We as a nation are extremists, either we don't care about something or we go to the other extreme. This is exactly what has happened with our jump from no concern to wanting everything in Lockdown. I am a critic of Imran Khan, everyone knows that, but on this I stand with him very strongly.
I have never been in favour of a lockdown. I always said we need to take precautions, get the necessary medical facilities available - that is the most important thing. Social distancing is important. Self-isolation if you are sick, and availability of quarantine. However, no where have I or think saner medical minds ever said that we need a lockdown. Even if we have to restrict movement that can be done in a much better and humane way.
The visuals coming out of Karachi of police arresting, and beating people, shoving them in vans is not only horrifying, but they also show that we lose sight of the purpose and whole point of what is going on. We aren't fighting terrorists, criminals or another army that we need flag marches and what not. We need to educate people, offer them facilities and make life easy for them. Even the way they are arresting, beating and putting into vans people, it just can't work and you are exposing people and law enforcement to the disease. There seem to be no precautions and the police/rangers aren't even trained for such situations. No proper masks, hand sanitization, minimal distance or even basic hygiene precautions. Another way fort them to make money. Worst of all, not even a single attempt at education! No one is listening, they aren't even asking if you are going for a medical emergency. It is chaos.
Now, lets come to the main point that Imran Khan has raised, we have 25% of our population under the poverty line, most of our workforce works on daily wages. It doesn't matter to big businesses they have just fired employees, but how will these people get food. Our government has no capacity to feed them. 2% might die of the Covid-19 if they don't take precautions, but 100% of them can starve and a 100% of them can be left economically helpless for years to come. We need to have an approach which makes sense. We should reduce movement of people in risk groups. We should close down public gatherings, yes unnecessary functions and events shouldn't happen.
However, we can't immediately take the livelihood of people away. Because, even if they get sick we would have left them in a place where they can't even afford medical treatment and would have no options left.
Also, so many people live with and work with conditions much more life threatening than this such as heart disease, cancer and what not. By taking away their livelihood we are limiting their ability to fund their treatment.
I was praising the Sindh government for taking concrete steps, but they have jumped the gun and clearly gone overboard.
Imran Khan is right! Listen to him! He is at this point the only one making sense. It might seem easy for our middle and upper classes to be like we must do this, but they don't understand the bigger and much worse implications to our poor. This is a class issue and they have no clue. The poor will be disproportionately and worse affected. I fear Imran Khan will bow down to the pressure, but I hope he doesn’t. Stay strong!
This is a catch 22 situation, and we can't keep making the worse choice of the two bad choices we are given. We have to stop being extremists and make the right call - that is not always easy. Every country has its own unique circumstance, and models have shown voluntary quarantine is much more effective than such forced operations. Let’s not be stupid here.
ہم بحیثیت قوم انتہا پسند ہیں ، یا تو ہمیں کسی چیز کی پرواہ نہیں ہوتی یا ہم دوسری انتہا کی طرف جاتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی خواہش بھی ایسی ہے۔ میں عمران خان کا نقاد ہوں ، یہ بات سب جانتے ہیں ، لیکن اس پر میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں کہ اس طرح کا لاک ڈاؤن نہیں ہونا چاہیئے۔
میں کبھی بھی لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں رہا۔ میں نے ہمیشہ کہا کہ ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ، ضروری طبی سہولیات میسر کرنے کی ضرورت ہے - یہ سب سے اہم چیز ہے۔ معاشرتی دوری ضروری ہے۔ اگر آپ بیمار ہو تو خود تنہائی ضروری ہے۔ تاہم ، سینیئر طبی ماہرین نے کبھی نہیں کہا کہ ہمیں لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ اگر ہمیں حرکت پر پابندی لگانی پڑے تو یہ زیادہ بہتر اور انسانی طریقے سے کیا جاسکتا ہے۔
کراچی سے پولیس کی گرفتاری ، اور لوگوں کو مار پیٹ ، ان کو وینوں میں ڈالنے والے وژوئل نہ صرف ہولناک ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ہم اس کے اصل مقصد کو بھی کھو دیتے ہیں۔ ہم دہشت گردوں ، مجرموں یا کسی اور فوج سے نہیں لڑ رہے ہیں جس کیلئے ہمیں فلیگ مارچ کی ضرورت ہے ۔ ہمیں لوگوں کو تعلیم دینے ، انہیں سہولیات کی پیش کش اور ان کے لئے زندگی آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ جس طرح سے وہ گرفت میں آ رہے ہیں ، مار رہے ہیں اور وین مین لوگوں کو ڈال رہے ہیں ، یہ کام نہیں کرسکتا ہے اور آپ لوگوں اور قانون نافذ کرنے والے افراد کو اس بیماری سے ایکسپوس بھی کر رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اس میں کوئی احتیاطی تدابیر نہیں ہیں اور پولیس / رینجرز بھی ایسے حالات کے لئے تربیت یافتہ نہیں ہیں۔ کوئی مناسب ماسک ، ہاتھ صاف کرنے کے لیے سانیٹاایزر ، کم سے کم فاصلہ یا صحت کی بنیادی احتیاطی تدابیر نہیں ہیں۔ پیسہ کمانے کے لئے ایک اور دوسرا راستہ بھی بن گیا ہے۔ سب سے خراب چیز ، تعلیم کی اور سمجھانے کی کوشش بھی نہیں! کوئی سننے والا نہیں ، وہ یہ بھی نہیں پوچھ رہے کہ کیا آپ طبی ایمرجنسی تو نہیں؟ صرف افراتفری اور مار کوٹ۔
اب ، ہم اس اہم نقطہ پر آتے ہیں جو عمران خان نے اٹھایا ہے ، ہماری آبادی کا 25٪ غربت کی لکیر کے نیچے ہے ، ہماری بیشتر افرادی قوت روز مرہ کی اجرت پر کام کرتی ہے۔ بڑے کاروباروں سے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، انہوں نے تو ملازمین کو نکال دینا ہے ، لیکن ان لوگوں کو کھانا کیسے ملے گا؟ ہماری حکومت میں ان کو کھانا کھلانے کی گنجائش نہیں ہے۔ اگر وہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کریں تو 2٪ کوویڈ 19 سے ہلاک ہوسکتے ہیں ، لیکن ان میں سے 100٪ فاقہ کشی کا شکار ہوسکتی ہے اور ان میں سے 100٪ آنے والے سالوں کے لئے معاشی طور پر بے بس رہ سکتے ہیں۔ ہمیں ایک ایسا نقطہ نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو معنی خیز ہو۔ ہمیں رسک گروپوں میں لوگوں کی نقل و حرکت کو کم کرنا چاہئے۔ ہمیں عوامی اجتماعات کو بند کرنا چاہئے ، ہاں غیر ضروری کام اور واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔
تاہم ، ہم فوری طور پر لوگوں کی روزی روٹی کو چھین نہیں سکتے۔ کیونکہ ، یہاں تک کہ اگر وہ بیمار ہوجاتے تو ہم انہیں ایسی جگہ پر چھوڑ رہے ہین جہاں ان کا علاج معالجہ کے متحمل بھی نہیں ہوسکتے اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں بچتا۔
نیز ، بہت سارے لوگ مختلف بیماریوں کے ساتھ رہتے ہیں اور ان کے ساتھ کام کرتے ہیں جیسے کہ امراض قلب ، کینسر اور کیا نہیں۔ ان کی روزی روٹی کو چھین کر ہم ان کے علاج معالجے کی مالی صلاحیت کو محدود کررہے ہیں۔
میں ٹھوس اقدامات کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف کر رہا تھا ، لیکن انہوں نے حماکت کر دی ہے۔
عمران خان ٹھیک کہتے ہیں! ان کی بات سنو۔اس وقت اگر اس معملے میں کوئی عقل کی بات کر رہا ہے تو وہ ہیں. ہمارے مڈل اور امیر کلاس کو شاہد اتنا برا مثلا نہ لگ رہا ہو لیکن غریب لوگوں کے لئے یہ جہنم سے کم نہیں ہے. ہمرو اشرافیہ اس بات کو سمجھ نہیں سکتیں. اس سب سے غریب بوہت زیادہ منفی طور پر متاثر ہوں گے. میں امید کرتا ہوں کے عمران خان کسی پریشر میں نہیں آئیں گے۔
یہ کیچ 22 کی صورتحال ہے ، اور ہم جو دو برے آپشن دیئے گئے ہیں ان میں سے بدترین انتخاب نہیں کر سکتے۔ ہمیں انتہا پسند بننا چھوڑنا چاہئے اور صحیح فیصلہ کرنا ہے - یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا ہے۔ ہر ملک کا اپنا الگ پس منظر ہوتا ہے ، اور ماڈلز نے یہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کی جبری کارروائیوں کے مقابلے میں رضاکارانہ قرنطین زیادہ کارآمد ہے۔ ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے