[HI]شدید خواہش تھی کہ محاذ پر بھیجا جائے اور دعا یہ تھی کہ دشمن کے کم از کم دس فوجی مار کر شہادت نصیب ہو۔فرمان قائد الطاف حسین
[/HI]"قائد کے فرمان پر جان بھی قربان ہے" ایم کیو ایم
آپ سب لوگ جو کراچی کے حوالے سے بنگلادیش کی دھمکی دیتے ہیں
"زبردستی صوبہ بنانے کی صورت میں اپنے قائد کے غدّار ٹھہریں گے"
اور
"جو قائد کہ غدّار ہے وہ موت کہ حقدار ہے"
ویسے
"الطاف ١٠ دشمن؟ کون سے مار کر شہید ہونا چاہتا تھا؟
بنگالی یا ہندوستانی فوجی"؟
میرا سپاہی نمبر 2542671تھا۔ ”نمیانی“ میں بارڈر ٹریننگ کے دوران بھی ہر روز نماز میں شہادت کی دعا مانگتا۔ اسی دوران جنگ بندی ہوگئی لیکن شوق شہادت آج بھی زندہ ہے اور سچ یہ کہ میں آج بھی خود کو بلوچ رجمنٹ کا ریزرو سپاہی سمجھتا ہوں اور بوقت ضرورت ملک کو اندرونی، بیرونی دشمنوں، چوروں، اچکوں، استحصالیوں اور دھوکہ دینے والوں سے نجات دلانے کے لئے وردی پہننے کے لئے تیار ہوں۔ کل بھی وطن کا سپاہی تھا۔ آج بھی ہوں۔ لبیک اے مادر ِ وطن! لبیک فرمان قائد الطاف حسین