Is this the only way to stop PTI's march towards Islamabad???

desan

President (40k+ posts)
It is becoming apparent by the day that PTI is becoming a force to be reckoned with and it's chances of making the central government is getting brighter by every passing day. It's growing popularity has not only sent shivers to the spine of status quo but also has given a pause and a heartburn to the deep state.

They have tried various contingencies from formation of MMA to flurry of independents to launching of PSP and TLP.

They have left no stone unturned in undermining IK through vicious personal attacks and character assassination. They tried to blackmail him by divulging explicit messages in his blackberry to the threat of unavailing of a graphic book that is supposed to be on par with Kama Sutra.

They are quickly running out of time & options and as a result becoming more desperate by the day. They are too afraid of the Turkish model as their lifelong hard work in plundering this nation is on the line.

A big question at this time is, will they be able to pull a rabbit out of their proverbial hat once again???
They still have few tricks up their sleeves.

One of them is for all the status quo parties to join hands in boycotting this election. PML-N has already hinted that and soon other parties may join hands with a wink and a nod from GHQ. Don't think ECP will be able to conduct these elections if only PTI is left on the ground.

Long live technocratic setup, AKA, Civilian Martial Law!!!
 
Last edited:

hawkinthesky111

Minister (2k+ posts)
desan is thinking tooo much...
relax and chill..
Elections are going to happen with Noon or without noon,
If noon boycotts they are dead forever....
I just say it is a pressure tactics and we all know all their pressure tactics are going south these days :)
 
It is becoming apparent by the day that PTI is becoming a force to be reckoned with and it's chances of making the central government is getting brighter by the day. It's growing popularity has not only sent shivers to the spine of status quo but also has given a pause and a heartburn to the deep state.

They have tried various contingencies from formation of MMA to flurry of independents to launching of PSP and TLP.

They have left no stone unturned in undermining IK through vicious personal attacks and character assassination. They tried to blackmail him by divulging explicit messages in his blackberry to the threat of unavailing of a graphic book that is supposed to be on par with Kama Sutra.

They are quickly running out of time & options and as a result becoming more desperate by the day. They are too afraid of the Turkish model as their lifelong hard work in plundering this nation is on the line.

A big question at this time is, will they be able to pull a rabbit out of their proverbial hat once again???
They still have few tricks up their sleeves.

One of them is for all the status quo parties to join hands in boycotting this election. PML-N has already hinted that and soon other parties may join hands with a wink and a nod from GHQ. Don't think ECP will be able to conduct these elections if only PTI is left on the ground.

Long live technocratic setup, AKA, Civilian Martial Law!!!

Nicely written. But i do not agree with your conclusion. PPP and MQM (all branches) have much to lose from a boycott. They are nit in significant danger from PTIs onslaught, nor are they currently being targeted by the establishment. If they do boycott the elections they would give pti a walkover throughout pakistan. This would spell their doom inshAllah.

A more probable outcome would be a half hearted boycott by PMLN. Some member will leave the party and contest the elections as independants, whereas whatever remains of the party will boycott to no significant effect.

The main thing that worries me is the news of zardari coming in as president. How can this nation survive another 5 years with a traitor at the helm. Remember, the president has the power to pardon anyone convicted of a crime. How can imran work under these conditions, if he becomes PM ?
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
If there is only PTI and independants then election can be held. Who cares if the others don't participate. For sure PMLN and PPP will take part. The candidates that know they can win will not forfeit their chance to be secure income wise for another 5 years.
 
If there is only PTI and independants then election can be held. Who cares if the others don't participate.

Yes but the legitimacy of the elections will be in question in the media. People will say 2-3 of the nations largest parties didn’t contest the elections so obviously the result is not a true representation of the will of the people.
 

Nightcrawl

Chief Minister (5k+ posts)
Nothing can stop PTI now other than Imran himself if he commits another blunder I hope he doesn't.
 
Nothing can stop PTI now other than Imran himself if he commits another blunder I hope he doesn't.

Indeed.

Imran khan himself is the biggest risk. The stunt he pulled at the pakpatan shrine must have damaged him. I sure do hope he doesnt sink his own boat. This country needs him. I dont see a good future for our nation if he loses this time.
 

Zaidi Qasim

Prime Minister (20k+ posts)
ایجنسیاں نہیں میاں صاحب ویہلے ہیں

وسعت اللہ خان

مجھے واقعی نہیں معلوم کہ جو خفیہ ہاتھ کسی اور قومی جماعت کو نظر نہیں آ رہا وہ میاں نواز شریف کو صاف صاف کیوں دکھائی دے رہا ہے؟ شاید میاں صاحب کو نیند کی کمی، پے درپے مقدمات اور گھریلو پریشانیوں کے سبب سیاسی ہیلوسینیشن (ہزیان) لاحق ہوگیا ہے۔ تب ہی تو دن رات کبھی خلائی مخلوق دکھائی دیتی ہے تو کبھی عدلیہ فوج گٹھ جوڑ تو کبھی عمران خان عدلیہ اور فوج کی مرکب اسٹیبشلمنٹ کا لاڈلا نظر آتا ہے۔
یعنی اس وقت مسلم لیگ ن کو دو بڑے چیلنج درپیش ہیں۔ ایک عمران خان اور دوسرے نواز شریف۔ مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم بھی شاید اسی لیے زور نہیں پکڑ پا رہی کہ اس کے رہنما اسی شش و پنج میں ہیں کہ نواز شریف کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی صفائیاں پیش کرتے رہیں یا عمران خان کو یکسوئی سے ہدف بنائیں؟
تازہ ترین خفت پارٹی کو یہ اٹھانا پڑی کہ ملتان میں مسلم لیگ ن کے ایک صوبائی امیدوار اقبال سراج کے گودام پر چھاپہ پڑا، انہیں زدو کوب کیا گیا اور بقول اقبال سراج ایک خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے دھمکیاں دیں کہ اگر نون کے ٹکٹ سے دستبردار نہ ہوا تو پھر میری خیر نہیں۔ اس پر نواز شریف نے لندن میں بیٹھے بیٹھے بیان داغ دیا کہ ایجنسیاں ہمارے امیدواروں کو ہراساں کر رہی ہیں اور وفاداریاں تبدیل کروا رہی ہیں۔
خدا کا شکر ہے تھپڑ کھانے والے امیدوار اقبال سراج کی غلط فہمی جلد دور ہو گئی اور ایک نئے بیان میں تصیح کی کہ انہیں ہراساں اور زدوکوب کرنے والے دراصل محکمہ زراعت کے اہلکار تھے کسی ایجنسی کے نہیں۔ مگر نواز شریف اس تصیح کے باوجود اپنے بیان پر قائم ہیں۔
جب گذشتہ برس جولائی میں نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ سے فارغ کیا گیا تو اس وقت انہیں صبح شام خلائی مخلوق دکھائی دینے کا عارضہ لاحق نہیں ہوا تھا۔ شکایت تھی بھی تو عدلیہ اور نیب سے۔ مگر جب فیض آباد دھرنے نے سول حکومت کی کمزوری کا پول کھولا اور اسے ختم کرانے کے لیے عسکری فراست کو حرکت میں لانا پڑ گیا۔

اس کے بعد نواز شریف نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی مخلوط ثنا اللہ زہری حکومت ٹوٹنے، قدوس بلوچ کے وزیرِ اعلیٰ بننے اور پھر سینیٹ کے انتخابات میں عمران زرداری حمایت سے صادق سنجرانی کے چیرمین بننے کا منظر دیکھا تو انہیں ہر جانب آسیب ٹپائی دینے لگے۔
حالانکہ فیض آباد دھرنے کا پرامن اختتام ہو کہ بلوچستان میں حکومت سازی یا پھر سینیٹ سازی۔ جہاں جو بھی ہوا ایسا صاف شفاف ساحری عمل تھا جس پر طبی شعبے سے وابستہ سرجنز بھی عش عش کر اٹھے۔
ا س کے بعد تو میاں صاحب کو ہر لٹکتی رسی سانپ نظر آنے لگی۔ کوئی بتائے کہ مسلم لیگ نون کی قیادت سے اکتائے جنوبی پنجاب کے الیکٹ ایبلز جنوبی پنجاب صوبہ محاز بناتے ہیں اور ایک ہفتے بعد اس محاز کو تحریکِ انصاف میں ضم کر دیتے ہیں یا پھر جنوبی پنجاب کے روائتی سردار و جاگیر دار مسلم لیگ نون چھوڑ کر ایک نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے ضمیر کی پکار پر عمران خان کی بیعت کر لیتے ہیں تو اس دیدہ دلیری میں نادیدہ ہاتھ کہاں سے آ گیا؟
شریف خاندان کی بے وفائیوں سے تنگ چوہدری نثار علی خان اگر اپنا سیاسی راستہ الگ کر لیتے ہیں اور بطور آزاد امیدوار انہیں جیپ کا انتخابی نشان الاٹ ہو جاتا ہے اور یہی انتخابی نشان حسنِ اتفاق سے ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور مظفر گڑھ سے مسلم لیگ نون کا ٹکٹ ایک ہی دن ایک ساتھ واپس کر کے آزاد حیثیت میں انتخاب لرنے والے آٹھ امیدواروں کو بھی الاٹ ہو جاتا ہے تو اس میں ایجنسیاں کہاں سے کود پڑیں؟ کیا میاں صاحب نہیں جانتے کہ انتخابی نشانات تو الیکشن کمیشن الاٹ کرتا ہے۔
یہ بھی محض حسنِ اتفاق ہے کہ راجہ قمر السلام کو چند دن پہلے نیب کلیئر چٹ دیتا ہے اور جیسے ہی وہ بطور مسلم لیگ ن امیدوار چوہدری نثار علی خان کے بالمقابل کاغذاتِ نامزدگی بھرتے ہیں انہیں نیب بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لے لیتا ہے۔ بھلا آزاد و خود مختار نیب کے معاملات کا ایجنسیوں سے کیا تعلق؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 29 جون کو کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ماتحت ججوں کے فیصلے کالعدم کرنے کا اختیار تو ہے مگر ماتحت ججوں کی تضیحک کا حق نہیں۔ محض اتفاق ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف 2015 سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس کی سات جولائی کو پہلی سماعت کا نوٹیفکیشن بھی انتیس جون کو ہی جاری ہو گیا۔
اور یہ بھی محض اتفاق ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد میں آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر کے باہر 2005 سے عام ٹریفک کے لیے بند سڑک کے دو کلومیٹر طویل ٹکڑے کو فوری طور پر کھولنے کا جو حکم جاری کیا اس پر عمل درآمد نہ ہونے کے بعد انہوں نے آئی ایس آئی کے سربراہ اور سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں چار جولائی کو روبرو طلب کر لیا ہے۔ اور اب حسنِ اتفاق سے خود جسٹس صدیقی کو سات جولائی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں پیش ہونا ہے۔ یہی جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں جنہوں نے فیض آباد دھرنے کے خاتمے میں فوجی ثالثی کا بھی سخت نوٹس لیا تھا۔ تو کیا اب نواز شریف ان اتفاقات کی ذمہ داری بھی کسی نام نہاد گٹھ جوڑ یا ایجنسیوں پر ڈالیں گے؟


میاں صاحب ہوش کے ناخن لیجیے۔ جتنے بھی امیدوار وفاداریاں طلب کر رہے ہیں یا دھڑا دھڑ تحریکِ انصاف میں شامل ہو رہے ہیں یا پھر بطور آزاد امیدوار ایک ہی انتخابی نشان حاصل کر رہے ہیں اس کے ذمہ دار آپ ہیں۔ آپ کرکٹ کے میدان میں نہ ہاکی کھیلنے کا تجربہ کرتے نہ یہ سب ہوتا۔
جب سے ملتان میں بدسلوکی کا نشانہ بننے والے مسلم لیگی امیدوار اقبال سراج نے تصیح کی ہے کہ انہیں کسی ایجنسی نے نہیں بلکہ محکمہ زراعت نے پیٹا، اس کے بعد سے مجھے بھی شبہہ ہے کہ بلوچستان میں زہری حکومت شاید واپڈا نے تبدیل کروائی، صادق سنجرانی شاید اوگرا کی حمایت سے سینیٹ کے چیئرمین بنے، مسلم لیگ نون سے ٹوٹنے والے امیدواروں کو شاید وفاقی چیمبر آف کامرس نے پٹی پڑھائی، کراچی کی سیاست غالباً کے الیکٹرک کنٹرول کر رہی ہے، ہو نہ ہو عمران خان کو سٹیٹ بینک کی ممکنہ خفیہ تائید حاصل ہے۔
حساس ایجنسیاں تو پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی بقا کے استحکام اور دھشت گردی کے خلاف جنگ میں اس قدر الجھی ہوئی ہیں کہ انہیں فرصت ہی کہاں کہ وہ کسی میلی کچیلی سیاسی شطرنج کی بساط پر مہرے آگے پیچھے کریں یا بھانت بھانت کے میڈیا چینلز، اخبارات و سوشل میڈیا پر پہرے یا کٹھ پتلیاں بٹھائیں۔
میاں صاحب آپ تو ویہلے ہو چکے۔ ایجنسیاں اتنی فارغ نہیں کہ آپ کی ہر بات کو سنجیدگی سے لیں۔

https://www.bbc.com/urdu/pakistan-44673870#



 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
Did Anybody cared when PTI boycotted the Election on a principle stand? Then why would Any

What a twisted logic is this...boycott is running away from the battlefield... where is Vote Ko Izzat Dau slogan go???
If AWAM is With Nawaz then what the hell he is doing in UK?? why not to trust masses instead hiding behind his wife???
 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
ایجنسیاں نہیں میاں صاحب ویہلے ہیں

وسعت اللہ خان

مجھے واقعی نہیں معلوم کہ جو خفیہ ہاتھ کسی اور قومی جماعت کو نظر نہیں آ رہا وہ میاں نواز شریف کو صاف صاف کیوں دکھائی دے رہا ہے؟ شاید میاں صاحب کو نیند کی کمی، پے درپے مقدمات اور گھریلو پریشانیوں کے سبب سیاسی ہیلوسینیشن (ہزیان) لاحق ہوگیا ہے۔ تب ہی تو دن رات کبھی خلائی مخلوق دکھائی دیتی ہے تو کبھی عدلیہ فوج گٹھ جوڑ تو کبھی عمران خان عدلیہ اور فوج کی مرکب اسٹیبشلمنٹ کا لاڈلا نظر آتا ہے۔
یعنی اس وقت مسلم لیگ ن کو دو بڑے چیلنج درپیش ہیں۔ ایک عمران خان اور دوسرے نواز شریف۔ مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم بھی شاید اسی لیے زور نہیں پکڑ پا رہی کہ اس کے رہنما اسی شش و پنج میں ہیں کہ نواز شریف کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کی صفائیاں پیش کرتے رہیں یا عمران خان کو یکسوئی سے ہدف بنائیں؟
تازہ ترین خفت پارٹی کو یہ اٹھانا پڑی کہ ملتان میں مسلم لیگ ن کے ایک صوبائی امیدوار اقبال سراج کے گودام پر چھاپہ پڑا، انہیں زدو کوب کیا گیا اور بقول اقبال سراج ایک خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے دھمکیاں دیں کہ اگر نون کے ٹکٹ سے دستبردار نہ ہوا تو پھر میری خیر نہیں۔ اس پر نواز شریف نے لندن میں بیٹھے بیٹھے بیان داغ دیا کہ ایجنسیاں ہمارے امیدواروں کو ہراساں کر رہی ہیں اور وفاداریاں تبدیل کروا رہی ہیں۔
خدا کا شکر ہے تھپڑ کھانے والے امیدوار اقبال سراج کی غلط فہمی جلد دور ہو گئی اور ایک نئے بیان میں تصیح کی کہ انہیں ہراساں اور زدوکوب کرنے والے دراصل محکمہ زراعت کے اہلکار تھے کسی ایجنسی کے نہیں۔ مگر نواز شریف اس تصیح کے باوجود اپنے بیان پر قائم ہیں۔
جب گذشتہ برس جولائی میں نواز شریف کو وزارتِ عظمیٰ سے فارغ کیا گیا تو اس وقت انہیں صبح شام خلائی مخلوق دکھائی دینے کا عارضہ لاحق نہیں ہوا تھا۔ شکایت تھی بھی تو عدلیہ اور نیب سے۔ مگر جب فیض آباد دھرنے نے سول حکومت کی کمزوری کا پول کھولا اور اسے ختم کرانے کے لیے عسکری فراست کو حرکت میں لانا پڑ گیا۔

اس کے بعد نواز شریف نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی مخلوط ثنا اللہ زہری حکومت ٹوٹنے، قدوس بلوچ کے وزیرِ اعلیٰ بننے اور پھر سینیٹ کے انتخابات میں عمران زرداری حمایت سے صادق سنجرانی کے چیرمین بننے کا منظر دیکھا تو انہیں ہر جانب آسیب ٹپائی دینے لگے۔
حالانکہ فیض آباد دھرنے کا پرامن اختتام ہو کہ بلوچستان میں حکومت سازی یا پھر سینیٹ سازی۔ جہاں جو بھی ہوا ایسا صاف شفاف ساحری عمل تھا جس پر طبی شعبے سے وابستہ سرجنز بھی عش عش کر اٹھے۔
ا س کے بعد تو میاں صاحب کو ہر لٹکتی رسی سانپ نظر آنے لگی۔ کوئی بتائے کہ مسلم لیگ نون کی قیادت سے اکتائے جنوبی پنجاب کے الیکٹ ایبلز جنوبی پنجاب صوبہ محاز بناتے ہیں اور ایک ہفتے بعد اس محاز کو تحریکِ انصاف میں ضم کر دیتے ہیں یا پھر جنوبی پنجاب کے روائتی سردار و جاگیر دار مسلم لیگ نون چھوڑ کر ایک نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے ضمیر کی پکار پر عمران خان کی بیعت کر لیتے ہیں تو اس دیدہ دلیری میں نادیدہ ہاتھ کہاں سے آ گیا؟
شریف خاندان کی بے وفائیوں سے تنگ چوہدری نثار علی خان اگر اپنا سیاسی راستہ الگ کر لیتے ہیں اور بطور آزاد امیدوار انہیں جیپ کا انتخابی نشان الاٹ ہو جاتا ہے اور یہی انتخابی نشان حسنِ اتفاق سے ڈیرہ غازی خان، راجن پور اور مظفر گڑھ سے مسلم لیگ نون کا ٹکٹ ایک ہی دن ایک ساتھ واپس کر کے آزاد حیثیت میں انتخاب لرنے والے آٹھ امیدواروں کو بھی الاٹ ہو جاتا ہے تو اس میں ایجنسیاں کہاں سے کود پڑیں؟ کیا میاں صاحب نہیں جانتے کہ انتخابی نشانات تو الیکشن کمیشن الاٹ کرتا ہے۔
یہ بھی محض حسنِ اتفاق ہے کہ راجہ قمر السلام کو چند دن پہلے نیب کلیئر چٹ دیتا ہے اور جیسے ہی وہ بطور مسلم لیگ ن امیدوار چوہدری نثار علی خان کے بالمقابل کاغذاتِ نامزدگی بھرتے ہیں انہیں نیب بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لے لیتا ہے۔ بھلا آزاد و خود مختار نیب کے معاملات کا ایجنسیوں سے کیا تعلق؟
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 29 جون کو کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ماتحت ججوں کے فیصلے کالعدم کرنے کا اختیار تو ہے مگر ماتحت ججوں کی تضیحک کا حق نہیں۔ محض اتفاق ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف 2015 سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس کی سات جولائی کو پہلی سماعت کا نوٹیفکیشن بھی انتیس جون کو ہی جاری ہو گیا۔
اور یہ بھی محض اتفاق ہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اسلام آباد میں آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر کے باہر 2005 سے عام ٹریفک کے لیے بند سڑک کے دو کلومیٹر طویل ٹکڑے کو فوری طور پر کھولنے کا جو حکم جاری کیا اس پر عمل درآمد نہ ہونے کے بعد انہوں نے آئی ایس آئی کے سربراہ اور سیکرٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں چار جولائی کو روبرو طلب کر لیا ہے۔ اور اب حسنِ اتفاق سے خود جسٹس صدیقی کو سات جولائی کو سپریم جوڈیشل کونسل میں پیش ہونا ہے۔ یہی جسٹس شوکت عزیز صدیقی ہیں جنہوں نے فیض آباد دھرنے کے خاتمے میں فوجی ثالثی کا بھی سخت نوٹس لیا تھا۔ تو کیا اب نواز شریف ان اتفاقات کی ذمہ داری بھی کسی نام نہاد گٹھ جوڑ یا ایجنسیوں پر ڈالیں گے؟


میاں صاحب ہوش کے ناخن لیجیے۔ جتنے بھی امیدوار وفاداریاں طلب کر رہے ہیں یا دھڑا دھڑ تحریکِ انصاف میں شامل ہو رہے ہیں یا پھر بطور آزاد امیدوار ایک ہی انتخابی نشان حاصل کر رہے ہیں اس کے ذمہ دار آپ ہیں۔ آپ کرکٹ کے میدان میں نہ ہاکی کھیلنے کا تجربہ کرتے نہ یہ سب ہوتا۔
جب سے ملتان میں بدسلوکی کا نشانہ بننے والے مسلم لیگی امیدوار اقبال سراج نے تصیح کی ہے کہ انہیں کسی ایجنسی نے نہیں بلکہ محکمہ زراعت نے پیٹا، اس کے بعد سے مجھے بھی شبہہ ہے کہ بلوچستان میں زہری حکومت شاید واپڈا نے تبدیل کروائی، صادق سنجرانی شاید اوگرا کی حمایت سے سینیٹ کے چیئرمین بنے، مسلم لیگ نون سے ٹوٹنے والے امیدواروں کو شاید وفاقی چیمبر آف کامرس نے پٹی پڑھائی، کراچی کی سیاست غالباً کے الیکٹرک کنٹرول کر رہی ہے، ہو نہ ہو عمران خان کو سٹیٹ بینک کی ممکنہ خفیہ تائید حاصل ہے۔
حساس ایجنسیاں تو پاکستان کی جغرافیائی و نظریاتی بقا کے استحکام اور دھشت گردی کے خلاف جنگ میں اس قدر الجھی ہوئی ہیں کہ انہیں فرصت ہی کہاں کہ وہ کسی میلی کچیلی سیاسی شطرنج کی بساط پر مہرے آگے پیچھے کریں یا بھانت بھانت کے میڈیا چینلز، اخبارات و سوشل میڈیا پر پہرے یا کٹھ پتلیاں بٹھائیں۔
میاں صاحب آپ تو ویہلے ہو چکے۔ ایجنسیاں اتنی فارغ نہیں کہ آپ کی ہر بات کو سنجیدگی سے لیں۔

https://www.bbc.com/urdu/pakistan-44673870#




Qasmi … you keep on posting BBC's article and that too of Wusat Ullah's who is Malik Riaz's payroll...
Why not post UK's rest of the newspaper's articles about Nawaz Sharif's properties ???

Is Nawaz going 5o take any action against those Uk's news papers??? or he is indeed the thief????
 

Notpersonal

Minister (2k+ posts)
What a twisted logic is this...boycott is running away from the battlefield... where is Vote Ko Izzat Dau slogan go???
If AWAM is With Nawaz then what the hell he is doing in UK?? why not to trust masses instead hiding behind his wife???
He and his family dont have future in Pakistan , the main thing is how to get all looted money back , no one has the power ”right now” to do that ,
 

SHAHID2503

Voter (50+ posts)
Establishment will have to, if these political midgets boycott the election to avoid accountability, come up with a genius plan to even carry out more ruthless accountability to wipe out the very criminals they have forced onto this poor nation!
I am sure they will not hesitate and indeed they have the competence!
 

desan

President (40k+ posts)
Establishment will have to, if these political midgets boycott the election to avoid accountability, come up with a genius plan to even carry out more ruthless accountability to wipe out the very criminals they have forced onto this poor nation!
I am sure they will not hesitate and indeed they have the competence!

Who will do the accountability of the biggest crooks who purportedly place wheels under Malik Riaz's files???
 

Back
Top