مبشر لقمان کے قضیے کے بعد ایک نئی بحث چل نکلی ہے ھے کہ تحریک انصاف کے حمایتی صحافیوں نے چیف جسٹس کی مخالفت شروع کر دی . اس سلسلے میں حسن نثار کا نام بھی تواتر سے لیا جا رہا ھے . سب سے پہلے تو میں یہ واضح کر دوں کہ حق اور باطل کے اس معرکے میں پی ٹی آئی ہر حال میں چیف جسٹس کے ساتھ کھڑی ھے . مبشر یا حسن صاحب تو رہے ایک طرف کل کلاں اگر خان صاحب بھی چیف جسٹس کی حمایت سے دستبردار ہو جائیں تو ہم ان کی بھی اتنی شدت سے مخالفت کریں گے جتنی ریاض ٹھیکیدار کی کر رہے ہیں . کیونکہ ہمیں عمران خان کی ذات نہیں بلکہ نظریات سے لگاؤ ھے . کوئی بھی انسان خود اچھا یا برا نہیں ہوتا، اس کے خیالات اور سوچ اسے اچھا یا برا بناتی ھے .
زیر بحث موضوع پر میرا جو نقطہ نظر ھے وہ میں آپ کی نزر کر رہا ہوں .
جہاں تک تعلق ھے حسن نثار یا مبشر لقمان کا تو دیکھیے کچھ عرصہ پہلے تک یہ دونوں اشخاص پوری شدت سے ہماری مخالفت کیا کرتے تھے . میڈیا میں کچھ لوگ ہیں جو نظریات کی بنیاد پر کسی کی حمایت یا مخالفت کرتے ہیں لیکن یہاں پر ایک اور عنصر کار فرما ھے جسے محاورے کے زبان میں "حب علی یا بغض معاویہ" کہا جاتا ھے . میں پوری ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ مبشر کا ہماری طرف جھکاؤ نواز لیگ سے نفرت کی وجہ سے ھے . حسن نثار کا معاملہ ذرا مختلف ھے، انھوں نے عمران خان کو اہمیت دینا تب شروع کی جب عمران نے انہیں اہمیت دینا شروع کی . وہ ایک اچھے انسان ہیں لیکن اپنی اہمیت جتانے کا انہیں شوق بہت ھے . مجھے یقین ھے کہ اگر کویٹہ جلسے کے فوری بعد عمران صاحب انہیں فون نہ کرتے تو شید وہ اس جلسے پر کالم نہ لکھتے .. تحریک انصاف پر کرم فرمایوں کی ایک اور ممکنہ وجہ یہ بھی ھے کے موجودہ دور میں مزید مقبولیت حاصل کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ھے کہ یا تو آپ عمران خان کی حمایت شروع کر دو یا مخالفت . دونوں صورتوں میں آپ کی ریٹنگ عروج پر پہنچ جاتی ھے . جیسے نصرت اور مشتاق اپنے پروگرام کی مسلسل گرتی ہوئی ریٹنگ سے گھبرا کر عمران خان کی بے وجہ کردار کشی پر اتر آے .. ایک اور بات چڑھتے سورج کی پوجا کرنا ھے ، اس کیٹگری میں اسد اللہ غالب جیسے لوگ آتے ہیں جو ھرحکمران کی حمایت کرنا اپنا فرض منصبی سمجھتے ہیں . غالب صاحب نے جب عمران خان کی گڈی چڑھتی دیکھی تو ایک سو اسی ڈگری کا ٹرن لیتے ھوے اوپر تلے چار پانچ کالم ہماری حمایت میں لکھ ڈالے .
نذیر ناجی صاحب بھی غالب سے زیادہ مختلف سوچ نہیں رکھتے . اگر آنے والے دنوں میں آپ انہیں پی ٹی آئی کی حمایت کرتے دیکھیں تو گھبرایے گا مت.
قصہ مختصر ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون ہمارے ساتھ ھے یا مخالف ، قابل غور نکتہ یہ ھے کہ کیا وہ یہ حمایت یا مخالفت کسی نظریے کی بنیاد پر کر رہا ھے یا نہیں .
ہماری یہ جنگ سٹیٹس کو کے خلاف ھے وہ جو موجودہ نظام کو برقرار رکھنے میں اپنی عافیت سمجھتے ہیں . نظام کی اس تبدیلی میں کوئی ہمارے ساتھ چلنا چاہتا ھے تو سو بسم الله ، اگر نہیں تو تواڈی مرضی
http://loadpictures.net/pics/b60651c3c14db547f204bc58f1cc7fe3.jpg
زیر بحث موضوع پر میرا جو نقطہ نظر ھے وہ میں آپ کی نزر کر رہا ہوں .
جہاں تک تعلق ھے حسن نثار یا مبشر لقمان کا تو دیکھیے کچھ عرصہ پہلے تک یہ دونوں اشخاص پوری شدت سے ہماری مخالفت کیا کرتے تھے . میڈیا میں کچھ لوگ ہیں جو نظریات کی بنیاد پر کسی کی حمایت یا مخالفت کرتے ہیں لیکن یہاں پر ایک اور عنصر کار فرما ھے جسے محاورے کے زبان میں "حب علی یا بغض معاویہ" کہا جاتا ھے . میں پوری ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ مبشر کا ہماری طرف جھکاؤ نواز لیگ سے نفرت کی وجہ سے ھے . حسن نثار کا معاملہ ذرا مختلف ھے، انھوں نے عمران خان کو اہمیت دینا تب شروع کی جب عمران نے انہیں اہمیت دینا شروع کی . وہ ایک اچھے انسان ہیں لیکن اپنی اہمیت جتانے کا انہیں شوق بہت ھے . مجھے یقین ھے کہ اگر کویٹہ جلسے کے فوری بعد عمران صاحب انہیں فون نہ کرتے تو شید وہ اس جلسے پر کالم نہ لکھتے .. تحریک انصاف پر کرم فرمایوں کی ایک اور ممکنہ وجہ یہ بھی ھے کے موجودہ دور میں مزید مقبولیت حاصل کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ھے کہ یا تو آپ عمران خان کی حمایت شروع کر دو یا مخالفت . دونوں صورتوں میں آپ کی ریٹنگ عروج پر پہنچ جاتی ھے . جیسے نصرت اور مشتاق اپنے پروگرام کی مسلسل گرتی ہوئی ریٹنگ سے گھبرا کر عمران خان کی بے وجہ کردار کشی پر اتر آے .. ایک اور بات چڑھتے سورج کی پوجا کرنا ھے ، اس کیٹگری میں اسد اللہ غالب جیسے لوگ آتے ہیں جو ھرحکمران کی حمایت کرنا اپنا فرض منصبی سمجھتے ہیں . غالب صاحب نے جب عمران خان کی گڈی چڑھتی دیکھی تو ایک سو اسی ڈگری کا ٹرن لیتے ھوے اوپر تلے چار پانچ کالم ہماری حمایت میں لکھ ڈالے .
نذیر ناجی صاحب بھی غالب سے زیادہ مختلف سوچ نہیں رکھتے . اگر آنے والے دنوں میں آپ انہیں پی ٹی آئی کی حمایت کرتے دیکھیں تو گھبرایے گا مت.
قصہ مختصر ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون ہمارے ساتھ ھے یا مخالف ، قابل غور نکتہ یہ ھے کہ کیا وہ یہ حمایت یا مخالفت کسی نظریے کی بنیاد پر کر رہا ھے یا نہیں .
ہماری یہ جنگ سٹیٹس کو کے خلاف ھے وہ جو موجودہ نظام کو برقرار رکھنے میں اپنی عافیت سمجھتے ہیں . نظام کی اس تبدیلی میں کوئی ہمارے ساتھ چلنا چاہتا ھے تو سو بسم الله ، اگر نہیں تو تواڈی مرضی
http://loadpictures.net/pics/b60651c3c14db547f204bc58f1cc7fe3.jpg