی بھیجو کیونکہ پاکستان میں اس وقت حکومت سرٹیفائیڈ بد معاشوں کی ہے ۔
خیر ویسے تو سرٹیفائیڈ بے غیرتی کا سرٹیفیکیٹ ن لیگ کے چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے ہر کارکن کے ماتھے کا جھومر ہے مگر ان کے ممبر اسمبلی طلال چوہدری ، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ ، میاں عبد المنان ، چوہدری اشرف گجر ، مشاہد اللہ، خواجہ سعد رفیق ، عابد شیر علی ، مائیزہ حمید، دانیال عزیز، مریم اورنگزیب ، زعیم قادری ، زبیر عمر اور پرویز رشید ن لیگ کے کارکنوں کے لئے بے غیرتی کی اکیڈمی چلا رہے ہیں۔ ان سب لیڈروں کی ماں مریم نواز شریف ہے جس نے بے غیرتی اور جھوٹ میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ۔پاکستان کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ سیاست میں بے غیرتی اور بد معاشی لانے والے مسلم لیگ نواز شریف کے پیروکار ہیں۔ سیاست میں خواتین بشمول مرحومہ بے نظیر بھٹو اور ان کی والدہ پر ننگی اور انتہائی غلیظ بکواس کرنے والے ن لیگ کی لیڈر شپ میں اس وقت بھی تھے اور اب بھی ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ سی ایس پی افسران اپنی بیگمات کو نواز شریف اور شہباز شریف سے ، اور اب ان کی مردانہ اولاد کی تقریبات میں لے جانے سے ہمیشہ کتراتے ہیں کیونکہ ایک بار نہیں کئی بار ایسا ہو چکا ہے کہ جب میاں نواز شریف ، یا شہباز شریف یا ان کی گندی مردانہ اولاد کی گندی نظر کسی خاتوں پر پڑ جاتی ہے تو اس کا حال طاہرہ سید، کم بارکر ، دلشاد بیگم، عالیہ ہنی ، تہمینہ درانی ، ایس ایس پی طارق قریشی کی سابقہ اہلیہ کلثوم طارق ، حمزہ شہباز کی عایشہ احد ، معروف بیوروکریٹ شاہد رفیع کی سابقہ اہلیہ عالیہ احمد والا ہوتا ہے ۔
پاکستان کی سیاست میں کوئی گندگی کوئی غلاظت ایسی ہے جو اس شریف خاندان نے متعارف نہ کروائی ہو۔ مگر یقین کریں کیونکہ پھٹیچر لفظ پر آسمان اٹھانے والے اینکر اور پٹواری حضرات کے لئے یہ سب کچھ کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور ان کی غیرت تو تب جاگے نا جب ان کے لئے اوپر درج شدہ حرکتیں بے غیرتی کے ذمرے میں آتی ہوں اس لئے یہ سب کوئی مسعلہ ہی نہیں۔ آفرین ہے اس قوم کے محمد بن قاسموں اور محمود غزنوی جیسے غیرت مند نوجوانوں ، بوڑھوں ، عورتوں اور بچوں پر کہ جن کے لئے لفظ پھٹیچر ان تمام باتوں سے زیادہ تکلیف دہ ہے ۔شریف خاندان اور اس کے حواریوں کی گالیاں ، ماؤں بہنوں کی بے توقیری ، یہ سب تو ہمارے ن لیگی بھائیوں کے ماتھے کا تاج ہیں جو یہ اپنے گھروں سے شروع کرتے ہیں اور پھر پاکستان کے ہر گھر کی خواتین کو بھی اسی اینک کی نظر سے دیکھ کر انہیں اسی ترازو میں تولتے ہیں۔ آفرین ہے اس قوم کے محمد بن قاسموں اور محمود غزنوی جیسے غیرت مند نوجوانوں ، بوڑھوں پر۔ اسی لئے یہ قوم میری پسندیدہ قوم ہے ۔ مجھے فخر ہے اپنی قوم کی غیرت مندانہ جراؑت پر۔
تحریر : محمد حامد چوہدری
مجھے یہ اعلان کرتے ہوے بڑی خوشی ہو رہی ہے کہ ن لیگ کے تمام دوستوں کی غیرت جاگ گئی ہے۔ پوری تحریر پڑھئے اور سر دھنئے۔
کچھ عرصہ پہلے حامد میر نے پانامہ لیک پر احتجاج کے دوران اسلام آباد کی ناکہ بندی کرنے والے پولیس اراکین سے یہ پوچھ لیا کہ آپ پولیس والوں کو کیسے پتہ چلتا ہے کہ اسلام آباد آنے والے تحریک انصآف کا کارکن ہے ، گولڑہ موڑ ناکے پر موجود اہلکار نے سادہ لفظوں میں ایک فقرے میں جواب دیا کہ جناب " جو آدمی مہذب طریقے سے بات کرتا ہے اور پڑھا لکھا لگتا ہے ہم پہچان جاتےہیں کہ بندہ تحریک انصاف کا ہے "۔ اب اس فقرے کو دوبارہ پڑھیں تو معلوم ہو گا کہ جو مسافر اسی ناکے پر بدمعاشی ، بے غیرتی ، گالم گلوچ اور کنجر پنے کا مظاہرہ کرتا ہے وہ اصل میں ن لیگ سے تعلق رکھتا ہے، اس قسم کے بندوں کے بارے میں چوہدری نثار کے واضح احکامات تھے کہ ان تمام خصوصیات کے مالک ن لیگ سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں اسلام آباد میں داخلے سے نہ روکا جاے ۔ جو شخص شکل و صورت یا حلیے سے پڑھا لکھا شریف آدمی لگے اسے سو جوتے بھی لگاؤ اور اسے اٹھا کر سیدھا جیل بھی بھیجو کیونکہ پاکستان میں اس وقت حکومت سرٹیفائیڈ بد معاشوں کی ہے ۔
خیر ویسے تو سرٹیفائیڈ بے غیرتی کا سرٹیفیکیٹ ن لیگ کے چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے ہر کارکن کے ماتھے کا جھومر ہے مگر ان کے ممبر اسمبلی طلال چوہدری ، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ ، میاں عبد المنان ، چوہدری اشرف گجر ، مشاہد اللہ، خواجہ سعد رفیق ، عابد شیر علی ، مائیزہ حمید، دانیال عزیز، مریم اورنگزیب ، زعیم قادری ، زبیر عمر اور پرویز رشید ن لیگ کے کارکنوں کے لئے بے غیرتی کی اکیڈمی چلا رہے ہیں۔ ان سب لیڈروں کی ماں مریم نواز شریف ہے جس نے بے غیرتی اور جھوٹ میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے ۔پاکستان کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ سیاست میں بے غیرتی اور بد معاشی لانے والے مسلم لیگ نواز شریف کے پیروکار ہیں۔ سیاست میں خواتین بشمول مرحومہ بے نظیر بھٹو اور ان کی والدہ پر ننگی اور انتہائی غلیظ بکواس کرنے والے ن لیگ کی لیڈر شپ میں اس وقت بھی تھے اور اب بھی ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ اس بات کی بھی گواہ ہے کہ سی ایس پی افسران اپنی بیگمات کو نواز شریف اور شہباز شریف سے ، اور اب ان کی مردانہ اولاد کی تقریبات میں لے جانے سے ہمیشہ کتراتے ہیں کیونکہ ایک بار نہیں کئی بار ایسا ہو چکا ہے کہ جب میاں نواز شریف ، یا شہباز شریف یا ان کی گندی مردانہ اولاد کی گندی نظر کسی خاتوں پر پڑ جاتی ہے تو اس کا حال طاہرہ سید، کم بارکر ، دلشاد بیگم، عالیہ ہنی ، تہمینہ درانی ، ایس ایس پی طارق قریشی کی سابقہ اہلیہ کلثوم طارق ، حمزہ شہباز کی عایشہ احد ، معروف بیوروکریٹ شاہد رفیع کی سابقہ اہلیہ عالیہ احمد والا ہوتا ہے ۔
پاکستان کی سیاست میں کوئی گندگی کوئی غلاظت ایسی ہے جو اس شریف خاندان نے متعارف نہ کروائی ہو۔ مگر یقین کریں کیونکہ پھٹیچر لفظ پر آسمان اٹھانے والے اینکر اور پٹواری حضرات کے لئے یہ سب کچھ کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور ان کی غیرت تو تب جاگے نا جب ان کے لئے اوپر درج شدہ حرکتیں بے غیرتی کے ذمرے میں آتی ہوں اس لئے یہ سب کوئی مسعلہ ہی نہیں۔ آفرین ہے اس قوم کے محمد بن قاسموں اور محمود غزنوی جیسے غیرت مند نوجوانوں ، بوڑھوں ، عورتوں اور بچوں پر کہ جن کے لئے لفظ پھٹیچر ان تمام باتوں سے زیادہ تکلیف دہ ہے ۔شریف خاندان اور اس کے حواریوں کی گالیاں ، ماؤں بہنوں کی بے توقیری ، یہ سب تو ہمارے ن لیگی بھائیوں کے ماتھے کا تاج ہیں جو یہ اپنے گھروں سے شروع کرتے ہیں اور پھر پاکستان کے ہر گھر کی خواتین کو بھی اسی اینک کی نظر سے دیکھ کر انہیں اسی ترازو میں تولتے ہیں۔ آفرین ہے اس قوم کے محمد بن قاسموں اور محمود غزنوی جیسے غیرت مند نوجوانوں ، بوڑھوں پر۔ اسی لئے یہ قوم میری پسندیدہ قوم ہے ۔ مجھے فخر ہے اپنی قوم کی غیرت مندانہ جراؑت پر۔
تحریر : محمد حامد چوہدری
Last edited: