Islam denounces April Fools

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

Islam denounces events like April Fools Day which are based on immoral actions

عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ فَيَكْذِبُ لِيُضْحِكَ بِهِ الْقَوْمَ وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ

It was narrated that Bahz bin Hakim said: My father narrated to me that his father said: I heard the Messenger of Allah ﷺ say: Woe to the one who speaks and tells lies in order to make the people laugh; woe to him, woe to him.

حضرت بہز بن حکیم کہتے ہیں کہ مجھ سے میرے والد نے اپنے والد کے واسطہ سے بیان کیا انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہلاکت ہے اس شخص کے لئے جو گفتگو میں قوم کو ہنسانے کے لئے جھوٹ بولے اس کی بربادی ہے اس کی بربادی ہے۔

[Sunan Abi Dawud, Kitab Al-Adab, Hadith: 4990]
Grade: Hasan








17553769_1041353705997744_669398086213714424_n.png
 

TONIC

Chief Minister (5k+ posts)
First fight big evil and then small ones. Interest is the biggest sin so let's raise voice about that .
 

Amal

Chief Minister (5k+ posts)
First fight big evil and then small ones. Interest is the biggest sin so let's raise voice about that .


سب سے پہلے تو وہ نامۂ اعمال ہے جس میں ہر وقت اس کے ساتھ لگے ہوئے کراماً کاتبین کے ایک ایک قول اور فعل کا ریکارڈ درج کر رہے ہیں۔ (ق ٓ، آیات 17، 18۔ الانفطار، آیات 10 تا 13)… یہ نامۂ اعمال اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ پڑھ اپنا کارنامۂ حیات، اپنا حساب لینے کیلئے تو خود کافی ہے۔ یہ نامۂ اعمال اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ پڑھ اپنا کارنامۂ حیات، اپنا حساب لینے کیلئے تو خود کافی ہے۔ (بنی اسرائیل: 49)… انسان اسے پڑھ کر حیران رہ جائے گا کہ کوئی چھوٹی یا بڑی چیز ایسی نہیں ہے جو اس میں ٹھیک ٹھیک درج نہ ہو۔ (الکہف: 49)
 

TONIC

Chief Minister (5k+ posts)
سب سے پہلے تو وہ نامۂ اعمال ہے جس میں ہر وقت اس کے ساتھ لگے ہوئے کراماً کاتبین کے ایک ایک قول اور فعل کا ریکارڈ درج کر رہے ہیں۔ (ق ٓ، آیات 17، 18۔ الانفطار، آیات 10 تا 13)… یہ نامۂ اعمال اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ پڑھ اپنا کارنامۂ حیات، اپنا حساب لینے کیلئے تو خود کافی ہے۔ یہ نامۂ اعمال اس کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ پڑھ اپنا کارنامۂ حیات، اپنا حساب لینے کیلئے تو خود کافی ہے۔ (بنی اسرائیل: 49)… انسان اسے پڑھ کر حیران رہ جائے گا کہ کوئی چھوٹی یا بڑی چیز ایسی نہیں ہے جو اس میں ٹھیک ٹھیک درج نہ ہو۔ (الکہف: 49)

Whats your point !
 

The_Choice

Senator (1k+ posts)
اپریل فول کی درد ناک حقیقت
جب عیسائی افواج نے اسپین کو فتح کیا تو اس وقت اسپین کی زمیں پر مسلمانوں کا اتنا خون بہا یا گیا کہ فاتح فوج کے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو ان کی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوتے تھیں جب قابض افواج کو یقین ہوگیا کہ اب اسپین میں کوئی بھی مسلمان زندہ نہیں بچا ہے تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرما روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کےساتھ واپس مراکش چلا جائے جہاں سے اسکے آباؤ اجداد آئے تھے ،قابض افواج غرناطہ سے کوئی بیس کلومیٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی
جب عیسائی افواج مسلمان حکمرانوں کو اپنے ملک سے نکال چکیں تو حکومتی جاسوس گلی گلی گھومتے رہے کہ کوئی مسلمان نظر آئے تو اسے شہید کردیا جائے ،
جو مسلمان زندہ بچ گئے وہ اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں جا بسے اور وہاں جا کر اپنے گلوں میں صلیبیں ڈال لیں اور عیسائی نام رکھ لئے،
اب بظاہر اسپین میں کوئی مسلمان نظر نہیں آرہا تھا مگر اب بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے کچھ چھپ کر اور اپنی شناخت چھپا کر زندہ ہیں اب مسلمانوں کو باہر نکالنے کی ترکیبیں سوچی جانے لگیں اور پھر ایک منصوبہ بنایا گیا ۔
پورے ملک میں اعلان ہوا کہ یکم اپریل کو تمام مسلمان غرناطہ میں اکٹھے ہوجائیں تاکہ انہیں انکے ممالک بھیج دیا جائے جہاں وہ جانا چاہیں۔اب چونکہ ملک میں امن قائم ہوچکا تھا اور مسلمانوں کو خود ظاہر ہونے میں کوئی خوف محسوس نہ ہوا ، مارچ کے پورے مہینے اعلانات ہوتے رہے ، الحمراء کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں خیمے نصب کردیئے گئے جہاز آکر بندرگاہ پر لنگرانداز ہوتے رہے ، مسلمانوں کو ہر طریقے سے یقین دلایا گیا کہ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا جب مسلمانوں کو یقین ہوگیا کہ اب ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوگا تو وہ سب غرناطہ میں اکٹھے ہونا شروع ہوگئے اسی طرح حکومت نے تمام مسلمانوں کو ایک جگہ اکٹھا کرلیا اور انکی بڑی خاطر مدارت کی۔
یہ کوئی پانچ سو برس پہلے یکم اپریل کا دن تھا جب تمام مسلمانوں کو بحری جہاز میں بٹھا یا گیا مسلمانوں کو اپنا وطن چھوڑتے ہوئے تکلیف ہورہی تھی مگر اطمینان تھا کہ چلو جان تو بچ جائے گی دوسری طرف عیسائی حکمران اپنے محلات میں جشن منانے لگے ،جرنیلوں نے مسلمانوں کو الوداع کیا اور جہاز وہاں سے چلے دیئے ، ان مسلمانوں میں بوڑھے، جوان ، خواتین ، بچے اور کئی ایک مریض بھی تھے جب جہاز سمندر کے عین وسط میں پہنچے تو منصوبہ بندی کے تحت انہیں گہرے پانی میں ڈبو دیا گیا اور یوں وہ تمام مسلمان سمندر میں ابدی نیند سوگئے۔
اس کے بعد اسپین میں خوب جشن منایا گیا کہ ہم نے کس طرح اپنے دشمنوں کو بیوقوف بنایا ۔
پھر یہ دن اسپین کی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں فتح کا عظیم دن بن گیا اور اسے انگریزی میں First April Fool کا نام دیدیا گیا یعنی یکم اپریل کے بیوقوف ۔آج بھی عیسائی دنیا اس دن کی یاد بڑے اہتمام سے منائی جاتی ہے اور لوگوں کو جھوٹ بول کر بیوقوف بنایا جاتا ہے۔
اس رسم بد کے درج ذیل نقصانات ہیں
1۔دشمنوں کی خوشی میں شرکت کرنا
2۔نفاق میں ڈوب جانا
3۔جھوٹ بولنا اور ہلاکت پانا
4۔اللہ کی ناراضگی پانا
5۔مسلمان بہن بھائیوں*کی تباہی و بربادی کی خوشی منانا
6۔مسلمان بہن بھائیوں کو مصیبت میں ڈالنا
7۔دنیا و آخرت میں تباہی ہی تباہی ہے۔
 

Back
Top