Iqrar ul Hassan's Emotional Intro on Shahzaib murder "Ayk Maafi Se Sub Khtum Ho Gia"

shami11

Minister (2k+ posts)
Re: Iqrar ul Hassan emotional views on shahzaib murder case

Money talks...!!!!
In Pakistan there is a rate for everyone either by money or hook...
 

cheetah

Chief Minister (5k+ posts)
Re: Iqrar ul Hassan emotional views on shahzaib murder case

only solution kill such rascals on the spot. Law is only for poor.
 

Ali Haq

Councller (250+ posts)
Re: Iqrar ul Hassan Emotional Intro on Shahzaib murder "Ayk Maafi Se Sub Khtum Ho Gia"

Waqai us ne iss lanati quom par L.A.N.A.T bheji thi!
 

v r imran k

Chief Minister (5k+ posts)
Re: Iqrar ul Hassan Emotional Intro on Shahzaib murder "Ayk Maafi Se Sub Khtum Ho Gia"

hamari society andar hi andar khookhli hoo raha hay rape k liay 04 sala bachi ko b nahi choorty ..sick minded people ..hum kidhar ja rhay hian

pasiay ki hawas our zana ki hawas nay hamay andha ker dia hy ..hum loug janwarioun sy badtar hoo chuky hian ................................


hamay ijtmaiee toor per qabar khoad ker uss mian marr jana chiay ager 04 sall ki bachi ko nahi bacha sakty our shah zeb kay gher waloun ko maaashray kay thekadaroun badmasioun sy na bacah saky

sorry sunbal hum sharminda hian .......
 
Last edited:

Muzammil Abbasi

New Member
Re: Iqrar ul Hassan Emotional Intro on Shahzaib murder "Ayk Maafi Se Sub Khtum Ho Gia"

سر:آج کے سر آم میں اسامہ غازی صاحب نے بڑے جذباتی انداز میں معافی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کی مثال کربلا سے دی۔ جو کسی بھی طریقے سے مناسب مثال نہیں تھی۔ کیونکہ کربلہ میں ظلم کے خلاف کھڑے ہونے والوں کو شہید کر دیا گیا۔ اور یہاں ظلم کے خلاف جھک جانے والے اپنے آپ کو محفوظ سمجھنے لگے۔
سر میرا ذہن کسی بھی طریقے سے یہ مثال اکسپٹ نہیں کر رہا۔
دوسری بات سٹیٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ہر بات میں سٹیٹ کو ملوث کرنا شائد سب سے آسان ہے ۔ اور اپنے فرائض سے بھاگنے کا بھی ایک ہی طریقہ ہے اس قوم کے پاس۔ ہر بات میں ہم سٹیٹ کو ذمہ دار ٹھراتے ہیں۔ عدلیہ اور سٹیٹ کا کام تھا اسے سزا دلوانہ سو اسے سزا ہو چکی۔ اب کسی بھی طریقے سے عدلیہ یا سٹیٹ کو ذمہ دار ٹھرانا صحیح نہیں ہے۔
باقی جو اسامہ غازی صاحب کا یہ کہنا کہ پہلے بھِی پیسہ استعمال ہوا ہے۔ وہ سزا سے بچانے کے لئے تھا۔ جو ہو نہیں سکا۔ اب اس پر بھِی بحث کرنا میرےخیال میں فضول ہے۔
اسامہ غازی صاحب نے یہ بھی کہا کے جو باقی لوگ سزائے موت کے انتظار میں ہیں۔ ان کو کیا سزا ہو چکی جو شاہ رخ کو ہو تی۔ ان کو معافی بھی تو نہیں ملی۔ کیا اس لئے معاف کیا گیا کہ ان کو سزا نہیں ملے گئی تو پھر یہ معافی کیسے ہوئی۔ کیوں کہ معافی میں تو وجہ نہیں دیکھیں جاتیں۔ کہ اس وجہ سے معاف کر ہے ہیں۔ میں اس کی مثال اس طرح دوں گا۔ جیسے کوئی عورت اپنے شوہر کا حق مہر اس لئے معاف کر دیتی کہ کہ اس سے ادا نہیں ہو گا۔ تو وہ معاف نہیں ہو گا۔بلکل اسی طرح یہ بھی اگر اس لئے معاف کیا گیا ہے کہ سزا تو ہونی نہیں تھی چلو معاف ہی کر دیتے ہیں۔ تو یہ معافی نہیں ہو گئی۔
اب اگر یہ کہا جائے کہ اب پر دباءوِتھا۔تو وہ اس سلسلے میں بھِی میڈِیا یا سوشل میڈیا کی مددلے سکتے تھے جیسے پہلے میڈیا کی مدد سے اس کیس میں اتنی پیش رفت ہوئی۔ یہ معملہ پوری قوم کے احتجاج اور خصوصاً میڈیا کے اہم کردار کی وجہ سے ذاتی نہیں رہا تھا۔ معاف کرنے سے پہلے ایک بار ضرور سوچنا چاہیے تھا۔ کیا یہ لوگ اکیلے اس کیس کو ڈیل کر سکتے تھے؟ کبھی نہیں،خود ان کے بقول ان کی تو ایف آئی آر ہی نہیں کٹ رہی تھی۔ تو پھر کس طرح اللہ کے نام پر معاف کر دیا گیا؟
 

panHat

Politcal Worker (100+ posts)
Re: Iqrar ul Hassan Emotional Intro on Shahzaib murder "Ayk Maafi Se Sub Khtum Ho Gia"

Bakwas, ye khud kon say dodh main dhulay hoay hain
 

khurdsahab

Voter (50+ posts)
Jub tak pakistan say lafz "may" katam nai huga,
tab tak ye log gareeb awam kay sat yu he kartay rahingay
agar yay australia may eis ka qatal karta . Tu pakistani president or prime minister
bee eis ko nai bacha patay. Humaray mulk say log kiun bhag rahen hain kiunky ein ko pata hy kay
pakistan may justice kabi justice nai huta.
Sad very sad seriously
 

khaaki

Senator (1k+ posts)
No offense to any one --laiken yahan bhi society ka polarized hona pata chalta hai....agar shazeb kisi gharib ka beta hota to kabhi bhi facebook,twitter or tv pe itna air time na milta us ko - insaaf to jab ho ke jab koi gharib ka beta/bhai/ bhaap yun sar e aam mara jaye to social media, civil soceity and media itni hi motaharrak hoti- This is again double faced with which our echelons of society operate