I am The Boss

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
آپ اگر مستقبل دیکھنا چاہتے ہو تو آپ ماضی کا تجزیہ کرو آپ کو آنے والے زمانے کی چاپ سنائی دینے لگے گی صاحب نے سگار کا لمبا کش لگایا تمباکو کی خوشبو ڈرائنگ روم کے آبنوسی فرش کی مہک میں ملی اور فضا نشیلی ہو گئی نومبر کی دھوپ چھن چھن کر اندر آ رہی تھی صاحب نے گلہری کی کھال کے سلیپر اتارے اور اپنے بوڑھے پاؤں شیر کی کھال پر رکھ دیے وہ پاؤں سے کھال کو آہستہ آہستہ سہلا رہے تھے میں نے عرض کیا جناب مجھے آپ کی بات سمجھ نہیں آئی وہ مسکرائے سگار کا ایک اور کش لیا نتھنوں سے دھواں نکالا اور بولے چلو چھوڑو آپ پاکستان پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کے ماضی کا تجزیہ کرو آپ کو بات سمجھ آ جائے گی فوج نے ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت ختم کی اور انھیں پھانسی پر بھی لٹکا دیا بھٹو صاحب کو سزائے موت دی جارہی تھی تو وہ لاکھوں لوگ جو بھٹو کے ایک اشارے پر سڑکوں پر آ جاتے تھے وہ گھروں میں دبک کر بیٹھ گئے۔


وہ لیڈر جو بھٹو کے جوتے صاف کرتے تھے وہ ملک سے فرار ہو گئے اور روس سے چین چین سے عرب دنیا اورعرب دنیا سے لے کر لاطینی امریکا تک دنیا کے وہ سارے لیڈر جو بھٹو کے دوست بھٹو کے بھائی تھے وہ تمام مل کر بھی جنرل ضیاء الحق سے بھٹو کو نہ بچا سکے پاکستان پیپلز پارٹی نے اس ٹرمائل سے یہ سبق سیکھاکہ پاک فوج جب کسی پر ہاتھ ڈالتی ہے تو پھر عوام کام آتے ہیں جماعت ساتھی اور نہ ہی عالمی دوست پاکستان پیپلز پارٹی نے یہ سبق پلے باندھ لیا یہ پارٹی بھٹو کے بعد تین بار اقتدار میں آئی لیکن اس نے کسی دور میں فوج سے ٹکرانے کی غلطی نہیں کی بے نظیر بھٹو کو دو بار اقتدارسے نکالا گیا یہ دونوں مرتبہ سویلین صدور کا نشانہ بنیں انھیں فوج نے اقتدار سے بے دخل نہیں کیا جب کہ میاں نواز شریف دونوں مرتبہ فوج کے ہاتھوں فارغ ہوئے پہلی مرتبہ جنرل آصف نواز سے اختلافات ہوئے اور جنرل عبدالوحید کاکڑ نے انھیں فارغ کر دیا یہ دوسری مرتبہ جنرل پرویز مشرف کا نشانہ بنے اور یہ تیسری مرتبہ تین بار فارغ ہوتے ہوتے بچے یہ ہمیشہ فوج کا ٹارگٹ بنتے ہیں یہ ان کا ماضی ہے صاحب خاموش ہو گئے۔


وہ دیر تک شیر کی کھال پر پاؤں رگڑتے رہے میں نے عرض کیا اس کی وجہ کیا ہے؟ صاحب نے چونک کر سر اٹھایا اور بولے ایٹی چیوڈ رویہ میں نے پوچھا کیسے؟ وہ بولے یہ فوج کی مدد سے اقتدار میں آتے ہیں لیکن مسند اقتدار پر بیٹھتے ہی آنکھیں دکھانا شروع کر دیتے ہیں اور یوں اختلافات شروع ہو جاتے ہیں آپ 1990ء کی مثال لے لو میاں نواز شریف نے آئی جے آئی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑا آئی جے آئی آرمی چیف جنرل اسلم بیگ کے حکم پر ڈی جی آئی ایس آئی جنرل حمید گل نے بنائی تھی جنرل اسد درانی نے باقاعدہ رقمیں تقسیم کی تھیں میاں نواز شریف وزیراعظم بنے اور وزیراعظم بنتے ہی ان کے جنرل اسلم بیگ سے اختلافات شروع ہو گئے۔


میاں صاحب نے ان اختلافات کی بنا پر جنرل اسلم بیگ کی ریٹائرمنٹ سے دو ماہ پہلے جنرل آصف نواز جنجوعہ کو آرمی چیف تعینات کر دیا لیکن چھ ماہ بعد ان کے جنرل آصف نواز سے بھی اختلافات شروع ہو گئے یہ اختلافات اتنے بڑھ گئے کہ جنرل آصف نے پارٹی کے 35 ارکان اپنے ہاتھ میں لے لیے جنرل آصف نواز میاں نوازشریف کو ہٹا کر بلخ شیر مزاری کو وزیراعظم بنانا چاہتے تھے لیکن یہ ان ہاؤس تبدیلی سے پہلے ہی انتقال کر گئے میاں صاحب نے جنرل عبدالوحید کاکڑ کو آرمی چیف بنوایا لیکن اسی جنرل کاکڑ نے چھ ماہ بعد ایوان صدر میں میاں نواز شریف سے استعفیٰ لے لیا جنرل جہانگیر کرامت بھی میاں نواز شریف کے پسندیدہ آرمی چیف تھے لیکن ان کے جنرل جہانگیر کرامت سے بھی اختلافات پیدا ہوئے اور انھوں نے جنرل کرامت سے استعفیٰ لے لیا جنرل پرویز مشرف بھی میاں صاحب کی پسند تھے۔


میاں شریف انھیں بیٹا کہتے تھے لیکن پھراسی جنرل مشرف نے اپنے منہ بولے بھائیوں کو قید میں ڈال دیا جنرل راحیل شریف بھی میاں صاحب کی پسندیدہ شخصیت تھے لیکن ان کے ساتھ بھی ان کے سیریس اختلافات ہوئے ایک وقت ایسا بھی آیا جب وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان رابطے تک منقطع ہو گئے یہ درست ہے جنرل راحیل عمران خان کے دھرنے اور دھرنا پلس میں شریک نہیں تھے لیکن عمران خان اگر 2014ء میں دس لاکھ لوگ لے آتے یا یہ دو نومبر 2016ء کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کردیتے تو کیا آرمی چیف صورتحال سے لاتعلق رہتے؟ اگر نہیں تو پھر کس کو نقصان ہوتا؟ کیا میاں نواز شریف تیسری مرتبہ بھی فوج کا ہدف نہ بن جاتے؟ صاحب ایک بار پھر خاموش ہو گئے میں نے عرض کیا جناب میرا سوال یہ تھا فوج اور میاں نواز شریف آپس میں کمفرٹیبل کیوں نہیں ہیں؟ صاحب نے قہقہہ لگایا سگار سلگایا لمبے لمبے کش لیے اور بولے میں بکواس کر چکا ہوں ایٹی چیوڈ رویہ فوج کو میاں نواز شریف کا رویہ پسند نہیں یہ فوج کو پولیس اور آرمی چیف کو آئی جی بنانا چاہتے ہیں۔


یہ جس طرح آئی جی کو جب چاہتے ہیں بلا لیتے ہیں جو چاہتے ہیں حکم دے دیتے ہیں اور جب چاہتے ہیں گھر بھجوا دیتے ہیں یہ آرمی چیف کے ساتھ بھی یہی سلوک کرنا چاہتے ہیں یہ کور کمانڈرز تک اپنی مرضی کے لگوانا چاہتے ہیں اور یہ ڈی جی آئی ایس آئی اور ڈی جی ایم آئی کو بھی اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں اور یہ فوج کے لیے قابل قبول نہیں پاکستان پیپلز پارٹی سمجھ دار ہے یہ ہر حال میں فوج کے ساتھ رابطے میں رہتی ہے آصف علی زرداری نے ملک ریاض کو درمیان میں رکھا ہوا تھا۔


ملک ریاض نے ایبٹ آباد آپریشن اور میموگیٹ کے دوران بھی فوج اور زرداری کا رابطہ نہیں ٹوٹنے دیا جب کہ میاں نواز شریف فوج اور اپنے درمیان کوئی رابطہ پیدا نہیں ہونے دیتے ان کا سب سے بڑا رابطہ میاں شہباز شریف اور چوہدری نثار ہوتے ہیں فوج میاں شہباز شریف کے ساتھ بہت کمفرٹیبل ہے لیکن میاں نواز شریف اکثر اوقات شہباز شریف اور چوہدری نثار کی فوج سے کمٹمنٹس پوری نہیں کرتے اور یوں یہ واحد رابطہ بھی ٹوٹ جاتا ہے میاں نواز شریف سول حکومت کی سپرمیسی بھی چاہتے ہیں یہ سمجھتے ہیں عوام سیاستدانوں کو اقتدار بھی دیتے ہیں اور اختیار بھی لیکن اختیار فوج لے جاتی ہے اور سیاستدانوں کے پاس صرف اقتدار بچتا ہےمیاں صاحب اختیار بھی اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں اور یہاں سے لڑائی شروع ہو جاتی ہے۔


وہ رکے سگار بجھایا جیب میں رکھا اور کافی کا مگ اٹھا لیا ان کا کتا ٹہلتا ہوا ڈرائنگ روم میں آیا غور سے انھیں دیکھا اور ان کے پاؤں کے پاس بیٹھ گیا وہ دوسرے ہاتھ سے اس کے بال سہلانے لگے وہ دوبارہ میری طرف متوجہ ہوئے آپ 26 نومبر کی مثال لے لو وزیراعظم نے اس دن نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کو پہلی ملاقات کے لیے بلایا وزیراعظم اس سے پہلے فوج کے اعلیٰ حکام کو اپنے ساتھ صوفے پر بٹھاتے تھے لیکن یہ اس دن وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھے اور دونوں جرنیلوں کو باری باری میز کی دوسری جانب اپنے سامنے بٹھایا یہ وزیراعظم کی طرف سے فوج کو پیغام تھا آئی ایم دی باس میں ہی فائنل اتھارٹی ہوں وزیراعظم کے اسٹاف نے میڈیا کو یہ فوٹیج اور تصاویر بھی جاری کیں فوجی حلقوں نے اس پیغام پر برا منایا یہ حلقے اس رویئے کو سول اور ملٹری کے درمیان اختلافات کی نئی اینٹ قرار دے رہے ہیں وزیراعظم کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھامجھے خطرہ ہے وزیراعظم آنے والے دنوں میں یہ رویہ دہرائیں گے۔


یہ آرمی چیف کو کولڈ شولڈر دیں گے اور یہ کولڈ شولڈر حالات کو چند ماہ میں وہاں لے جائے گا جہاں یہ جنرل راحیل شریف کے دور میں تھے اور یوںایک بار پھر پریس ریلیز اور ٹویٹس کا سلسلہ شروع ہو جائے گا حکومت مائنڈ کرے گی اور جواب میں دھرنے چل پڑیں گے وہ خاموش ہو گئے میں نے عرض کیا جناب کیا وزیراعظم باس نہیں ہیں اور کیا انھیں آرمی چیف کے سامنے کرسی پر بیٹھنے کی اجازت بھی نہیں؟ صاحب نے قہقہہ لگایا تھوڑی دیر سوچا اور بولے یس ہی از دی باس لیکن باس کو یہ حقیقت بھی ذہن میں رکھنی چاہیے۔


فوج ملک کی سب سے بڑی سٹیک ہولڈر ہے اور آپ خواہ میاں شہباز شریف یا حسین نواز کو آرمی چیف بنا دیں فوج کبھی اپنے سٹیک پر کمپرومائز نہیں کرے گی یہ کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی پاکستان پیپلز پارٹی یہ نقطہ سمجھ چکی ہے اور اب میاں نواز شریف کو بھی یہ سمجھ لینا چاہیے میں نے عرض کیا لیکن سر یہ کب تک چلے گا صاحب نے قہقہہ لگایا جاسوسوں کے انداز میں آگے جھکے اور آہستہ آواز میں بولے 2030ء تک اسی طرح چلے گا حکومت کو اقتدار کے ساتھ اختیار کے لیے مزید 14 سال انتظار کرنا ہو گا۔

http://www.express.pk/story/667800/
 

dingdong

Banned
Kia 2030 ke baad Khusray paida hona shro ho jaingay jo iss ghatia chore ,fraudia ,haram khore money launderer aur Modi ke yaar Raw ke bharvay aur India ki ziadti aur aggression parr khamosh rehnay walay Namardd , heejra , khusray Nooray Butt , Khawaja sraon aur Ishaq daron jaisay proven logon ke neechay lagg jaingaay ???????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????????
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
جب تک لیڈر خود مال کھاؤ اور مال بناؤ پالیسی پر عمل پیرا ہونگے یہ سلسلہ چلتا رہےگا

فوج پنجاب پولیس نہیں بننے دے گی خود کو
ہاں اگر پنجاب پولیس غیر سیاسی ہوجائے اور قابل اور مستعد ہوجائے تو پھر فوج کو پنجاب پولیس بننے میں کوئی مزایقه نہیں ہوگا

پنجاب پولیس کی تو اتنی بھی عزت نہیں جتنی جمعدار کی ہوتی ہے
فوج ایسی ذلت بھری زندگی کیسے گزار سکتی ہے
 

asadrehman

Chief Minister (5k+ posts)
واہ جیدیا تو اور تیری حرام خوریاں۔ ایک دن تو میاں کو تاریخ کا سب سے بڑا چور ثابت کرتا ہے اگلے دن مردِ مجاہد۔ پہلے سوچ تو لے کہ تیرا کون سا بیان سچ ہے پھر بتائیں کہ آرمی چیف باس ہے یا فراری تھیف۔
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
واہ جیدیا تو اور تیری حرام خوریاں۔ ایک دن تو میاں کو تاریخ کا سب سے بڑا چور ثابت کرتا ہے اگلے دن مردِ مجاہد۔ پہلے سوچ تو لے کہ تیرا کون سا بیان سچ ہے پھر بتائیں کہ آرمی چیف باس ہے یا فراری تھیف۔

jaida us danday wali k jesa hay...
jis ka gahak usay acha rate na day tho zamanay may usay ruswa karthee hay...

aglay hi roz jab acha rate milay tho woh gahak mard aur mujahid dono hotha hay...

jo isay berehmee say fathah kartha hay...

is ka qalam rent per dastyab hay...
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
One thing should be clear, it is not the person sitting on a definite position, it is the position itself which decides who is boss and who is subordinate. Today it is NS , tomorrow it can be someone else.

All differences apart, isnt it correct to say that PM is the head of the state and all such institutes should be under him?????
 

asadrehman

Chief Minister (5k+ posts)
jaida us danday wali k jesa hay...
jis ka gahak usay acha rate na day tho zamanay may usay ruswa karthee hay...

aglay hi roz jab acha rate milay tho woh gahak mard aur mujahid dono hotha hay...

jo isay berehmee say fathah kartha hay...

is ka qalam rent per dastyab hay...
:lol::lol::lol:

جیدے اور پٹواریوں میں یہی قدر مشترک ہے جو آپ نے بیان کی ہے۔ باتیں خلفائے راشدین کی اور کردار ابو جہل والا۔
 

SharpAsKnife

Minister (2k+ posts)
جب تک یہ سیاستداں اس ملک کو اپنے باپ کی جاگیر کی طرح لوٹتے رہیں گے، فوج کا زور نہیں ٹوٹے گا. یہ بیوقوف لیڈر سمجھتے ہیں فوج کو دبانے سے فوج دب جائے گی. جب تک عوام کی سپورٹ فوج کے ساتھ ہے، فوج اسی طرح سے ہر سیاستدان کے گلے میں ہاتھ ڈالے گی اور وہ کچھ نہیں کر سکے گا. چاہے وہ بھٹو ہو، نواز شریف یا زرداری.
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
واہ جیدیا تو اور تیری حرام خوریاں۔ ایک دن تو میاں کو تاریخ کا سب سے بڑا چور ثابت کرتا ہے اگلے دن مردِ مجاہد۔ پہلے سوچ تو لے کہ تیرا کون سا بیان سچ ہے پھر بتائیں کہ آرمی چیف باس ہے یا فراری تھیف۔
باس وہ ہے جس کے پاس حرام کا مال نہیں اگر میاں کے پاس نہیں یا جنرل کے پاس نہیں ورنہ دونوں ایک دوسرے کو ہٹانے کے پاور رکھتے ہیں جائز نہ جائز بعد کی بات ہے. لیکن مجرم کی طاقت ہمیشہ کمزور ہوتی ہے
 

uturninqlab

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان میں جب تک فوج کا سیاسی کردار ختم نہیں ہوگا تب تک سیاست میں موجود گند صاف نہیں ہو سکے گا ، مارشل لاءں نے ملک کو وقتی فائدے ضرور دیئے مگر لانگ ٹرم میں تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہ دیا ، بار بار الیکشن ہوں گے تو سیاست میں بہتر لوگ سامنے آئیں گے ، ، نیازی ان فارچونیٹلی اس دور کا اصغر خان ہے جو فوج کو انگلیاں اٹھانے پہ اکسا کر ملک کو ایک بار پھر سے مارشل لاء کے اندھیروں میں دھکیلنے کا گندا کھیل کھیل رہا ہے/
باس وہ ہے جس کے پاس حرام کا مال نہیں اگر میاں کے پاس نہیں یا جنرل کے پاس نہیں ورنہ دونوں ایک دوسرے کو ہٹانے کے پاور رکھتے ہیں جائز نہ جائز بعد کی بات ہے. لیکن مجرم کی طاقت ہمیشہ کمزور ہوتی ہے
 

Naveed Jee

Minister (2k+ posts)
پاکستان میں جب تک فوج کا سیاسی کردار ختم نہیں ہوگا تب تک سیاست میں موجود گند صاف نہیں ہو سکے گا ، مارشل لاءں نے ملک کو وقتی فائدے ضرور دیئے مگر لانگ ٹرم میں تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہ دیا ، بار بار الیکشن ہوں گے تو سیاست میں بہتر لوگ سامنے آئیں گے ، ، نیازی ان فارچونیٹلی اس دور کا اصغر خان ہے جو فوج کو انگلیاں اٹھانے پہ اکسا کر ملک کو ایک بار پھر سے مارشل لاء کے اندھیروں میں دھکیلنے کا گندا کھیل کھیل رہا ہے/
تو پھر نورے کو سپورٹ کیوں کرتا ھے برکے وہ بھی تو ایک فوجی کے پچھواڑے سے نکلا ہوا گند ہے :lol:


 
ہمںر یہ نام نہاد جمہوری نطام انگریزوں نے دیا ہے اور یہ فرسودہ نظام جمہوریت ہمارے لئےی نہںو ہے یہ صرف برطانہب کلئے ہے۔ اگر یہ نظام اتنا ہی اچھا ہوتا تو سب سے پہلے امریکہ اس نظام جمہوریت کو اپناتا۔ ہمارہ معاشرہ ایک آمرانہ معاشرہ ہے اور یہ آمریت ہمارےگھر وں سے شروع ہوتی ہےجہاں باپ کی موجودگی میں بیٹا باپ کا حکم مانتا ہے اور اگر باپ نہ ہو تو بڑا بھائی اور اسیطرح گھر کے آمرانہ ماحول سے نکلا ہوا وزیر اعظم بھی جب حکومت میں آتا ہے تو وہ ایک فوجی ڈکٹیٹر سے کم نہیں ہوتا ہے۔ اس نظام جمہوریت میں شہباز شریف نواز شریف کی موجودگی میں وزیر اعظم نہیں بن سکتا کیونکہ وہ چھوٹا بھائی ہے۔ اور جب یہ لوگ اسمبلویں میں جاتے ہیں تو ان کی یہ ہی آمرانہ سوچ انہیں جمہوریت سے دور رکھتی ہے۔ جمہوریت کلئے ضروری ہے کہ پہلے پارٹی کے اندر جمہوریت لائی جائے مگر یہاں پر پارٹی کے لڈ ر موروثی ہوتے ہںی اور وہ اپنے والدین کے مرنے کے بعد بھی اپنے والدین کو زندہ رکھتے ہںا۔ پارٹی ورکر صرف نعرے لگانے کلئےے ہوتے ہں اور وہ پارٹی کے بانی لڈہروں کو زندہ رکھنے کلئےئ ہوتے ہں ان کا نعرہ ہوتا ہے کہ کل بھی ۔۔۔ زندہ تھا آج بھی ۔۔۔ زندہ ہے۔ اس نظام مںک غریب عوام غریب سے غریب تر ہوجاتے ہںل مگر پارٹی کا بانی خاندان امر سے امری ترین ہوجاتاہے۔ یہاں پر پاٹا ں اپنا لڈلر نہںپ بدلتی بلکہ لڈترانئے نام سے نئی پارٹیاں بنالتےن ہںر ۔ اور پھر ان پارٹوجں کے نام بھی بدل جاتے ہں جسےا مسلم لیگ نوازگروپ، پپلرتز پارٹی زرداری جمیعیت اسلام فضل ال رحمان گروپ وغر ہ وغرپہ۔ فوج وہ واحد گروپ یا پارٹی ہے جو اپنا لڈار وراشت سے نہںا لیام اور ہر دفعہ جب فوج آتی ہے وہ ایک نئے لیڈر کے ساتھ آتی ہے۔ فوج جب تک ان سیاسی لوگوں کے بغیر کام کرتی ہے ملک کے عوام کا فائیدہ ہوتا ہے مگر جب فوج اپنی کسی مجبوری کے تحط سیاسی لوگوں کو اپنے نظام میں شامل کرتی ہے تو پھر فوجی حکومت بھی سیاسی ہوجاتی ہے اور اپنے مقصد میں ناکام ہوجاتی ہے۔ آپ فوجی حکومتوں کے شروع کے سال دیکھیں تو ان کے بہت سے اچھے کام نظر آئینگے مگر ان سیاسی لیڈروں کے فوجی حکومت میں جاتے ہی فوجی حکومت بھی سیاسی ہوجاتی ہے اور پھر یہ حکومت بجائے عوام کو فائیدہ پہچانے کے ان سیاست دانوں کا پیٹ بھرنے لگتی ہے۔ اور پھر ان جمہوری پارٹومں کے گمشدہ سا سی لڈہر اس نئے فوجی سربراہ کے ساتھ ہوجاتے ہں اور موروثی سارسی لڈرروں کو چھوڑ کر فوجی وردی کے نچےر پناہ لے لتےہ ہںی۔میرے خیال میں جب ہم جمہوریت کو اپنے آمرانہ معاشرہ کی وجہ سے اس کی روح کے مطابق لاگو نہیں کرسکتے تو پھر ہم اس قسم کے فرسودہ نظام پر کیوں امید لگائے بیٹھے ہیں ہم کیوں نہیں ایک ایسا نظام ملک میں نافذ کریں جو ہمارے ملک کی اکژیت کی نمائیندگی کرے اور ہمارے ملک کے ہر انسان کو یہ امید ہو کہ وہ بھی کبھی پاکستان کا وزیراعظم بن سکتا ہے جو کہ موجودہ نام نہاد سیاسی لیڈروں کے جمہوری نظام میں کبھی نہیں بن سکتا
 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
Raheeel set the example now it is political leadership's turn to show what they can do for democracy ..or will they keep on passing laws to keep on playing hide and seek games with this country's stability ??????
 

uturninqlab

Chief Minister (5k+ posts)
وارثی پہلے اپنے مرض کا علاج کروا ،پھر ہم اس موضوع پہ بات کریں گے ،،، مشرف کی گود میں بیٹھنے والے ، پاشا اور ظہیر السلام عباسی کے ٹٹؤ اور امپائر راحیل کے وٹے لک کرنے والے نواز شریف کو ضیاء کا طعنہ دیں گے (bigsmile)
تو پھر نورے کو سپورٹ کیوں کرتا ھے برکے وہ بھی تو ایک فوجی کے پچھواڑے سے نکلا ہوا گند ہے :lol:
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
One thing should be clear, it is not the person sitting on a definite position, it is the position itself which decides who is boss and who is subordinate. Today it is NS , tomorrow it can be someone else.

All differences apart, isnt it correct to say that PM is the head of the state and all such institutes should be under him?????



Ynder him


lol
in pakistan


phirr toe pakistan gayaaa



puppoo in germany aesaa kubhee nahee hoega


keep dreaming its pakistan remember that. Lol
 

Naveed Jee

Minister (2k+ posts)
وارثی پہلے اپنے مرض کا علاج کروا ،پھر ہم اس موضوع پہ بات کریں گے ،،، مشرف کی گود میں بیٹھنے والے ، پاشا اور ظہیر السلام عباسی کے ٹٹؤ اور امپائر راحیل کے وٹے لک کرنے والے نواز شریف کو ضیاء کا طعنہ دیں گے (bigsmile)
خان میں اتنی ھمت تھی کے اس نے معافی مانگی قوم سے کیا نورا اور اسکے بے غیرت سپورٹر اتنی ھمت دکھا سکتے ہیں ؟
 

uturninqlab

Chief Minister (5k+ posts)
​فاش غلطی یا جرم کر کے معافی مانگنا شعبدہ بازی ہوتی ہے ،صرف سیاسی پوائینٹ سکورنگ کے لئے ،،بے غئیرت خان اور اسکے پوٹئیے پوجاری منافقت کرنا کبھی نہیں چھوڑیں گے، مشرف کی معافی کے بعد کوکینیا مخلص ہوتا تو ایک بار پھر سے جرنیلوں کے پیچھے نہ گھستا
خان میں اتنی ھمت تھی کے اس نے معافی مانگی قوم سے کیا نورا اور اسکے بے غیرت سپورٹر اتنی ھمت دکھا سکتے ہیں ؟
 

Naveed Jee

Minister (2k+ posts)
​فاش غلطی یا جرم کر کے معافی مانگنا شعبدہ بازی ہوتی ہے ،صرف سیاسی پوائینٹ سکورنگ کے لئے ،،بے غئیرت خان اور اسکے پوٹئیے پوجاری منافقت کرنا کبھی نہیں چھوڑیں گے، مشرف کی معافی کے بعد کوکینیا مخلص ہوتا تو ایک بار پھر سے جرنیلوں کے پیچھے نہ گھستا


ڈھیٹ پنہ تم نوروں پر ختم ہے زلیل ھوکے بھی شرمندہ نہ ھونا [hilar] لعنت تمھاری سیاست پر
 
Last edited:

Back
Top