جاوید ہاشمی صاحب الله آپ کو لمبی عمر اور تندرستی دے آمین. آپ سے کچھ سوالات پوچھنے تھے اگر کسی طریقے سے آپ یا آپ کے پی ٹی آئ کے خلاف اٹھاے گئے اس اقدام کو سپورٹ کرنے والے دے سکیں تو مہربانی ہوگی
آپ کی جمہوریت کے لئے جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیکن اپنی جوانی میں آپ نے بھی جمہوریت کے خلاف تحریک چلائی اور گورنر ہاؤس پر دھاوا بولا. جس طرح آپ تحریک انصاف کے جلسے میں لوگ لانے پر اپنے آپ کو اس بات پر معاف نہیں کر سکتے اسی طرح آپ نے یہ کیوں نہیں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی (چاہے مینڈیٹ چرا کر ہی آئ تھی) جمہوری طریقے سے ووٹ ڈال کر منتخب حکومت کے خلاف بغاوت اور سازش کرنے پر کیوں نہیں مانگی؟ کیا آپکو نہیں لگتا کہ عمران خان ابھی جو کچھ کر رہا ہے وہ آپ بھی پہلے کر چکے ہیں اور آپ اپنے آپ کو حق پر مانتے ہیں جیسا کہ آپ نے پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال پوچھنے پر اسکو کہا کہ تقریر مت کرو اور پھر جواب گول کر گئے تو پھر عمران خان اس وقت غلط کیوں؟
آپ ایک جمہوری شخص ہیں اگر عمران خان اور باقی پارٹی ممبر آپ کی آراء سے متفق نہیں تو پھر جمہوریت پسند ہونے کے ناطے آپ یا تو فیصلے کی پابندی کرتے اور اگر آپ کو اختلاف بھی تھا تو جو طریقہ آپ اختیار کیے ہوئے ہیں کہ دن با دن الزامات کی پٹاری کھول رہے ہیں تو کیا آپ خود بذات خود جمہوریت کی توہین نہیں کر رہے؟ یہ دوہرا معیار کیوں ہاشمی صاحب؟
عمران خان نے مشرف کو سپورٹ کرکے غلطی کی اور پھر سب کے سامنے اس غلطی کا اعتراف کرکے معافی مانگی لیکن آپ نے ٧٠ کی دہائی میں کی گئی غلطی کو غلطی نہیں مانا لیکن عمران خان کا ساتھ دینے پر آپ معافی مانگ رہے ہیں؟ یہ دوہرا معیار اختیار کرکے آپ اپنی بچی کچھی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا رہے؟
ہاشمی صاحب آپ کا ذکر سراج اددولہ اور ٹیپو سلطان میں کیا جائے گا یا میر جعفر اور میر صادق میں یہ تو وقت ہی بتاےگا لیکن چیف جسٹس افتخار چودھری کے بعد آپ دوسرے بندے ہو جس نے تحریک انصاف کی پیٹھ میں چرا گھونپا.
جو بینظیر بھٹو کو اپنی بہن کہتے تھے انہوں نے آپ کی موجودگی میں اسکی نازیبا تصویریں صرف اپنے کچھ سیاسی فائدے کے لئے تقسیم کی، چیف جسٹس اور سپریم کورٹ پر آپ کی وزارت میں حملہ ہوا تب آپ نے معافی نہیں مانگی نہ ہی وزارت سے استعفیٰ دیا، ایک جمہوری صدر مشرف جسے پارلیمنٹ نے جمہوری طریقے سے منتخب کیا اس کے خلاف پارلیمنٹ میں بغاوت کی سازش پر معافی نہیں مانگی لیکن عمران خان کے آپ سے اختلاف پر آپ لوگوں کو جلسے میں لانے پر معافی مانگ رہے ہیں؟ یہ کہاں کی اور کسی جمہوریت ہے؟
میں اپنے تحریک انصاف کے دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے لئے اگر آپ کو ہاشمی صاحب کے اقدام سے اختلاف ہے تو ان کو غدار وغیرہ کے القاب یا گالیوں سے نہ نوازیں کیوں کہ آپ میں سے اکثر کی وہ پوسٹیں اس فورم پر موجود ہیں جب آپ جاوید ہاشمی صاحب کو سراہ رہے تھے تحریک انصاف میں آنے پر. اس سے نہ صرف آپ تحریک انصاف بلکے خود اپنا بھی تماشہ بنا رہے ہیں
آپ کی جمہوریت کے لئے جدوجہد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیکن اپنی جوانی میں آپ نے بھی جمہوریت کے خلاف تحریک چلائی اور گورنر ہاؤس پر دھاوا بولا. جس طرح آپ تحریک انصاف کے جلسے میں لوگ لانے پر اپنے آپ کو اس بات پر معاف نہیں کر سکتے اسی طرح آپ نے یہ کیوں نہیں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی (چاہے مینڈیٹ چرا کر ہی آئ تھی) جمہوری طریقے سے ووٹ ڈال کر منتخب حکومت کے خلاف بغاوت اور سازش کرنے پر کیوں نہیں مانگی؟ کیا آپکو نہیں لگتا کہ عمران خان ابھی جو کچھ کر رہا ہے وہ آپ بھی پہلے کر چکے ہیں اور آپ اپنے آپ کو حق پر مانتے ہیں جیسا کہ آپ نے پریس کانفرنس میں صحافی کے سوال پوچھنے پر اسکو کہا کہ تقریر مت کرو اور پھر جواب گول کر گئے تو پھر عمران خان اس وقت غلط کیوں؟
آپ ایک جمہوری شخص ہیں اگر عمران خان اور باقی پارٹی ممبر آپ کی آراء سے متفق نہیں تو پھر جمہوریت پسند ہونے کے ناطے آپ یا تو فیصلے کی پابندی کرتے اور اگر آپ کو اختلاف بھی تھا تو جو طریقہ آپ اختیار کیے ہوئے ہیں کہ دن با دن الزامات کی پٹاری کھول رہے ہیں تو کیا آپ خود بذات خود جمہوریت کی توہین نہیں کر رہے؟ یہ دوہرا معیار کیوں ہاشمی صاحب؟
عمران خان نے مشرف کو سپورٹ کرکے غلطی کی اور پھر سب کے سامنے اس غلطی کا اعتراف کرکے معافی مانگی لیکن آپ نے ٧٠ کی دہائی میں کی گئی غلطی کو غلطی نہیں مانا لیکن عمران خان کا ساتھ دینے پر آپ معافی مانگ رہے ہیں؟ یہ دوہرا معیار اختیار کرکے آپ اپنی بچی کچھی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچا رہے؟
ہاشمی صاحب آپ کا ذکر سراج اددولہ اور ٹیپو سلطان میں کیا جائے گا یا میر جعفر اور میر صادق میں یہ تو وقت ہی بتاےگا لیکن چیف جسٹس افتخار چودھری کے بعد آپ دوسرے بندے ہو جس نے تحریک انصاف کی پیٹھ میں چرا گھونپا.
جو بینظیر بھٹو کو اپنی بہن کہتے تھے انہوں نے آپ کی موجودگی میں اسکی نازیبا تصویریں صرف اپنے کچھ سیاسی فائدے کے لئے تقسیم کی، چیف جسٹس اور سپریم کورٹ پر آپ کی وزارت میں حملہ ہوا تب آپ نے معافی نہیں مانگی نہ ہی وزارت سے استعفیٰ دیا، ایک جمہوری صدر مشرف جسے پارلیمنٹ نے جمہوری طریقے سے منتخب کیا اس کے خلاف پارلیمنٹ میں بغاوت کی سازش پر معافی نہیں مانگی لیکن عمران خان کے آپ سے اختلاف پر آپ لوگوں کو جلسے میں لانے پر معافی مانگ رہے ہیں؟ یہ کہاں کی اور کسی جمہوریت ہے؟
میں اپنے تحریک انصاف کے دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے لئے اگر آپ کو ہاشمی صاحب کے اقدام سے اختلاف ہے تو ان کو غدار وغیرہ کے القاب یا گالیوں سے نہ نوازیں کیوں کہ آپ میں سے اکثر کی وہ پوسٹیں اس فورم پر موجود ہیں جب آپ جاوید ہاشمی صاحب کو سراہ رہے تھے تحریک انصاف میں آنے پر. اس سے نہ صرف آپ تحریک انصاف بلکے خود اپنا بھی تماشہ بنا رہے ہیں