پاکستانی عوام اس جیسے جاہل مولویوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، اس کو بکریوں اور انسانوں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا، دوسروں کی شہادتوں پر اس طرح کے بیان دینا بڑا آسان ہے، اگر اس کا اپنا بیٹا یا بیٹی کسی بم دھماکے میں شہید ہوجائے، کیا پھر بھی یہ کہے گا کہ مجھے اپنے بچوں کی موت پر کوئی پریشانی نہیں، یہ تو شہید ہوگئے، اس سے پاکستان مضبوط ہوگا۔
میں نے آج تک اِس شخص کا خود کشں حملوں کے بارے میں ایک بھی مزمّتی بیان نہیں سُنا
دُکھ اس بات کا نہیں کہ ایسے لوگ ھمارے معاشرے میں ھیں دُکھ تو اس بات کا ھے کہ ایسے
لوگوں کی اندھی تقلید میں پورے پورے فِرقے بن گئے
یہاں جتنے بھی کمنٹس ائے سب تنقیدی اور نفرت سے بھرپور ہیں۔ بھائی اگر کسی کے پاس حل ہے مسئلے کا تو پلیز شیر کیجیے۔ عوام کا بھلا ہو گا۔
مولانا صاحب ہنس لیں، آپ کی ہنسی اس لیے ہے کہ آپ کودہشت گرد نے کچھ کہنا نہیں ۔ کیونکہ آپ نے کبھی ان کو کچھ کہا ہی نہیں۔ اور آپ کا کچھ نہ کہنا ہی ان کو مزید جوش دلا رہا ہے۔
کیا جاہلانہ منطق دی ہے کہ قربانی سے میرا ملک ترقی کرے گا۔ ۔۔۔۔
اگر یہی ترقی کا راز ہے تو پھر 4 ،5 دھماکے اپنی تبلیغی اجتماع میں بھی کروائیں ناں
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|