معاملہ سادہ سا ہے۔ نواز شریف کی سپریم کورٹ کی طرف سے اہلی اور نا اہلی کا انتظار ہے الیکشن کمیشن کو جو سزا نواز شریف کو سپریم کورٹ سے ملے گی وہی سزا عمران خان کو الیکشن کمیشن دے گا۔ یہ ہے سارا معاملہ اور انتظار کی وجہ۔۔
لیکن عمران کو اب الیکشن کمیشن نا اہل قرار نہیں دے سکتا کیونکہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس ضرورت سے زیادہ لمبا ہو گیا یا کردیا گیا تھا اس لئیے وہ وقت یعنی الیکشن کمیشن جس وقت کے اندر اہل یا نا اہل قرار دے سکتا ہے نوے دن ہوتے ہیں وہ عمران کے کیس میں گزر چکے اس لئیے عمران کو الیکشن کمیشن نا اہل قرار نہیں دے سکے گا۔ اگر پھر بھی نواز شریف کی کسی سزا کے رد عمل میں الیکشن کمیشن عمران کو سزا سناتا ہے یا نا اہل قرار دیتا ہے تو ہائی کورٹ یا سپریم دو سے تین دن کی سماعت کے بعد عمران خان کے حق میں فیصلہ دے گی کیونکہ الیکشن کمیشن کی اپنی بیوقوفی کی وجہ سے عمران خان ان کے جال میں آنے سے پہلے ہی نکل گیا۔۔