سعدرفیق شاہی محلے کی جوانی ڈھلنے کی وجہ سے بیروزگار ہونے والی بوڑھی ناءکہ کی طرح کوسنے اور طعنے دینے پر آگیا ہے
لوگوں کی خیراتوں پر پلنے والے نہ پہلی دفعہ حرام دولت کی چکا چوند دیکھی ہے
اب اس دولت کے بندش کے خوف نے اس کی چیخیں نکال دی ہیں
میاں سانپ کا نام لے لے کر اپنے رونے رو رہا ہے