Israeli Ambassador As "Cheif Guest" in Presence of Pakistan Ambassador: Now who is YAHOUDI AGENT ???

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)

Following the Footsteps of Musharaf


Friday 6 September 2013 08:06

پاک اسرائیل رابطے؟
اسلام ٹائمز: اسرائیل کے سفیر نے پہلی مرتبہ، کسی سماجی تقریب کی آڑ میں ہی سہی، پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا ہے، جو یقینی طور پر ایک بڑی پیش رفت ہے۔ پاک اسرائیل تعلقات کا مستقبل کیا ہے؟ کیا پاکستان مسئلہ فلسطین کے کسی نتیجہ خیز حل کے بغیر ہی اپنی سفارتی تاریخ کا ایک اور’’یو ٹرن‘‘ لینے والا ہے۔ ان سوالوں کا جواب یقینی طور پر حکومت وقت اور اس کے سفارتی حکمت کاروں کو معلوم ہوگا، لیکن واشنگٹن میں ہونے والی ایسی پس پردہ سرگرمیاں بناتی ہیں کہ بہت کچھ بدل چکا ہے اور بہت کچھ بدلنے والا ہے۔




تحریر: طارق محمود چوہدری

خبر، قاری، سامع اور ناظر کی امانت ہوا کرتی ہے، لکھنے والے کا فرض ہے کہ وہ یہ امانت جتنی جلدی ممکن ہو حقدار تک پہنچائے، سو یہ خبر بھی میرے پاس امانت کے طور پر سنبھال کر رکھی ہوئی تھی، واقعہ پرانا ہوگیا۔ رمضان المبارک، پھر عیدالفطر، یوم آزادی، آئے روز دہشت گردی، اردگرد تیزی سے پیش آتے واقعات، غرض، خبروں کی ایسی بھرمار کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں پیش آنے والا یہ واقعہ آپ تک پہنچانے میں کوتاہی یا تاخیر ہوتی رہی، ایک خیال یہ بھی تھا کہ واشنگٹن میں پاک اسرائیل تعلقات کے حوالے سے ایسی ٹریک ٹو پیش رفت ہو اور امریکہ بھر میں پھیلے ہوئے چند صحافیوں کو خبر ہی نہ ہوئی، یہ کیسے ممکن ہے؟ پاکستان کے تمام ٹی وی چینلوں اور قومی اخبارات کے کل وقتی اور پارٹ ٹائم نمائندے بھی برسوں سے ان شہروں میں مقیم ہیں، جو ہمیشہ کپیٹل ہل، پنٹاگون اور ڈیپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کی فائلوں سے ایک دوسرے سے بڑھ کر خبریں کھوج لاتے ہیں۔ کئی نامور صحافی تو ایسے ہیں جو حال مقیم تو امریکہ ہیں، لیکن پاکستان کے اندر کی خبریں دیار غیر میں بیٹھ کر نکالتے اور قاری تک پہنچاتے ہیں۔ سو میرا خیال تھا کہ ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا، پاک اسرائیل رابطوں اور قربتوں کی یہ خبر اہل پاکستان تک پہنچ ہی جائے گی، شاید ایسا ہوا بھی ہو، لیکن اخبارات کی فائلیں کھنگالنے کے باوجود ایک آدھ سنگل کالم خبر سے زیادہ کوئی چیز میری نظر سے نہیں گزری، سو یہ خبر اپنی تمام تفصیلات کے ساتھ آپ سب کی خدمت میں پیش ہے۔

رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں، واشنگٹن میں ایک بااثر پاکستانی جوڑے کی جانب سے انٹرفیتھ افطار ڈنر کی اطلاع ملی، امریکہ، برطانیہ اور پاکستان کے فیشن ایبل اور این جی او زدہ احباب میں آج کل ایسی بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے منعقدہ تقاریب کا چلن عام ہے، ایسی تقریبات میں ثواب کے ساتھ تعلقات اور فنڈز وغیرہ بھی بونس کے طور پر مل جایا کرتے ہیں، لیکن اس تقریب میں ایک بہت ہی خاص بات تھی کہ اس افطار عشائیہ کے مہمان خصوصی امریکہ میں اسرائیل کے سفیر مائیکل اورین تھے۔ اطلاع پر یقین نہ آیا، بہرحال معلومات اکٹھی کرنے میں کچھ دن ضرور لگے، بعض صحافی دوستوں سے رابطوں اور سماجی رابطوں کی ایک سائٹ کو کھنگالنے کے بعد جو تصویر بنی وہ کچھ یوں ہے۔

پاکستان کے واشنگٹن میں مقیم سفیر عمومی رفعت محمود اور ان کی اہلیہ شائشہ محمود کی جانب سے ان کی محل نما رہائش گاہ پر افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا، پاکستانی نژاد یہ امریکن جوڑا بااثر ترین پاکستانی امریکن میں سے ایک ہے، ڈالروں میں ارب پتی اور سرکار، دربار ہر جگہ رسائی ہے۔ ماضی کے حکمران جناب آصف علی زرداری اور حاکم وقت میاں نواز شریف اور ان کی جماعت کے لیڈروں سے گہرے مراسم ہیں،
رفعت محمود کو پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں مشکوک کردار کے حامل پاکستانی سفیر حسین حقانی کی سفارش پر سفیر عمومی کے اعزازی عہدے پر فائز کیا گیا۔ لہذا اسرائیلی سفیر کی اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کو سرکاری یا زیادہ سے زیادہ نیم سرکاری گردانا جاسکتا ہے، اس تقریب کی جو چند تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں، اس کے مطابق اس تقریب کی حیثیت اس لیے سرکاری سے بڑھ کر ہے کہ اس میں نہ صرف سفارتخانہ پاکستان کے اعلٰی ترین عہدیدار موجود تھے، بلکہ سفارتخانہ میں تعینات پاک فوج کے نمائندے، ڈیفنس اتاشی کے عہدے پر فائز بریگیڈئر رینک کے حاضر سروس افسر بھی موجود تھے۔


چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ میزبان رفعت محمود تقریب میں موجود کیمرہ مینوں اور فوٹو گرافروں کو بار بار تاکید کرتے رہے کہ اسرائیلی سفیر مائیکل اورین اور بریگیڈئر صاحب کی ایک ساتھ تصویر ہرگز نہ بنائی جائے۔ کیپٹل پوسٹ ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر مہمان خصوصی جناب مائیکل اورین نے ناصرف حاضرین سے خطاب بھی کیا، بلکہ کیپٹل پوسٹ کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو بھی فرمائی، مہمان خصوصی کا خطاب اگرچہ سفارتی نوعیت کا تھا، تاہم پاک اسرائیل تعلقات کے حوالے سے اس کا ایک ایک لفظ معنی خیز ہے، کیپٹل پوسٹ کیساتھ کی گئی گفتگو سے چند اقتباسات پیش خدمت ہیں، مطلب اخذ کرنا آپ کیلئے زیادہ مشکل نہ ہوگا۔



مائیکل اورین نے کہا کہ "پاکستان جنوبی ایشیاء کا بااثر ملک ہے، مغرب، عالم اسلام اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔" انہوں نے کہا کہ میں کامل اعتماد کیساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اسرائیل کی جانب سے مسلم دنیا کے ساتھ اعتماد سازی کے لیے جو اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، پاکستان ان کی کامیابی میں اہم ترین کردار ادا کرسکتا ہے۔ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فلسطینی نمائندوں کیساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے جامع مذاکراتی پالیسی کا فریم ورک بہت جلد سامنے آنیوالا ہے، جس کے بعد مشرق وسطٰی میں قیام امن کیلئے بڑی پیش رفت ہوگی۔ مائیکل اورین کے مختصر خطاب میں پاک اسرائیل تعلقات کے حوالے سے چند جملے بہت معنی خیز ہیں۔ اسرائیل سفیر نے کہا کہ ان کا ملک، ہمیشہ پاکستان کو بین الاقوامی برادری میں ایک اعلٰی حیثیت دیتا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ جلد از جلد سفارتی تعلقات قائم ہوں۔ امید ہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سرکاری سطح پر باقاعدہ تعلقات جلد قائم ہو جائیں گے۔
رفعت محمود کی تعیناتی پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں کی گئی، لیکن وہ ابھی تک اپنے اس اعزازی منصب قائم ہیں، اسرائیل کے سفیر نے پہلی مرتبہ، کسی سماجی تقریب کی آڑ میں ہی سہی، پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا ہے، جو یقینی طور پر ایک بڑی پیش رفت ہے۔ پاک اسرائیل تعلقات کا مستقبل کیا ہے؟ کیا پاکستان مسئلہ فلسطین کے کسی نتیجہ خیز حل کے بغیر ہی اپنی سفارتی تاریخ کا ایک اور’’یو ٹرن‘‘ لینے والا ہے۔ ان سوالوں کا جواب یقینی طور پر حکومت وقت اور اس کے سفارتی حکمت کاروں کو معلوم ہوگا، لیکن واشنگٹن میں ہونے والی ایسی پس پردہ سرگرمیاں بناتی ہیں کہ بہت کچھ بدل چکا ہے اور بہت کچھ بدلنے والا ہے۔


بشکریہ روزنامہ "نئی بات"

http://www.islamtimes.org/vdcb5wb5frhb9wp.kvur.html
 
Last edited by a moderator:

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
In another thread, i just stated that it is best for Pakistan to recognize Israel , this way pakistan will be able to force them to see Palestian in different perspective.
 

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
مولانا ڈیزل ٹھیک کہتا تھا. اس عمران خان نے تو وزیراعظم بنتے ہی اسرائیل کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا شروع کر دیا. اب میاں صاحب، زرداری، اور مولانا ڈیزل کو چاہیے کہ عمران خان کی حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک چلا کر پاکستان کو یہودی لابی سے بچائیں
 

ambroxo

Minister (2k+ posts)
اگر پاکستان اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہو جائیں تو اسکا فائدہ اسرائیل کو یہ ہو گا کہ جو گند براستہ امریکی سفارتخانہ گھولا جاتا ہے وہ موساد براہ راست گھول دیا کرے گی
 
کہاں لکھا ہے یہودی سے بات کرنا گناہ ہے ؟
نبی پاک تو ان کو مسجد میں بلا کر بات کرتے رہے ۔
یہودی طالبان سے بڑے کافر ہیں ؟


 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
کہاں لکھا ہے یہودی سے بات کرنا گناہ ہے ؟
نبی پاک تو ان کو مسجد میں بلا کر بات کرتے رہے ۔
یہودی طالبان سے بڑے کافر ہیں ؟


جناب جاہل افلاطون عرف نورا پجاری

قرآن پڑھا ہے کبھی ؟

حدود حرم میں کس کا داخلہ حرام کر دیا گیا قیامت تک کے لیے ؟

تو وہی حکیم جعلی منحوس ہے نا جس نے لکھا تھا
"میں یہاں مولانا رومی سے اتفاق نہیں کرتا "

بندا جتی لا لوے تے فیر تیریاں موجاں ہی موجاں
 

samy99

Minister (2k+ posts)
This is a very good news for both pakistanis and Israelis because both countries will benefit from having good relations.I have been advocating for a long time to have good relations with Israel because Israel is a reality and their "Jewish Lobby" in the world is very effective, it will certainly benefit both and the region . I appreciate the back door diplimacy which should bring good results .If both countries have relations, pakistan can play a very good and constructive role in the region. Arabs who had wars with Israelis have relations with it so why not pakistan who dont have borders or any war with it ,pakistan should go for it.
 
جناب جاہل افلاطون عرف نورا پجاری

قرآن پڑھا ہے کبھی ؟

حدود حرم میں کس کا داخلہ حرام کر دیا گیا قیامت تک کے لیے ؟

تو وہی حکیم جعلی منحوس ہے نا جس نے لکھا تھا
"میں یہاں مولانا رومی سے اتفاق نہیں کرتا "

بندا جتی لا لوے تے فیر تیریاں موجاں ہی موجاں

بالکل قرآن پڑھا۔
آو قرآن کا حوالہ دو۔ حدیث کا حوالہ دو۔
آو بات کرو۔ دلیل کے ساتھ۔
یہاں تہذیب کے دائرے سے باہر نکلے تو وہ بھاگنا ہو گا پتلی گلی سے ۔

 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
بالکل قرآن پڑھا۔
آو قرآن کا حوالہ دو۔ حدیث کا حوالہ دو۔
آو بات کرو۔ دلیل کے ساتھ۔
یہاں تہذیب کے دائرے سے باہر نکلے تو وہ بھاگنا ہو گا پتلی گلی سے ۔

حکیم صاحب
اندھے کو راستہ بھی سمجاھوں اور گھر بھی پھنچاؤں ؟؟؟

تھوڑی محنت کرو جب تھک جاؤ تو ١ گھنٹہ کے بعد قوٹ کرنا

پونچھا دوں گا انشاء الله شاباش شروع ہو جا

تو نے تو لکھ دیا نا حوالوں کے ساتھ ، خیر میں تجھے پہنچا کر آؤں گا



 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)
In another thread, i just stated that it is best for Pakistan to recognize Israel , this way pakistan will be able to force them to see Palestian in different perspective.

Pakistan or any other Muslim country will NOT be able to force Israel to see Palestinian differently. From the day one yahood will listen to only two things:

1. Boot in the butt
2. Media propaganda.

Even they do see Palestinian differently, another 60 years will go before anything happens. They contrl and manipulate the world media, they have it made
 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)
This is a very good news for both pakistanis and Israelis because both countries will benefit from having good relations.I have been advocating for a long time to have good relations with Israel because Israel is a reality and their "Jewish Lobby" in the world is very effective, it will certainly benefit both and the region . I appreciate the back door diplimacy which should bring good results .If both countries have relations, pakistan can play a very good and constructive role in the region. Arabs who had wars with Israelis have relations with it so why not pakistan who dont have borders or any war with it ,pakistan should go for it.


If Israeli mission is opened in Islamabad, their first mission would be to neutralize our nukes. We will add fuel to fire if let them open one
 
حکیم صاحب
اندھے کو راستہ بھی سمجاھوں اور گھر بھی پھنچاؤں ؟؟؟

تھوڑی محنت کرو جب تھک جاؤ تو ١ گھنٹہ کے بعد قوٹ کرنا

پونچھا دوں گا انشاء الله شاباش شروع ہو جا

تو نے تو لکھ دیا نا حوالوں کے ساتھ ، خیر میں تجھے پہنچا کر آؤں گا




ہوگئی بس۔ ختم ہو گیا جوش۔
جذباتی منافق مسلمان
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
http://blogs.tribune.com.pk/story/11...r-be-allies-2/

Ben Gurion was allegedly quoted in The Jewish Chronicle in 1967 on his view of Pakistan:

The world Zionist movement should not be neglectful of the dangers of Pakistan to it. And Pakistan now should be its first target, for this ideological state is a threat to our existence. And Pakistan, the whole of it, hates the Jews and loves the Arabs. This lover of the Arabs is more dangerous to us than the Arabs themselves. For that matter, it is most essential for the world Zionism that it should now take immediate steps against Pakistan.

Whereas the inhabitants of the Indian peninsula are Hindus whose hearts have been full of hatred towards Muslims, therefore, India is the most important base for us to work from against Pakistan. It is essential that we exploit this base and strike and crush Pakistanis, enemies of Jews and Zionism, by all disguised and secret plans.
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
بالکل قرآن پڑھا۔
آو قرآن کا حوالہ دو۔ حدیث کا حوالہ دو۔
آو بات کرو۔ دلیل کے ساتھ۔
یہاں تہذیب کے دائرے سے باہر نکلے تو وہ بھاگنا ہو گا پتلی گلی سے ۔




ہوگئی بس۔ ختم ہو گیا جوش۔
جذباتی منافق مسلمان

جناب جاہل افلاطون عرف نورا پجاری

قرآن پڑھا ہے کبھی ؟

حدود حرم میں کس کا داخلہ حرام کر دیا گیا قیامت تک کے لیے ؟

تو وہی حکیم جعلی منحوس ہے نا جس نے لکھا تھا
"میں یہاں مولانا رومی سے اتفاق نہیں کرتا "

بندا جتی لا لوے تے فیر تیریاں موجاں ہی موجاں










998109_471863046241024_1395704818_n.jpg




سورة التوبة◄ ١٩١ ►

[9:28] سورۃ التوبہ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اے ایمان لانے والو، مشرکین ناپاک ہیں لہٰذا اس سال کے بعد یہ مسجد حرام کے قریب نہ پھٹکنے پائیں اور اگر تمہیں تنگ دستی کا خوف ہے تو بعید نہیں کہ اللہ چاہے تو تمہیں ا پنے فضل سے غنی کر دے، اللہ علیم و حکیم ہے۔





سن 8 ہجری میں فتح کے بعد جب پورے مکّہ مکرمہ میں مسلمانوں کا مکمل غلبہ ہوگیا تو سن 9 ہجری میں الله سبحان و تعالی نے خاص آیت نازل فرمائیں جس میں حکم دیا گیا کہ نجس مشرکین کو مسجد الحرام کے پاس پھٹکنے نہ دو - یہ آیت قرآن حکیم کی سوره توبہ کی آیت نمبر 28 ہے جو پارہ نمبر 10 میں ہے ، جس کا اردو ترجمہ کچھہ یوں ہے :-

'' اے ایمان والو، مشرک بالکل ہی ناپاک ہیں - وہ اس سال کے بعد مسجد الحرام کے پاس بھی بھٹکنے نہ پائیں- اگر تمہیں مفلسی کا خوف ہو تو الله تمہیں دولت مند کردے گا - اپنے فضل سے اگر چاہے ، الله علم و حکمت والا ہے ''

قران پاک میں الله سبحان و تعالی کے ان واضح احکامات کے بعد رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم نے مشرکوں اور کفّار پر مسجد الحرام یعنی مکّہ مکرمہ کی حدود میں داخلے پر پابندی لگا دی جو الحمد الله 1400 سال سے زاید عرصۂ گزرجانے کے باوجود اب تک الله کی مدد اور رحمت سے قایم و دائم ہے اور انشاء الله قیامت تک برقرار رہے گی -

مدینہ المنورہ بھی کیونکہ رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم کا حرم ہے اور آپ صلی الله علیہ و آلیہ وسلم مجسم وہاں موجود ہیں تو اسکی عظمت ، پاکدامنی اور حرمت کا تقاضہ ہے کہ وہاں کی طاہر فضاؤں میں بھی نجس لوگ داخل نہ ہوں - اسلئے مدینہ منورہ میں بھی یہ پابندی لگائی گئی ہے -



 

gazoomartian

Prime Minister (20k+ posts)

جناب جاہل افلاطون عرف نورا پجاری

قرآن پڑھا ہے کبھی ؟

حدود حرم میں کس کا داخلہ حرام کر دیا گیا قیامت تک کے لیے ؟

تو وہی حکیم جعلی منحوس ہے نا جس نے لکھا تھا
"میں یہاں مولانا رومی سے اتفاق نہیں کرتا "

بندا جتی لا لوے تے فیر تیریاں موجاں ہی موجاں










998109_471863046241024_1395704818_n.jpg




سورة التوبة◄ ١٩١ ►

[9:28] سورۃ التوبہ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اے ایمان لانے والو، مشرکین ناپاک ہیں لہٰذا اس سال کے بعد یہ مسجد حرام کے قریب نہ پھٹکنے پائیں اور اگر تمہیں تنگ دستی کا خوف ہے تو بعید نہیں کہ اللہ چاہے تو تمہیں ا پنے فضل سے غنی کر دے، اللہ علیم و حکیم ہے۔





سن 8 ہجری میں فتح کے بعد جب پورے مکّہ مکرمہ میں مسلمانوں کا مکمل غلبہ ہوگیا تو سن 9 ہجری میں الله سبحان و تعالی نے خاص آیت نازل فرمائیں جس میں حکم دیا گیا کہ نجس مشرکین کو مسجد الحرام کے پاس پھٹکنے نہ دو - یہ آیت قرآن حکیم کی سوره توبہ کی آیت نمبر 28 ہے جو پارہ نمبر 10 میں ہے ، جس کا اردو ترجمہ کچھہ یوں ہے :-

'' اے ایمان والو، مشرک بالکل ہی ناپاک ہیں - وہ اس سال کے بعد مسجد الحرام کے پاس بھی بھٹکنے نہ پائیں- اگر تمہیں مفلسی کا خوف ہو تو الله تمہیں دولت مند کردے گا - اپنے فضل سے اگر چاہے ، الله علم و حکمت والا ہے ''

قران پاک میں الله سبحان و تعالی کے ان واضح احکامات کے بعد رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم نے مشرکوں اور کفّار پر مسجد الحرام یعنی مکّہ مکرمہ کی حدود میں داخلے پر پابندی لگا دی جو الحمد الله 1400 سال سے زاید عرصۂ گزرجانے کے باوجود اب تک الله کی مدد اور رحمت سے قایم و دائم ہے اور انشاء الله قیامت تک برقرار رہے گی -

مدینہ المنورہ بھی کیونکہ رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم کا حرم ہے اور آپ صلی الله علیہ و آلیہ وسلم مجسم وہاں موجود ہیں تو اسکی عظمت ، پاکدامنی اور حرمت کا تقاضہ ہے کہ وہاں کی طاہر فضاؤں میں بھی نجس لوگ داخل نہ ہوں - اسلئے مدینہ منورہ میں بھی یہ پابندی لگائی گئی ہے -




...just to clarify.....


یہاں نا پاکی کا مطلب یہ نہیں کہ ان مشرکوں کو غسل کی ضرورت ہے اور غسل کر لیں تو جا سکتے ہیں

یہاں ناپاکی سے مراد ہے لا دینی ناپاکی جو جسمانی ناپاکی سے لاکھ گنا بد تر ہے

اور دینی نا پاکی ان مشرکوں کے ساتھ ہمیشہ منسلک رہیگی حتی کہ وہ ایمان نہ لے آویں







میں نے سمجھا کہ بات کو صاف کرنا ضروری ہے

 
Last edited:

Niazi Hawk

Minister (2k+ posts)
...just to clarify.....


یہاں نا پاکی کا مطلب یہ نہیں کہ ان مشرکوں کو غسل کی ضرورت ہے اور غسل کر لیں تو جا سکتے ہیں

یہاں ناپاکی سے مراد ہے لا دینی ناپاکی جو جسمانی ناپاکی سے لاکھ گنا بد تر ہے

اور دینی نا پاکی ان مشرکوں کے ساتھ ہمیشہ منسلک رہیگی حتی کہ وہ ایمان نہ لے آویں







میں نے سمجھا کہ بات کو صاف کرنا ضروری ہے

pbuh ki aik hadees ky mutabiq........jazeera tul arab mein mushrikeen ka dakhala haram hai........
 

Niazi Hawk

Minister (2k+ posts)
بالکل قرآن پڑھا۔
آو قرآن کا حوالہ دو۔ حدیث کا حوالہ دو۔
آو بات کرو۔ دلیل کے ساتھ۔
یہاں تہذیب کے دائرے سے باہر نکلے تو وہ بھاگنا ہو گا پتلی گلی سے ۔

pbuh ki hadees ky muabiq makkah aur madina mein mushrikeen ka dakhila haram hai..............bndy ko pta nhi hta tu aflatoon nhi bnana chahye
 

Zindabad

MPA (400+ posts)
mubarak hooo siasat.pk per yahoodi agent ahh gayeee:lol::lol::lol:.....admin will be millionare soon [hilar][hilar][hilar] abb hoo gi "yahoodiyoo ki asha" :13::13:
 

جناب جاہل افلاطون عرف نورا پجاری

قرآن پڑھا ہے کبھی ؟

حدود حرم میں کس کا داخلہ حرام کر دیا گیا قیامت تک کے لیے ؟

تو وہی حکیم جعلی منحوس ہے نا جس نے لکھا تھا
"میں یہاں مولانا رومی سے اتفاق نہیں کرتا "

بندا جتی لا لوے تے فیر تیریاں موجاں ہی موجاں










998109_471863046241024_1395704818_n.jpg




سورة التوبة◄ ١٩١ ►

[9:28] سورۃ التوبہ

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا ۚ وَإِنْ خِفْتُمْ عَيْلَةً فَسَوْفَ يُغْنِيكُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ إِن شَاءَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اے ایمان لانے والو، مشرکین ناپاک ہیں لہٰذا اس سال کے بعد یہ مسجد حرام کے قریب نہ پھٹکنے پائیں اور اگر تمہیں تنگ دستی کا خوف ہے تو بعید نہیں کہ اللہ چاہے تو تمہیں ا پنے فضل سے غنی کر دے، اللہ علیم و حکیم ہے۔





سن 8 ہجری میں فتح کے بعد جب پورے مکّہ مکرمہ میں مسلمانوں کا مکمل غلبہ ہوگیا تو سن 9 ہجری میں الله سبحان و تعالی نے خاص آیت نازل فرمائیں جس میں حکم دیا گیا کہ نجس مشرکین کو مسجد الحرام کے پاس پھٹکنے نہ دو - یہ آیت قرآن حکیم کی سوره توبہ کی آیت نمبر 28 ہے جو پارہ نمبر 10 میں ہے ، جس کا اردو ترجمہ کچھہ یوں ہے :-

'' اے ایمان والو، مشرک بالکل ہی ناپاک ہیں - وہ اس سال کے بعد مسجد الحرام کے پاس بھی بھٹکنے نہ پائیں- اگر تمہیں مفلسی کا خوف ہو تو الله تمہیں دولت مند کردے گا - اپنے فضل سے اگر چاہے ، الله علم و حکمت والا ہے ''

قران پاک میں الله سبحان و تعالی کے ان واضح احکامات کے بعد رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم نے مشرکوں اور کفّار پر مسجد الحرام یعنی مکّہ مکرمہ کی حدود میں داخلے پر پابندی لگا دی جو الحمد الله 1400 سال سے زاید عرصۂ گزرجانے کے باوجود اب تک الله کی مدد اور رحمت سے قایم و دائم ہے اور انشاء الله قیامت تک برقرار رہے گی -

مدینہ المنورہ بھی کیونکہ رسول الله صلی الله علیہ و آلیہ وسلم کا حرم ہے اور آپ صلی الله علیہ و آلیہ وسلم مجسم وہاں موجود ہیں تو اسکی عظمت ، پاکدامنی اور حرمت کا تقاضہ ہے کہ وہاں کی طاہر فضاؤں میں بھی نجس لوگ داخل نہ ہوں - اسلئے مدینہ منورہ میں بھی یہ پابندی لگائی گئی ہے -




تمہارے جب سر میں پیٹ میں درد اٹھتا ہے ۔ تو اس طرح کی بے شمار بیماریوں کا علاج اسی کافر نے دریافت کیا ہے ۔ جیسے وہ لاوڈ سپیکر حرام ہونے کے بعد حلال ہوگیا۔ پھر ایسا حلال ہوا کہ بے حال ہوگیا۔
اے منافق مسلمان۔ تُوپہلے اپنا عمل تو دیکھ۔ اور اس کافر کا عمل دیکھ ۔ شرم سے ڈوب مر پھر۔
اے منافق مسلمان۔ تیرے نذدیک کافر کون ہے ؟ تیرے نذدیک ہر دوسرے فرقے کا مسلمان کافر ہے ۔
اور تیرا عمل۔ آہ۔ تجھے مکہ کی حرمت یاد آگئی ۔ اس وقت تیرے مکے والے اسی مشرک کو کہتے ہیں۔ شام پر حملہ کر ۔ خرچہ ہم پورا کریں گے۔
بول اب۔
کیا جواب ہے تیرا اس مکہ والوں کے بارے ۔

حدیث اور قرآن کی آیات کا حوالہ دینے سے پہلے کچھ آیات اور حدیث جو اخلاق کے بارے ہیں ان کو بھی سمجھنے اور ان پر عمل کی زحمت کرلینا۔

اور مشرک اتنا ناپاک ہوگیا۔ تو رب نے قرآن میں ان کے ساتھ کھانے اور شادی کی اجازت کیوں دی ؟

 
Last edited: