گوجرہ انٹر چینج پر بااثر افراد کا موٹروے پولیس اہلکار پہ تشدد۔
موٹروے پولیس سب انسپکٹر سید قلب عباس شاہ اور ان کے ساتھی آفیسر نے ایک وین کو روکا اور ڈرائیور سے اس کا ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی کے کاغذات طلب کئے لیکن ڈرائیور کوئی بھی کاغذ پیش نہ کرسکا جس پہ موٹروے افسر نے اس کا چالان کرنا چاہا تو ڈرائیور نے افسران کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں اور ساتھ ہی فون کرکے اپنے ساتھیوں کو موقع پہ بلالیا جس پر اس کے ساتھی دو گاڑیوں میں موٹروے پر ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گوجرہ ٹال پلازہ پہنچ گئے۔ اور انہوں نے آتے ہی موٹروے پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور اس کا یونیفارم بھی پھاڑ دیا اور ان افراد کے پاس آتشیں اسلحہ
بھی موجود تھا۔
موٹروے افسران کو تشدد کا نشانہ بناکر ملزمان بذریعہ موٹروے فیصل آباد کی جانب فرار ہوگئے لیکن موٹروے پولیس کے دیگر اہلکاروں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے 9 کے 9 ملزمان کو ان کی گاڑیوں اور اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف تھانہ صدر گوجرہ میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ان ملزمان کے موبائل فونز میں سے ان کی ملک کی بااثر سیاسی شخصیات جن میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، بلاول بھٹو، حمزہ شہباز اور دیگر کے ساتھ تصاویر موجود ہیں ان کے علاوہ شوبز کی
اداکارائوں کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں۔
میری محترم جناب چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے کہ جس طرح وہ ہر ظلم و زیادتی کا از خود نوٹس لیتے ہیں ، اس واقعہ کا نوٹس بھی لیں اور تخم الحرام مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ملک کا ہر باسی اس بات کا گواہ ہے پاکستان موٹروے پولیس ملک کا واحد کرپشن فری ادارہ ہے اور اس ادارہ کے افسران و ملازمان چوبیس گھنٹے، ہر قسم کے موسم میں قومی شاہرائوں پہ سفر کرنے والے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہیں اور ان کے سفر کو محفوظ بناتے ہیں۔ اور اسی طرح قانون کی خلاف
ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کرتے ہیں۔
میری چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ساتھ موٹروے پولیس کے بااختیار افسران سے بھی گزارش ہے کہ وہ اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیں اور مجرمان کو قرار واقعی سزا دلوائیں قطع نظر اس کے کہ وہ کتنے بااختیار ہیں یا ان کا تعلق کس سے ہے۔
اگر موٹروے پولیس کے اہلکاروں کو انصاف نہ ملا تو یقین کریں کہ اس محکمہ کے افسران جو اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہیں ان کا مورال ڈائون ہوگا اور پھر اس محکمہ میں اور روائتی پولیس میں کوئی فرق نہیں
رہ جائے گا۔
اس پوسٹ میں میں ان مجرمان کی تصاویر جو انہوں ملک کی مختلف سیاسی شخصیات اور اداکارائوں کے ساتھ بنائی ہوئی ہیں وہ بھی پوسٹ کررہا ہوں۔میری قارئین سے بھی گزارش ہے کہ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں کہ چیف جسٹس صاحب تک پہنچ جائے اور عوام کو بھی ان گندے انڈوں کے بارے پتہ چل جائے۔



موٹروے پولیس سب انسپکٹر سید قلب عباس شاہ اور ان کے ساتھی آفیسر نے ایک وین کو روکا اور ڈرائیور سے اس کا ڈرائیونگ لائسنس اور گاڑی کے کاغذات طلب کئے لیکن ڈرائیور کوئی بھی کاغذ پیش نہ کرسکا جس پہ موٹروے افسر نے اس کا چالان کرنا چاہا تو ڈرائیور نے افسران کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں اور ساتھ ہی فون کرکے اپنے ساتھیوں کو موقع پہ بلالیا جس پر اس کے ساتھی دو گاڑیوں میں موٹروے پر ون وے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گوجرہ ٹال پلازہ پہنچ گئے۔ اور انہوں نے آتے ہی موٹروے پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور اس کا یونیفارم بھی پھاڑ دیا اور ان افراد کے پاس آتشیں اسلحہ
بھی موجود تھا۔

موٹروے افسران کو تشدد کا نشانہ بناکر ملزمان بذریعہ موٹروے فیصل آباد کی جانب فرار ہوگئے لیکن موٹروے پولیس کے دیگر اہلکاروں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے 9 کے 9 ملزمان کو ان کی گاڑیوں اور اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا اور ان کے خلاف تھانہ صدر گوجرہ میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ان ملزمان کے موبائل فونز میں سے ان کی ملک کی بااثر سیاسی شخصیات جن میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، بلاول بھٹو، حمزہ شہباز اور دیگر کے ساتھ تصاویر موجود ہیں ان کے علاوہ شوبز کی
اداکارائوں کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں۔


میری محترم جناب چیف جسٹس صاحب سے درخواست ہے کہ جس طرح وہ ہر ظلم و زیادتی کا از خود نوٹس لیتے ہیں ، اس واقعہ کا نوٹس بھی لیں اور تخم الحرام مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ملک کا ہر باسی اس بات کا گواہ ہے پاکستان موٹروے پولیس ملک کا واحد کرپشن فری ادارہ ہے اور اس ادارہ کے افسران و ملازمان چوبیس گھنٹے، ہر قسم کے موسم میں قومی شاہرائوں پہ سفر کرنے والے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہیں اور ان کے سفر کو محفوظ بناتے ہیں۔ اور اسی طرح قانون کی خلاف
ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کاروائی کرتے ہیں۔

میری چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ ساتھ موٹروے پولیس کے بااختیار افسران سے بھی گزارش ہے کہ وہ اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیں اور مجرمان کو قرار واقعی سزا دلوائیں قطع نظر اس کے کہ وہ کتنے بااختیار ہیں یا ان کا تعلق کس سے ہے۔
اگر موٹروے پولیس کے اہلکاروں کو انصاف نہ ملا تو یقین کریں کہ اس محکمہ کے افسران جو اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہیں ان کا مورال ڈائون ہوگا اور پھر اس محکمہ میں اور روائتی پولیس میں کوئی فرق نہیں
رہ جائے گا۔


اس پوسٹ میں میں ان مجرمان کی تصاویر جو انہوں ملک کی مختلف سیاسی شخصیات اور اداکارائوں کے ساتھ بنائی ہوئی ہیں وہ بھی پوسٹ کررہا ہوں۔میری قارئین سے بھی گزارش ہے کہ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں کہ چیف جسٹس صاحب تک پہنچ جائے اور عوام کو بھی ان گندے انڈوں کے بارے پتہ چل جائے۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/zZYwKsB.jpg