Isaq Dar Defending Election Commision

munafr

Councller (250+ posts)
الیکشن کمیشن سے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی ہے،اسحق ڈار




اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹراسحق ڈارنے الیکشن کمیشن سے استعفے کے مطالبے کوغیرآئینی قرار دے دیا ہے۔جمعرات کوایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کا یہ مطالبہ غیرآئینی ہے۔ ملک و قوم کی بہتری کی خاطر ہمیں اپنے ماضی کو بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے تاکہ ملک ترقی کرے،پاکستان کی بہتری کے لیے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو وزیراعظم کی عمران خان سے ملاقات ہو سکتی ہے کیونکہ ملک کی بہتری کے لیے وزیراعظم کسی سے بھی مل سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگلے چند مہینوں میں انتخابی اصلاحات مکمل کر لیں گے اس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین رکن ہیں، انھیں قومی اسمبلی میں آنا چاہیے، تحریک انصاف کوقومی
اسمبلی میں کردار ادا کرنا ہوگا۔

380204-ishaqdarphotoPID-1438378364-187-640x480.jpg


http://www.express.pk/story/380204/

 
Last edited by a moderator:

jaanmark

Chief Minister (5k+ posts)
Re: IshaQ Dollar: Defending Election Commision

EVERY THING BELONG TO ALLAH SWOT :jazak::alhamd::mash:

جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور جو کچھ ان دونوں کے بیچ میں ہے اور جو کچھ (زمین کی) مٹی کے نیچے ہے سب اسی کا ہے
 

jaanmark

Chief Minister (5k+ posts)
Re: IshaQ Dollar: Defending Election Commision

Sorry wrong name. Name is chor looter looser Isaac Dollar.
 

M javed

Banned
Re: IshaQ Dollar: Defending Election Commision

کیا تحریک انصاف کو انصاف ملا
یہ کوئی مشکل سوال نہں

جوڈیشیل کمیشن میں نا کامی کے بعد تحریک انصاف اس سوال کو جان بھوجھ کر ایک گورکھ دھندہ بنا رہی ہے

سادہ سی بات ہے - بھاڑ میں جایں ووٹوں کی وہ کاپیاں جن کو ووٹروں نے استمعال نہں کیا

فالتو ووٹ کہاں چھپے، الیکشن کے بعد وہ کہاں گۓ-

یہ سب اس وقت تک صرف محکمانہ باتیں اور زمہ داریاں ہیں جب تک یہ ثابت نہ ہو جاۓ کہ کسی پریزدنگ آفیسر یا اس کے بندوں نے ٹھپے لگا کر ان فالتو ووٹوں کو ڈبوں میں ڈالا ہو

یہ کام صرف اس وقت ہو سکتا تھا جب تک ہر پولنگ سٹیشن (جو کہ ہر حلقہ انتخاب میں سو یا اس سی بھی زیدہ ہو سکتے ہیں) پر تمام سیاسی اور سرکاری فریقین کی قبولیت اور مکمل رضامندی کے بعد فارم چودہ نہں ہو جاتا -

ایک دفعہ فارم چودہ جاری ہو جاۓ تو یہ بات ریٹرنگ آفیسر کے بس میں نہں ہوتا کہ وہ سینکڑوں پریزدنگ آفیسرز اور سیاسی کارکنوں کو (جنہوں نے کسی بھی سیای پارٹی کے نمایندہ کے طور پر الیکشن کے عمل میں حصہ لیا ہو)) کو بلا کر ان کے دستخط لے - اگر ایسے ہوتا تو یہ واقعی ایک منظم داندلی ہوتی.

یہ بات نا ممکن بھی تھی اور تحریک انصاف نے بھی فارم چودہ کو سچ مانا اور نا ہی فارم چودہ کے غایب ہونے کی شکایت کی

ریٹرنگ آفیسرز پر دھاندلی کا الزام اس لیے سراسر ایک بہتان تھا

لیکن عمران خان نے فارم پندرہ پر الزام لگایا - جس کا مطلب یہ تھا کہ جو ووٹوں کی کاپیاں بچیں وہ کہاں گیں

اور فارم چودہ کو درست ماں لیا

اس کے بعد جوڈیشیل کمیشن کے پاس انکوائری کرنے کے لیے کچھ نہں بچا


اگر عمران خان فارم چودہ پر اعتراض تھاتا تو انکوائری آگے بڑھ سکتی تھی

ہوا یہ کہ زرداری صاحب نے ایک بے پر کی اڑا دی کہ یہ آر اوز یعنی ریٹرنگ آفیسرز کا الیکشن تھا

بالکل آیسے ہی جیسے کوی آدمی کسی دوسرے آدمی کی کمزوریوں کو جانتا ہو اور شرارتن اس سے کہے کہ تمہارہ کان کتا لے گیا اور وہ دوسرا آدمی اپنا کان تو چیک نا کرے لیکن کتے کی پیچھے دوڑنا شروع کر دے

یہ زرداری کی شرارت تھی کہ عمران خان نے ایک سازش کے تحت نواز شریف کے خلاف ایک طوفان بد تمیزی بر پا کر دیا

آیسے جھوٹوں سے الله بچاۓ