Khatam-e-Nabuwwat Amendment Ke Asal Zimma Daar Zahid Hamid Nikle- Raja Zafar Ul Haq Report Ne Sab Bata Dia

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

https://twitter.com/x/status/1015665806724747265

اسلام آباد: ختم نبوت ﷺ حلف نامے سے متعلق راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ختم نبوت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے راجہ ظفر الحق رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا تھا۔ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق راجہ ظفر الحق کمیٹی کی 11 صفحات پر مشتمل مکمل رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ رپورٹ کے ساتھ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس بلانے کے نوٹیفکیشن بھی لگائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں تحقیقاتی کمیٹی نے خامیوں کی نشاندہی کی لیکن باقاعدہ کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔

رپورٹ کے مطابق 24 مئی کو پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن بل زیر بحث آیا، انوشہ رحمان اور ایم این اے شفقت محمود نے امیدواروں کے مالی معاملات کے حوالے سے بل کو ری ڈرافٹ کیا، انوشہ رحمان کو فارمز کا مسودہ نظر ثانی کے لیے دیا گیا، اور انہوں نے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نظر ثانی شدہ فارم پیش کیا، نظر ثانی شدہ فارم کو جانچ پڑتال کی ہدایت کے ساتھ منظور کیا گیا۔

کمیٹی کے علم میں آیا کہ حلف نامہ فارمز کو سادہ بنانے کے دوران ہی انہیں تبدیل کردیا گیا، 93 ویں ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے نکات تمام ممبران کو بھیجے گئے لیکن حلف نامے میں تبدیلی کے حصہ کو نہیں بھیجا گیا، وزیر قانون زاہد حامد نے بطور کنوینئر (سربراہ) تسلیم کیا کہ ڈرافٹ چیک کرنا ان کی ذمہ داری تھی۔

سب سے پہلے 22 ستمبر کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر حافظ حمد اللہ نے یہ معاملہ اٹھایا اور قرارداد پیش کی۔ راجہ ظفر نے سینیٹر حافظ حمد اللہ کی قراداد کی حمایت کی، لیکن سینیٹ میں حلف نامے کے حوالے سے قراداد کی پی ٹی آئی اور پی پی پی نے مخالفت کی۔

معاملہ سامنے آنے پر اسپیکر کی جانب سے تمام پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان سے رابطہ کیا گیا، چار اکتوبر کو اسپیکر نے تمام جماعتوں کے سربراہان سے میٹنگ کی، تمام جماعتیں اس پر متفق ہوئیں کہ حلف نامے کی سیون بی اور سیون سی کو بحال کیا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی پوری ہوچکا اور فارم بھی اپنی اصل شکل میں بحال ہوچکا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم سوچا سمجھا منصوبہ تھا،اس معاملے کی تفصیلی جانچ پڑتال ضروری ہے، تاہم عدالت کے لیے کسی ایک شخص، جماعت یا گروہ کو ذمہ دار ٹہرانا مشکل ہے۔

https://www.express.pk/story/1230995/1/
 
Last edited by a moderator:

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
@Afaq Chaudhry , wah reh munafiqat terah hi aaaasra haaaai....

Islam ko politics ke leay use kernaaaa koi JI se seeeekhay... 2 din JI jhooot bolti rehi ke is ammendment mein PTI bhi shamil haaaiiii
Choudhray sb
Not having any choice but to support his leader Moulan Fazal. Moulana is one of most honest person on earth since his party and JI joined hands with each other. I won't say hypocrisy but its politics.
Thanks
 

kakamuna420

Chief Minister (5k+ posts)
@Afaq Chaudhry , wah reh munafiqat terah hi aaaasra haaaai....

Islam ko politics ke leay use kernaaaa koi JI se seeeekhay... 2 din JI jhooot bolti rehi ke is ammendment mein PTI bhi shamil haaaiiii
Jamaati and PMLN are both RAW agents. They should be kicked out from this country.
 

Inqalabi

Senator (1k+ posts)
Misleading title, again shameful act by the thread starter, they just create such titles to attract more visitors, Siasat.pk is turning into afternoon newspapers very fast

Example of some reasonably masala title could be:

Kia Khatam-e-Nabuwwat Amendment Ke Asal Zimma Daar Saamne Aa Gai?
Kia Khatam-e-Nabuwwat Amendment Ke Asal Zimma Daar KON?
.
 

ejaz2440

Citizen

https://twitter.com/x/status/1015665806724747265

اسلام آباد: ختم نبوت ﷺ حلف نامے سے متعلق راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ختم نبوت کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے راجہ ظفر الحق رپورٹ پبلک کرنے کا حکم دیا تھا۔ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی سے متعلق راجہ ظفر الحق کمیٹی کی 11 صفحات پر مشتمل مکمل رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ رپورٹ کے ساتھ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس بلانے کے نوٹیفکیشن بھی لگائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں تحقیقاتی کمیٹی نے خامیوں کی نشاندہی کی لیکن باقاعدہ کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا۔

رپورٹ کے مطابق 24 مئی کو پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن بل زیر بحث آیا، انوشہ رحمان اور ایم این اے شفقت محمود نے امیدواروں کے مالی معاملات کے حوالے سے بل کو ری ڈرافٹ کیا، انوشہ رحمان کو فارمز کا مسودہ نظر ثانی کے لیے دیا گیا، اور انہوں نے کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نظر ثانی شدہ فارم پیش کیا، نظر ثانی شدہ فارم کو جانچ پڑتال کی ہدایت کے ساتھ منظور کیا گیا۔

کمیٹی کے علم میں آیا کہ حلف نامہ فارمز کو سادہ بنانے کے دوران ہی انہیں تبدیل کردیا گیا، 93 ویں ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے نکات تمام ممبران کو بھیجے گئے لیکن حلف نامے میں تبدیلی کے حصہ کو نہیں بھیجا گیا، وزیر قانون زاہد حامد نے بطور کنوینئر (سربراہ) تسلیم کیا کہ ڈرافٹ چیک کرنا ان کی ذمہ داری تھی۔

سب سے پہلے 22 ستمبر کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر حافظ حمد اللہ نے یہ معاملہ اٹھایا اور قرارداد پیش کی۔ راجہ ظفر نے سینیٹر حافظ حمد اللہ کی قراداد کی حمایت کی، لیکن سینیٹ میں حلف نامے کے حوالے سے قراداد کی پی ٹی آئی اور پی پی پی نے مخالفت کی۔

معاملہ سامنے آنے پر اسپیکر کی جانب سے تمام پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان سے رابطہ کیا گیا، چار اکتوبر کو اسپیکر نے تمام جماعتوں کے سربراہان سے میٹنگ کی، تمام جماعتیں اس پر متفق ہوئیں کہ حلف نامے کی سیون بی اور سیون سی کو بحال کیا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی پوری ہوچکا اور فارم بھی اپنی اصل شکل میں بحال ہوچکا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم سوچا سمجھا منصوبہ تھا،اس معاملے کی تفصیلی جانچ پڑتال ضروری ہے، تاہم عدالت کے لیے کسی ایک شخص، جماعت یا گروہ کو ذمہ دار ٹہرانا مشکل ہے۔

https://www.express.pk/story/1230995/1/
Very good effort