SAYDANWAR
Senator (1k+ posts)
آج اس مضمون میں تجزیہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ انڈیا میں صرف ہندو انڈین ہی گینگ ریپ،سولو ریپ میں کیوں اتنے ملوث ہوتے ہیں۔یوں تو دنیا میں اپوزٹ جینڈر قدرتی طور پر کشش رکھتا ہے اور دوسرا فریق نا دیکھنے کی سعی کے باوجود غیر استراری طور پر جنس مخالف پر نظر ڈال ہی لیتا ہے۔
آئیےزیادہ ہندو ہی کیوں؟ پر روشنی ڈالتے ہیں،انڈیا کا ایک بڑا حصہ آبادی خط استوا کے قریب رہتا ہے، اس خط کےقریب بسنے والے دنیا کے تمام ممالک کے باشندے اس گرمی کی وجہ سے بلوغت کو جلد پہونچ جاتے ہیں،اسپر سونے پر سہاگہ کہ دنیا کی بڑی "ریڈ لائٹ مارکیٹ" بھی دنیا کے اس غریب ملک میں ہے۔ویسے دنیا میں سب سے زیادہ ملینئر دولت مند بھی انڈیا میں بستے ہیں۔
دولت چونکہ وہاں بمشکل 1٪ لوگوں کے ہاتھ میں ہے اسلئےوہاں غریب لوگوں کوزندگی جینے کے وہ مواقعے جو وہ غربت کی وجہ سے صرف فلموں میں دیکھتے ہیں اسے حاصل کرنے کیلئے زبردستی چھین کر اپنے من میں بسی ہیما،ایشور۔،ماڈھو،بابی،زینت وغیرہ وغیرہ کے تصور کے ساتھ وہ جنسی تشدد کر گزرتے ہیں۔کیونکہ انکی زندگی ٹھرہ،فلم اور جنسی رغبت کے گرد گھومتی ہے۔
ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ان جنسی تشدد میں دوسرے مذاہب کیوں اتنے ملوث نہیں جواب ہے کہ دوسرے مذاہب اگر ایساکچھ کثرت سے کریں تو اس اسی نوے کروڑ کی آبادی میں غنڈوں کی تعداد بھی دنیا میں غنڈوں کی تعداد سے زائد ہے وہ فورا ان لوگوں کے اثاثہ جات بمع ان ملزمیں کے نذرآتش بھی کردیتے ہیں،دوسروں کو خائف اتنا کردیا ہے۔ویسے بھی انکے ملک کی ہر چیز کو وہ ہی غیر قانونی طور پر استمعال کرنے کا حق رکھتے ہیں اور کافی ہیں۔ اس کا سدباب کیسے ہو۔وہاں جنتا کو گاندہی گیری،انا ہزارے گیری،مودی گیری،واجپائگیری کی جانب راغب کیا جائے گوپیوں کی بڑہوتری،سنتوں کی بہتات وغیرہ بھی سرجری کے ساتھ معاون ممدوح ہوسکتے ہیں۔
Last edited by a moderator: