بی بی سی بہت بڑا فتنہ پرداز ہے اور ایران کے خلاف اس نے ہمیشہ بہت ہی منفی کردار ادا کیا ہے اور کئی مرتبہ اس سے قبل بھی غلط افواہیں پھیلا چکا ہے۔
اس مرتبہ بھی بی بی سی نے "نامعلوم ذرائع" کے حوالے سے یہ افواہ چھوڑی تھی کہ امام خامنہ ای (ایران کے سپریم لیڈر) نے امریکہ سے تعاون کی منظوری دے دی ہے۔
یہ سراسر جھوٹی افواہ ہے۔
ایرانی جنرل سلیمانی بلاشبہ عراق میں موجود ہے، مگر وہ صرف ملیشیاز کی تربیت کر کے انہیں داعش کے خلاف منظم کر رہے ہیں۔ انکا امریکا سے کوئی لینا دینا نہیں۔
امرلی پر جو حملہ ہوا تھا، اس میں امریکہ کا کردار فقط اور فقط داعش کی 5 گاڑیاں تباہ کرنے تک محدود تھا۔ جبکہ اسکے مقابلے میں تنہا 1 ملیشیا "عصائب اھل حق" نے داعش کی 40 حموی گاڑیاں تباہ کر ڈالیں تھیں (1 دن میں) اور بے تحاشہ داعش کے خونخوار درندوں کو میدان جنگ میں واصل جہنم کیا تھا۔
مغربی میڈیا داعش اور امریکا کے ناجائز تعلقات کو چھپانا چاہتا ہے
یہ حقیقت ہے کہ امریکہ نے ہی شامی جہادیوں کو سعودیہ اور قطر کے ذریعے اسلحے کے انبار فراہم کیے اور اسی اسلحے کی مدد سے داعش حملہ آور ہیں۔ یہ داعش امریکا کا ڈسپوزایبل اثاثہ ہے جس کے ذریعے امریکا شام اور عراق میں اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنا چاہتا ہے اور اسکے لیے ان بے وقوف جاہل داعش والوں کو استعمال کرتا ہے۔
لیکن اپنے ان ناجائز تعلقات اور اپنے عزائم کو چھپانے کے لیے امریکہ اوپر اوپر سے داعش سے دشمنی کا اظہار کرتا رہتا ہے، وگرنہ اندر سے چاہتا ہے کہ یہ خطہ ہمیشہ جنگ کی آگ میں لپٹا رہے اور داعش کو ہرگز شکست نہ ہو۔
اس لیے اس جنگ کے شروع ہونے سے لے کر ابتک امریکہ نے سوائے چند درجن گاڑیاں تباہ کرنے کے اور کچھ نہین کیا۔
مغرب کا اگلا ہدف: کردی ملیشیا کو بے دریغ اسلحہ کی فراہمی اور انکے ذریعے خطے کی حکومتوں کو چیلنج کرنا
عراقیوں نے آجکے حالات کے مطابق امریکہ بہانے کو ختم کر کے جمہوریت قائم کر دی تھی اور طالبان سے بھی پہلے امریکہ کو خطے سے نکل جانے پر مجبور کر دیا تھا۔
مگر آج امریکہ داعش کی مدد سے ایک بار پھر عراق مین اپنے پنجے جمانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
انکا اگلا ہدف کردستان کے ذریعے اس خطے میں آگ لگوانا ہے، اور اسی لیے مغربی ممالک کھل کر کردی ملیشیا کو اسلحہ کی فراہمی کررہے ہیں۔
ایران آفیشل تردید: بی بی سی جھوٹ بول رہا ہے
http://farsnews.com/newstext.php?nn=13930609001123
ایران خبر منتشر شده مبنی بر همکاری با آمریکا برای مبارزه با داعش را رد کرد
به گزارش خبرگزاری فارس، مرضیه افخم سخنگوی وزارت امور خارجه کشورمان خبر منتشره از سوی بی بی سی مبنی بر موافقت ایران برای همکاری با آمریکا علیه داعش در عراق را تکذیب کرد و گفت: مواضع ما در این خصوص پیش از این اعلام شده و خبر مزبور صحت ندارد.
امروز شبکه بی*بی*سی مدعی شد که ایران و آمریکا برای مقابله با داعش با یکدگیر توافق کرده*اند.
انتهای پیام/
- See more at: http://farsnews.com/newstext.php?nn=13930609001123#sthash.miFQVgXA.dpuf