muhammadadeel
Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کے پاس دینے کو یا ہارنے کو کچھ نہیں ہے۔ میرے خیال میں یہ سنہری موقعہ ہے ہمارے قوم کے لیے کہ ہم ایران کی کھل کر حمایت کریں۔
سودیہ سے ۳ بیلین یا ورلڈ بینک سے ۶ بلین سے کچھ بھی نہیں ہو گا۔
پاکستان کی طاقت پاکستان کا کسان ہے۔ اگر پاکستان پر ۵۰۰ بلین کا بھی قرضہ ہو تو ہم بھوکے نہیں مر سکتے کیونکہ ہمارے پاس اناج اپنا ہے۔
ایران کو پاکستان کی ضرورت ہے
چائینا کو پاکستان کی ضرورت ہے
رشیا کا پاکستان کی ضرورت ہے
یہ سنہری موقعہ پھر نہیں آئے گا۔ اگر پاکستان کا دیوالیہ بھی نکل جاتا ہے تو امریکہ پاکستان کی مدد نہیں کرے۔ اصل چیز پاکستان کی سکیورٹی ہے۔ اگر ہم ایران کی مدد کریں گے کھل کر تو دونوں ملک امریکہ اور ہندوستان کی ناپاک سوچ کو خاک میں ملا سکتے ہیں۔
ضرورت لمبی سوچ اور وژن کی ہے۔ امریکہ یا یورپ سے ہمیں کچھ نہیں ملنا۔ سودیہ سے بھی ۷۰ سال سے بھیک لے کر گزارا کر لیا ہے کچھ نہیں نکلا۔ چائینا کا سی۔ پیک ۵ سال میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے گیا۔
اگر ہم اس ڈگر پر چلیں گے تو ہم خوشحال پاکستان بنا پائیں گے ورنہ بھیک لینا اور پھر ترقی کا سوچنا محض خواب ہے۔
اگر ہم ایران کا ساتھ دیں گے تو ہندوستان اپنے فساد سے بعض رہے گا۔ اس طرح ایران اور چین کے رشیا کے ساتھ تعلق کی بنا پر ہمیں انڈیا پر برتری حاصل ہو گی۔
کیونکہ ہم نیوکلئر طاقت ہیں اس لیے یہاں کوئی مائی کا لال آنے کی جرت نہیں کرے گا۔ خاصکر امریکہ۔
یہ چھوٹا سا قدم اگلے سو ۱۰۰ سال کے لیے ایران اور پاکستان کے رشتہ کو مضبوط کر سکتا ہے جیسا کہ پاکستان اور چائینا کا رشتہ ہے۔
سودیہ سے ۳ بیلین یا ورلڈ بینک سے ۶ بلین سے کچھ بھی نہیں ہو گا۔
پاکستان کی طاقت پاکستان کا کسان ہے۔ اگر پاکستان پر ۵۰۰ بلین کا بھی قرضہ ہو تو ہم بھوکے نہیں مر سکتے کیونکہ ہمارے پاس اناج اپنا ہے۔
ایران کو پاکستان کی ضرورت ہے
چائینا کو پاکستان کی ضرورت ہے
رشیا کا پاکستان کی ضرورت ہے
یہ سنہری موقعہ پھر نہیں آئے گا۔ اگر پاکستان کا دیوالیہ بھی نکل جاتا ہے تو امریکہ پاکستان کی مدد نہیں کرے۔ اصل چیز پاکستان کی سکیورٹی ہے۔ اگر ہم ایران کی مدد کریں گے کھل کر تو دونوں ملک امریکہ اور ہندوستان کی ناپاک سوچ کو خاک میں ملا سکتے ہیں۔
ضرورت لمبی سوچ اور وژن کی ہے۔ امریکہ یا یورپ سے ہمیں کچھ نہیں ملنا۔ سودیہ سے بھی ۷۰ سال سے بھیک لے کر گزارا کر لیا ہے کچھ نہیں نکلا۔ چائینا کا سی۔ پیک ۵ سال میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے گیا۔
اگر ہم اس ڈگر پر چلیں گے تو ہم خوشحال پاکستان بنا پائیں گے ورنہ بھیک لینا اور پھر ترقی کا سوچنا محض خواب ہے۔
اگر ہم ایران کا ساتھ دیں گے تو ہندوستان اپنے فساد سے بعض رہے گا۔ اس طرح ایران اور چین کے رشیا کے ساتھ تعلق کی بنا پر ہمیں انڈیا پر برتری حاصل ہو گی۔
کیونکہ ہم نیوکلئر طاقت ہیں اس لیے یہاں کوئی مائی کا لال آنے کی جرت نہیں کرے گا۔ خاصکر امریکہ۔
یہ چھوٹا سا قدم اگلے سو ۱۰۰ سال کے لیے ایران اور پاکستان کے رشتہ کو مضبوط کر سکتا ہے جیسا کہ پاکستان اور چائینا کا رشتہ ہے۔
- Featured Thumbs
- https://cdn2.img.sputniknews.com/images/107481/47/1074814708.jpg