As compare to that read here how PTI made a difference in KP:
پشاور۔ پشاور میں عید الاضحی کے موقع پر بہتر حکمت عملی اختیار کرنے کے باعث شہر میں صفائی کی صورتحال بہتر رہی واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) نے عید صفائی آپریشن مکمل کرتے ہوئے تین روزہ آپریشن میں 2100 رکنی عملہ صفائی نے حصہ لیا جسے تقریباً چار سو گاڑیوں کی مدد حاصل تھی، تین روز میں شہر بھر سے چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ذریعے 2200 ٹریپس میں قربانی کے جانوروں کی 9 ہزار ٹن آلائشیں اور باقیات اٹھا کر ٹھکانے لگائی گئیں۔
عید آپریشن کے ساتھ سپرے کا سلسلہ بھی جاری رہا، سڑکوں اور کلیکشن پوائنٹس کی دھلائی شروع کر دی گئی ہے جسے آج مکمل کیا جائے گا۔آپریشن کی نگرانی چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر خان زیب خان، جنرل منیجر آپریشنز انجینئر علی خان نے کی، زونل منیجر انجینئر امین گل شنواری، انجینئر فخر عالم اور انجینئر تراب شاہ کی قیادت میں آٹھ ٹیموں نے مانیٹرنگ کی۔عید کے دنوں میں مرکزی اور زونل شکایات سیل بھی کھلے رہے پانی فراہمی کا عملہ بھی فرائض انجام دیتا رہا۔ سیاسی جماعتوں، منتخب کونسلروں اور ناظمین نے عید کے موقع پر شہر کی صفائی اور ڈبلیو ایس ایس پی کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ ناظم ٹاؤن ون زاہد ندیم نے قصہ خوانی، تحصیل گور گھٹری، چوک یادگار اور ملحقہ علاقوں کا دورہ کیاعملہ صفائی سے ملے لوگوں سے صفائی کی صورتحال معلوم کی انہوں نے ڈبلیو ایس ایس پی کو بہتر صفائی پر شاباش دی۔ ادھر ڈپٹی کمشنر پشاور ثاقب رضا اسلم نے قصہ خوانی بازار، چوک یادگار، اشرف روڈ، گنج، تحصیل گور گھٹری، سرکلر روڈ، لاہوری چوک، جی ٹی روڈ ، کشمیری محلہ، تہکال، نوتھیہ جدید و قدیم ٗ مسکین آباد ٗ گلبرگٗ لنڈی ارباب اور دیگر علاقوں کا دوررہ کیااور صفائی کی صورتحال جائزہ لیا، دکانداروں اور لوگوں سے بات چیت کی۔ ڈپٹی کمشنر ثاقب رضا اسلم نے ڈبلیو ایس ایس پی کے عملے کی کارکردگی کی تعریف کی، کمپنی انتظامیہ اور عملے کو مبارکباد پیش کی۔ جنہوں نے عید کے دنوں میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اور باقیات بروقت اٹھاکر شہر کی صفائی یقینی بنائی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی نے منظم آپریشن کے ذریعے کام کے بوجھ کے باوجود نو ہزار ٹن آلائشیں اٹھا کر لوگوں کے دل جیت لئے ہیں۔ سی ای او انجینئر خانزیب نے کہا کہ عملے نے شہر کی صفائی کے لئے عید قربان کر دی جو قابل تحسین ہے ، عید کے دنوں میں اچھی کارکردگی پر ملازمین کو اضافی مراعات دینے کیلئے بورڈ کو سفارش کی جائے گی۔