Illegal Property of Mustafa Kamal .... kiya ya sach hay??

Psycho

MPA (400+ posts)
4f7992b7b76fe16348e913a2e6856676.gif
 

thepearl

Minister (2k+ posts)
yeh to hona hi tha.

Media is not free in karachi, the are afraid of MQM. jaaan sab ko piyari ha bhai!
When media will be free in Karachi you will seee much more than this.
 

digitalzygot

Senator (1k+ posts)
yeah I am surprised that the news is out and I think they might be right, MQM is a terrorist organisation, with them in government they will be filling their pockets with both hands.
 

Rana Tahir Mahmood

Senator (1k+ posts)
I received an email last week regarding this news article and could bot believe it because of unclear source of this news although I tried to confirm through internet and other sources but could not find confirmation so I decided not to post it on the forum but it is now clear from above news article, so nothing more can be said other than IQBAL's poetry;

"Khudawanda ye tere sada loh banday kidhar jain
Hay sultani be aiyari aur darvaishi be aiyari"
 

Ammad Hafeez

Minister (2k+ posts)
This paper is against MQM. How did they get inside information regarding that.
[hilar][hilar][hilar][hilar][hilar]

Ch. Saab also stunned to read this fake report !! Koi itna bhi girr skta hai yeh mjhe maloom na tha, Syed Mustafa Kamal pe ilzaam lagane ki koshish kb nai ki gai par Allah SWT ne saari munafiq propaganda ko naqam kia hai.. Yeh bhi conspiracy hai yeh bht purani news hogai hai !! :lol::lol:

yeh to hona hi tha.

Media is not free in karachi, the are afraid of MQM. jaaan sab ko piyari ha bhai!
When media will be free in Karachi you will seee much more than this.

Ohh, Then check this on Google, If you get any source of link then will come back to this thread..!! Simply It was the propaganda !!


yeah I am surprised that the news is out and I think they might be right, MQM is a terrorist organisation, with them in government they will be filling their pockets with both hands.

Huh, How can you believe on this Fake news??haan.. Do you know who run this News paper?? Don't Pass any Statement with out clarification of any news.
 

karachi

MPA (400+ posts)
this paper is against mqm. How did they get inside information regarding that.


umat [hilar] umat [hilar] umat [hilar]

srf jama khrachi hai or kuch nhi itni inside information :lol:
pehle to ye Mustafa kamal ko badnam or corrupt keh rahay hai, or phr ye MQM ki fact finding commitee k baray mai itnay achay ilfaz(clap)

Schedule k sath detail di hoi wi hai k wo kb tv pe a rahay hai, lakin channel k naam nhi bataya
 

dagreat123

Siasat.pk - Blogger
Oh it is Ummat lol and Mustafa Kamal if even he has commited Corruption which i know he won't he is certainly a very HONEST young man,shouldn't be made an issue,he has certainly delivered for this nation !!
 

Ammad Hafeez

Minister (2k+ posts)
Oh it is Ummat lol and Mustafa Kamal if even he has commited Corruption which i know he won't he is certainly a very HONEST young man,shouldn't be made an issue,he has certainly delivered for this nation !!

Great Statement from your side Bro. JazakAllah !!
 

Ammad Hafeez

Minister (2k+ posts)

bilink

Citizen
yeh to hona hi tha.

Media is not free in karachi, the are afraid of MQM. jaaan sab ko piyari ha bhai!
When media will be free in Karachi you will seee much more than this.

Yeh Ummat ko sub say hi takleef hay, Nawaz Sharif say, Zardari say matlab PPP say PML say MQM say to kahir hay he! Zaid Hamid say Imran Khan say! sirf yeh thik hain bhai baqii sub ghalat hain!

Aur kitna free hoga media? ab kia chah rahay ho ap Karachi main kapray utaaar ker reporting keringay jab manogay kay haan ab free hay? Free he hay! jabhi to 11 May ke coverage hoe thee! jo live daikhe sub nay! aur kia chaya?
 

Star Gazer

Chief Minister (5k+ posts)
It does not matter what is the name or the fame of the news paper what matters is the game of mqm. First of all even if we assume that MK has all this wealth my quation is under which law a poilitical party has the right to confiscate any property belongign to any of it's members ?? If at all it is t be confiscated it becomes the property of the state ! I fail to understand how can mqm do that??
What mqm can do is take the matter to court and let the courts decide, unless ofcourse their recourse is whatever it is rumoured to be??
 

Ammad Hafeez

Minister (2k+ posts)
(مصطفی کمال کی نگرانی میں مکمل ہونے والے پر

فرق صرف قیادت کا ہے,,,,نشیب و فرازعباس مہکری (روزنامہ جنگ)

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی قیادت اگر موجودہ بلدیاتی نظام کو برقرار رکھنے پر زور دے رہی ہے تو اس بات کو محض ایم کیو ایم کا سیاسی موقف قرار دے کر مسترد نہیں کیا جاسکتا ایم کیو ایم کے مخالفین بھی اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی اور حیدرآباد میں شہری مسائل حل کرنے میں جو انقلاب آفرین پیشرفت ہوئی اُس کے تناظر میں یہ ایک کامیاب ترین نظام ہے۔ کراچی میں رہنے والا ہر شہری چاہے وہ کسی بھی مذہب مکتبہ فکر لسانی اکائی کسی بھی سیاسی جماعت یا کسی بھی طبقے سے تعلق محسوس کرتا ہو وہ چار سال پہلے والے اور آج کے کراچی میں واضح فرق محسوس کرسکتا ہے۔ پوش علاقوں سے لے کر کچی آبادیوں تک سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کراچی کے زیر انتظام تمام علاقوں میں آج پانی کی قلت پر آہ و بکا نہیں ہے گھر کے باہر گلیوں اور سڑکوں پر گٹر نہیں اُبل رہے، ٹوٹی ہوئی گلیوں اور سڑکوں کی شکایات نہیں ہیں۔ چار سال کے دوران شہر کی شاہراہوں پر چلنے والی گاڑیوں میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہونے کے باوجود اس طرح ٹریفک میں روانی کبھی نہیں دیکھی۔ اُنہوں نے کبھی یہ تصور بھی نہیں کیا ہوگا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ والی آبادی کے اس شہر میں وہ بیس بیس کلو میٹر تک بریک لگائے بغیر گاڑی چلا سکیں گے۔ شہری حیرت زدہ ہیں کہ کیا ایسا بھی ممکن تھا۔ لوگوں نے کبھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ اُن کے ایک ٹیلیفون پر شہری حکومت کے اہلکار اُن کے دروازے پر اُن کے مسائل حل کرنے کے لئے کھڑے ہوں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کراچی کے لوگ دنیا کے جدید اور ترقی یافتہ شہروں کی طرح اپنے شہر کا خوبصورت اور عہد نو سے ہم آہنگ انفرااسٹرکچر دیکھ کر فخر اور خوشی کے احساس میں سرشار ہیں۔ نئی نسل کے لوگ سنتے تھے کہ ماضی میں کراچی کی سڑکیں دھوئی جاتی تھیں لیکن اُنہوں نے 50 سال بعد جدید مشینوں سے کراچی کی سڑکوں کو دُھلتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے۔


ممکن ہے پاکستان کے دیگر علاقوں میں یہ نظام ناکام رہا ہو لیکن کراچی کے لوگوں کا تجربہ قطعی طور پر اس کے برعکس ہے۔ اس کا کریڈٹ ناظم کراچی سید مصطفی کمال کو جاتا ہے جنہوں نے گزشتہ چار سال میں محاورتاً نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں دن اور رات ایک کردیا۔ لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ آخر وہ سوتے کب ہوں گے۔ شہری حکومت کے افسران اور اہلکاروں کی ہمیشہ یہی شکایت رہتی ہے کہ اُن کی نیند پوری نہیں ہوتی لیکن ناظم کراچی نے کبھی کسی سے ایسی شکایت نہیں کی۔ وہ رات کو چار بجے بھی کسی ترقیاتی منصوبے کی سائیٹ پر کام کا خود جائزہ لے رہے ہوتے ہیں اور صبح آٹھ بجے بھی مزدوروں کے ساتھ ہوتے ہیں۔ ہزاروں امور کے روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کے ساتھ ساتھ وہ رش کے اوقات میں خود ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں پر موجود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اُنہوں نے اس چار سال کے عرصے میں کراچی جیسے شہر کو نہ صرف سنگین مسائل سے نجات دلائی بلکہ اُسے عہد نو کے ترقی یافتہ شہروں کے مدمقابل کھڑا کردیا۔ ان چار سالوں کے دوران کراچی کی شہری حکومت نے پانی اور سیوریج کے 194 میگاپروجیکٹ کا کے تھری کا پروجیکٹ گریٹر کراچی سیوریج کے پلان ایس تھری بھی شامل ہیں۔ صنعتی علاقوں اور کچی آبادیوں میں پانی اور سیوریج کے قابل ذکر منصوبے پایہٴ تکمیل تک پہنچے۔ دیہی علاقوں میں ڈیمز تعمیر کئے گئے۔ اسی عرصے میں تین سگنل فری کوریڈورز تعمیر کئے گئے جن کے لئے 35 سے زائد فلائی اوورز اور انڈرپائسز مکمل ہوئے جبکہ 4 فلائی اوورز پر کام جاری ہے۔ اس طرح کراچی میں 62 کلو میٹرز شاہراہیں سگنل فری ہوگئی ہیں اس سے نہ صرف ٹریفک جام سے نجات مل گئی بلکہ کراچی دنیا کے جدید ترین شہروں جیسے خوبصورت نظارے پیش کررہا ہے۔ اس کے ساتھ 316 سے زائد جدید اور بین الاقوامی طرز کی 15ہزار 500 کلو میٹر طویل سڑکوں اور شاہراہوں کی تعمیر نو سے شہر کا نقشہ تبدیل ہوگیا ہے۔ تعلیم اور صحت جیسے سماجی شعبوں میں بھی کراچی کی شہری حکومت نے حیرت انگیز کام کئے۔ چار سال کے دوران شہر میں 158 نئے طبی ادارے امراض قلب کے 4 /اسپتال اور 100 چیئرز کا ایک ڈینٹل کلینک قائم کیا گیا۔ تعلیم کے شعبے میں 415 عمارتوں کی تعمیر پر 9308 ملین روپے خرچ کئے گئے۔ کراچی کے دیہی اور پسماندہ علاقوں کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے 5/ارب روپے کی لاگت سے 110 سے زائد منصوبے مکمل کئے گئے۔ شہر میں تفریحی سرگرمیوں اور کھیلوں کے فروغ کے لیے 348 پارکس اور 16 ا/اسپورٹس اسٹیڈیمز تعمیر ہوئے۔19 کرکٹ اکیڈمیز اور گراؤنڈز کی تعمیر جاری ہے۔ صنعتی علاقوں کو پہلی مرتبہ 5/ارب روپے کی لاگت سے انفرااسٹرکچر دیا گیا۔ ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن کے شعبے میں 70 کروڑ روپے کی لاگت سے صدر میں پہلا پارکنگ پلازہ مکمل کیا گیا۔ 50 کروڑ روپے کی لاگت سے سی این جی بس پائلٹ پروجیکٹ شروع ہوا۔ بلدیہ ٹاؤن میں انٹر سٹی بس ٹرمینل تعمیر کیا گیا۔ 33 پیڈسٹرین برج اور 255 بس اسٹاپس تعمیر ہوئے۔ گرین کراچی مہم کے تحت 10 لاکھ سے زائد پودے لگائے گئے۔ کراچی اس قدر سرسبز پہلے کبھی نظر نہیں آیا۔ لوگوں کی شکایات کے ازالے اور کراچی کے مجموعی نگرانی کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے جدید سسٹم قائم کئے گئے۔ ہزاروں بے شمار منصوبے ایسے ہیں جن کا ذکر ان سطور میں ممکن نہیں۔ یہ صرف کراچی کے لوگ محسوس کرسکتے ہیں کہ یہاں کیا انقلاب آیا۔
کسی نظام کی کامیابی یا ناکامی کا انحصار اس نظام کو چلانے والی قیادت پر ہوتا ہے۔38 سالہ سید مصطفی کمال دنیا کے کم عمر ترین میئر ہیں جنہوں نے ایک ایسے شہر کی کایا پلٹ دی جس کی آبادی دنیا کے 60 ملکوں کی انفرادی آبادی سے زیادہ ہے۔ کم عمر ہونے کے باوجود اُنہوں نے ایک بڑے لیڈر کے طور پر دنیا میں اپنے آپ کو تسلیم کرایا ہے۔ انتھک محنت میں اُن کا کوئی ثانی نہیں۔ آج کا کراچی اُن کے وژن کا عکاس ہے۔ کراچی کے ایک مڈل کلاس گھرانے سے تعلق ہونے کی وجہ سے اُنہوں نے کراچی کے مسائل کو اُن کی پوری سنگینی کے ساتھ سمجھ کر اُن کا صحیح حل تلاش کیا ہے۔ اُنہوں نے جس طرح مختلف شعبوں میں درپیش چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے لئے مختلف ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ اُن کی قائدانہ صلاحیت اور تدبر کا قابل فخر مظاہرہ ہے۔ قبل ازیں وہ سندھ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر رہے۔ یہ محکمہ پہلی دفعہ قائم کیا گیا تھا لیکن دو سال کے عرصے میں اُنہوں نے اس محکمے کو حکومت سندھ کا نہ صرف اہم ترین محکمہ بنا دیا بلکہ اُسے صوبائی حکومت میں مرکزی حیثیت حاصل ہوگئی۔ سید مصطفی کمال نے کم عمری میں عام لوگوں کو یہ کہنے پر مجبور کردیا کہ صوبوں اور مرکز میں بھی اُن جیسی قیادت کی ضرورت ہے۔ اس پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین مبارکباد کے مستحق ہیں جن کی تربیت نے کراچی کو ایسا لیڈر دیا۔ کراچی کے کامیاب تجربے کے بعد یہ بات دلائل سے ثابت کی جاسکتی ہے کہ کوئی نظام کامیاب یا ناکام نہیں ہوتا فرق صرف قیادت کا ہے۔ کراچی پاکستان کی معاشی شہ رگ ہے۔ اس شہر میں ترقی کی موجودہ رفتار کو جاری رکھنا ہے تو یہ بات ضروری ہوگی کہ سید مصطفی کمال کی محنت خلوص لگن مضبوط اعصاب وژن اور قائدانہ صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاتا رہے اور آئندہ بلدیاتی انتخابات تک اُنہیں ہی کراچی کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا جائے تاکہ اسی جذبے اور کڑی نگرانی کے ساتھ جاری ترقیات منصوبے مکمل ہوسکیں۔
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
After Salah Ud Din
Ummat Editor Next in the Line of Fire?

If a man can open the door for the killers of his uncle, why can't he safegurad his future,

Afterall MQM MK Ki Utini Hi Kani Hai Jitna MK MQM Ka Kanna Hai.

I wonder at what stage are Labor Pains in Edgware London, Abhi Tak Koi Gala Phar Kar Nahi Bola.

And why stop their Media Loving Genius to not discuss this matter.

Karay Ka Gahr, Lower Class, Parha Likha, No Corruption, A National Hero, All Down the Drain.

Another One Bites the Dust.
 
Last edited:

Ammad Hafeez

Minister (2k+ posts)
@GeoG

Haha, Then Show us an authentic Proof about this News, Why did any other News paper publish this News, Only Ummat Publish this News??Waah hahaha All those News walas are sleeping?? hmm
You are here just pass hatred, I never saw your with Positive Statements !! May Allah SWT enlighten you !!
 

GeoG

Chief Minister (5k+ posts)
@GeoG

Haha, Then Show us an authentic Proof about this News, Why did any other News paper publish this News, Only Ummat Publish this News??Waah hahaha All those News walas are sleeping?? hmm
You are here just pass hatred, I never saw your with Positive Statements !! May Allah SWT enlighten you !!

Thank you for your prayer.

The subjects I specialize MQM and Indian Mentality are actually forms of CANCER and only Positive News about them the the elimination of this Cancer from our system, I keep breaking this good news time and again, you just don't pay attention to it.

The story always start from one paper and then others catch up and by the way if this is not true, why has MK not sued Ummat yet.

Rabita Committe Kay Kissi Rukan Ki Murgi Agar Aik Sath Do Anday Day Day Tou London Say Mubarakabd Ka Phone Aa Gata Hai, why is he mum now?
 

Jury

Chief Minister (5k+ posts)
(1)After Salah Ud Din
Ummat Editor Next in the Line of Fire?

(2)If a man can open the door for the killers of his uncle, why can't he safegurad his future,

Afterall MQM MK Ki Utini Hi Kani Hai Jitna MK MQM Ka Kanna Hai.

I wonder at what stage are Labor Pains in Edgware London, Abhi Tak Koi Gala Phar Kar Nahi Bola.

And why stop their Media Loving Genius to not discuss this matter.

Karay Ka Gahr, Lower Class, Parha Likha, No Corruption, A National Hero, All Down the Drain.

Another One Bites the Dust.
(1)
By Our Staff Reporter


KARACHI, Jan 7: The murder
case of Maulana Salahuddin has taken
dramatic turn with the startling disclosures
by his daughter that she suspects the
involvement of her husband in the
assassination of her father,
who was editor
of Takbeer. She called upon the government
to reinvestigate the case. She also pleaded
for associating her husband, Rafiq Afghan,
editor of an Urdu daily, with the inquiry
and added that she had decided to seek
separation from her husband. Speaking to
Dawn on Thursday, Saadia said she had sent a
request to the interior minister a few days
ago expressing her concern over the state of
investigations conducted in the case. She
said in her communication to the minister
that the police had installed "fake"
suspects.
The interior minister, Chaudhry Shujaat,
when contacted by Dawn, said that now the
case of Maulana Salahuddin, who was murdered
outside his offices in 1994, could not be
reinvestigated as a scrutiny committee
comprising the personnel of the army's judge
advocate general branch, military
intelligence, the ISI and the chief
secretary had scrutinised the case and
prepared it for its trial by a military
court. Terming the move by Saadia as a
"belated one", the interior minister said
Rafiq Afghan could not be cited even as
co-accused in the case according to the
procedures being adopted in the scrutiny and
disposal of cases.
In her letter to the federal
minister, Saadia said, she had expressed her
fears that Rafiq Afghan wanted to flee the
country with their two-year-old son and,
therefore, his name be put on the
exit control list. She said she had also
written that Rafiq would be fleeing the
country to either Iran or Afghanistan,
alleging that he had in his possession an ID
card with the fake name of Saleem, "and he
must be having a passport with a fake name,
as well."

A few days later, Saadia said, she
spoke to the interior minister who
acknowledged the receipt of her letter,
saying the government would definitely do
something in this regard.
Saadia, who, according to her, has
had estranged relations with her husband
ever since "he kicked me out from his house
in 1997", said that her suspicions, which
had now turned into a firm belief, were
based on "convincing reasons".
The woman claimed that the only witness and
complainant in the murder case, the late
Salahuddin's driver, had been coerced by her
husband to identify one of the two "fake"
suspects in police custody, Saleem TT. Later
on, she said, the CIA police on their own
brought the other "fake" suspect, Nadeem
Mota, to the residence of the driver, Amjad
Pervaiz, to force him to identify Nadeem as
well as an assassin.

She said the management of
Takbeer, headed by her, had taken a stand
soon after the case was reopened following
the imposition of governor's rule and had
detected numerous instances of foul play in
the investigations carried out by the
police.
She said Amjad Pervaiz volunteered
to speak out the truth when he found that
the magazine had already taken a stand on
the issue and on the occasion of second fake
identification he refused to oblige the
police. "I noticed a U-turn in the overall
attitude of my husband soon after the
reopening of the case as he who had ejected
me from the house was now showing
willingness to welcome me, which I refused,"
said Saadia, who was married to Rafiq Afghan
in 1988. Only yesterday, she said, the
witness (Amjad Pervaiz) was unofficially
produced before the high-ranking police
officials comprising, among others, the DIG
of Karachi, at Takbeer's offices. He told
them that he was shown various photographs
of suspect Saleem TT by Rafiq in the
latter's office "forcing" him to identify
the suspect for police.
Saadia claimed that in the entire course of
inquiries no one from Takbeer had been
approached by the law enforcement agencies
since the murder. She said that the driver
was approached independently and the
management had never been informed about it.
She said the situation suggested that the
police wanted to save the real culprits
involved in the conspiracy hatched to kill
her father.

The
DAWN Group of Newspapers, 1999




http://www.karachipage.com/news/Jan_99/010999.html

DAWN/The News International, KARACHI
09 January 1999, Saturday, 20 Ramzan 1419

Referring to reports appearing in Friday's newspapers, Mr Yunus said since his (Salahuddin) own daughter, Saadia Salahuddin, had requested the reopening of the murder case of her father, the government should not only heed the request but also put the name of Rafiq Afghan (
the editor Ummat.) on the ECL.

He also insisted that since the daughter herself had named her husband
(Rafiq Afghan the editor Ummat.) as a suspect in the murder of her father, the MQM should no more be held responsible for the killing and should be officially absolved of the crime.

(2)
Those who made kill Liquiat Ali Khan, J.F.Kennedy, also made kill that man who killed them.
 
Last edited:
Yeah, We know about the credibility of this News paper !! Can you Post any authentic source from any authentic news paper !! plz hahaha

Buddy why you are taking it personal and why you are laughing.....wht does it mean plz hahahaahah....

It was just a news nothing else. galat hai ya theek hai yeh tu time he bataye ga so apni hansi ya apna dukh uss waqt k liye shambhal k rakho dont show me the attitude. galat ho ge tu hans lena werna thora sa roo lena
 
Last edited: