باریش وکیل صاحب ١:٠٨ سے جاہلانہ اور منافقانہ گفتگو سنیں اور آیندہ کیلئے ایسوں کی خاطر خدمت کیلئے تیل میں چھتر بگھو رکھیں
سپریم کورٹ کی صوابدید میں جو تھا اس نے فیصلہ دے دیا اب آگے الله مالک ہے
در فٹے منہ تیرا
الله کب کسی کا مالک نہیں ہوتا اور اگر یہی وکالت اور عدالت ہے تو اپنے کالے کرتوتوں کی طرح یہ کالے کوٹ اتارو عدالتوں کو تالے لگاؤ یا عجائب گھر بنا کر انسانوں جیسا رہنا سیکھو