مسلمانوں کے حالات تو یہ ہیں کہ کاشف عباسی نے جب تفرقہ بازی پر پروگرام کیا تو سب فرقوں کے بزعمِ خود عالموں نے ان آیات کے مفہوم سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ یہ کسی اور قسم کی فرقہ بازی ہے تا کہ ان کے فرقوں کی دوکان داریاں چلتی رہیں اور ان کی گردنیں موٹی ہوتی رہیں اور جثے پھیلتے رہیں جبکہ امت کی گرد ن اتنی نحیف ہو جائے کہ جو چاہے دبوچ لے
کس درجہ بے توفیق ہوئے فقیہانِ حرم
آپ بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں