Germany becoming Islamophobic

aftabshah

Councller (250+ posts)
(serious) Referring to the scandal over Thilo Sarrazin's Islamophobic book, the Hamburg-based
weekly said, 'Thilo Sarrazin's comments about Muslims have triggered outrage in
Germany and abroad, but have met with willing listeners among the general
public.'
'His rhetoric is slowly bringing about change in Germany, transforming it from a
tolerant society into one dominated by fear and Islamophobia. Germany is changing. And although it is not yet a consistently Islamophobic society, a Sarrazin republic, it is certainly on its way to becoming one,' Der Spiegel added.
German Muslim leaders have repeatedly expressed strong concern over Islamophobia in their country.
The head of the German Central Council of Muslims Axel Ayyub Koehler said in an earlier interview with IRNA Islamophobia had become a 'major challenge' for Germany.
Islamophobia has to be placed on the 'political agenda of parties, parliament and government,' the Muslim leader stressed.
Koehler warned Islamophobia could not longer be ignored by the nation's political elites.
He urged 'effective measures' to combat the fear of Islam in Germany.
Koehler said the savage killing of Egyptian woman Marwa al-Sherbini by a neo-Nazi at a Dresden courtroom on July 1, 2009 touched off new fears in the German Muslim community.
Germany has around 4.3 million Muslims in a population of 82 million, of which 2.5 million are Turks.
Confronted with daily verbal abuse and racial discrimination, Germany's Muslims are also battling with educational problems for their children and a chronic lack of job opportunity.
 

rakeem

Senator (1k+ posts)
Islamophobia is now part of most muslims' daily lives. Constant criticism of our religion and rewards by the peopla ant its institutions have made life difficult for the community.There is a segment of US society which co-operates with their European right wing brothers to hatch different programs to hurt and undermine the muslim communities living there. As long as US media with CNN and Fox News is allowed on the airwaves in muslim and other countries, and community keep silent on their negative effects on muslims daily lives, hate will increase not otherwise.
 

aftabshah

Councller (250+ posts)
Islamophobia is now part of most muslims' daily lives. Constant criticism of our religion and rewards by the peopla ant its institutions have made life difficult for the community.There is a segment of US society which co-operates with their European right wing brothers to hatch different programs to hurt and undermine the muslim communities living there. As long as US media with CNN and Fox News is allowed on the airwaves in muslim and other countries, and community keep silent on their negative effects on muslims daily lives, hate will increase not otherwise.

I agree with you brother.
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
مسئلہ دو طرفہ ہے۔
بلکہ یورپ میں جوابی ردعمل ہے جبکہ اصل جارحیت ہماری اپنی طرف سے شروع ہوئی ہے۔

آپ کیسے یہ توقع کر سکتے ہیں کہ اگر کوئی عیسائی مشنری آپ کے ملک میں آ کر تبلیغ کرے تو آپ اس کو اس کی سزا میں اسے ذبح کر دیں، مگر آپ کو یورپ میں پوری پوری آزادی ہو کہ تبلیغ کریں اور لوگوں کو مسلمان کریں۔

پھر آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ یورپ میں تو آپ کو ہر ہر جگہ مسجد بنانے کی اجازت ہو، مگر کوئی غیر مسلم آپ کے ملک میں آ کر اپنے لیے "نئی" عبادتگاہیں نہیں بنا سکتا؟ (کنفیوژن کا شکار نہ ہوں، مودودی صاحب وغیرہ کی کتب "اسلامی ریاست" پڑھیں جہاں آپ کو ملے گا کہ عیسائیوں اور دیگر مذاہب کی "پرانی عبادتگاہیں" تو برقرار رہ سکتیں ہیں مگر اسلامی حکومت انہیں کوئی نئی عبادتگاہ بنانے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ اور اگر یہ پرانی عبادتگاہیں بھی ٹوٹ پھوٹ جائیں تو اسلامی ریاست انکی دوبارہ تعمیر کی اجازت نہ دے)۔

آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ آپ آج اسلامی ریاستی اصولوں پر اجتہاد نہ کریں اور صدیوں پرانے وقت اور حالات کے تحت جو کچھ اقدامات کیے گئے تھے ان پر ہی آج آنکھیں بند کر کے عمل کرتے رہیں؟

کیا آپ کو طالبان یاد ہیں جنہوں نے ہندوؤں کو حکم دیا تھا کہ وہ وہ والا لباس نہیں پہن سکتے جو مسلمان پہنتے ہیں؟ بلکہ انہیں خاص زرد رنگ کا ایک مخصوص لباس پہننے کی ہی اجازت ہے تاکہ وہ دور سے پہچانے جا سکیں اور تضحیک کا نشانہ بن سکیں۔

ماشاء اللہ ابھی تک ہم میں بطور امت انصاف کی رمق موجود تھی اور ہم لوگوں نے اس پر طالبان کے خلاف احتجاج کیا اور انکے اس قدم کو خلاف اسلام قرار دیا۔

عام لوگوں کو تو علم نہیں، مگر بات یہاں آ کر ختم نہیں ہو گئی۔ طالبان نے اقلیتوں کی تضحیک کا یہ قدم اپنی طرف سے نہیں اٹھایا تھا بلکہ انہیں اسلامی شریعت میں اسکا جواز ملتا ہے اور اسکی ایک عملی مثال قرون اولی کے وقت میں ملتی ہے۔ میں اس واقعے کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتی مگر آپ یقین رکھیں کہ طالبان کو اس خالی خولی مذمت سے نہیں روک سکتے۔ طالبان کو وقت نہیں ملا۔ اگر ملتا تو وہ بہت آگے تک جاتے جہاں اقلیتوں کو تضحیک کے لیے آدھا سر منڈھوانے کا حکم ہوتا، انکے لیے اپنے گھوڑوں اور گدھوں پر کاٹھیاں ڈال کر سفر کرنے کی پابندی ہوتی، عیسائیوں کو اپنے بچوں کو بپتسمہ دینے کی پابندی ہوتی۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ان سب چیزوں کا جواز قرون اولی میں ملتا ہے۔

اگر ہمیں ان چیزوں کو حل کرنا ہے تو اسکا واحد حل ہے کہ صدیوں پرانے سٹیٹ لا جوں کے توں نافذ کرنے کی بجائے آج کے وقت اور حالات کے تحت علماء اجتہاد کا دروازہ کھولیں۔ دوسری اقوام عالم کے ساتھ انصاف کی بنیاد پر معاہدے کریں اور اس منافقت سے باہر آئیں کہ ہمیں تو تبلیغ کا حق ہے کیونکہ یورپ سیکولر ملک ہے جبکہ کسی کو ہمارے ممالک میں تبلیغ کی اجازت نہیں کیونکہ ہم اسلامی ملک ہیں۔ آپ یہ لنگڑا لولا عذر پیش کر کے شاید اپنے آپ کو تو ایسے مطمئین کر سکیں جیسا کہ شیطان ابلیس نے یہ عذر پیش کر کے اپنے آپ کو مطمئین کر لیا تھا کہ وہ سجدہ کیوں کرے کہ وہ آگ سے پیدا ہوا ہے۔۔۔۔ مگر پھر آپ یورپ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت کو نہیں روک سکتے اور ایک دن یہاں بھی یہ لوگ مسلمانوں سے وہی سلوک کر رہے ہوں گے جو کہ آپ غیر مسلموں سے اپنے ہاں کرتے ہیں۔

آپ کو ایک بات ماننا پڑے گی کہ مسلمانوں کے ایک گروہ کو ملاؤوں نے بہت
Agressive
بنا دیا ہے۔

ایک رپورٹ آئی تھی جس میں یورپ اور جرمنی کی کچھ عرب مساجد میں جمعے کو بیان ہونے والے خطبات دکھائے گئے تھے۔ ان میں ایسے کھل کر جہاد کی بات کی جا رہی تھی اور زبردستی اسلام کو بقیہ لوگوں پر نافذ کرنے کی بات کی جا رہی تھی کہ کوئی بھی یورپین ان چیزوں کو دیکھ کر اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔

عقل اللہ تعالی کی طرف سے بہت بڑا تحفہ ہے۔ عقلمندی کے ساتھ یورپ اور دیگر اقوام کے ساتھ اپنے تعلقات بنائیں۔ عقلمندی سے ایسے اقدامات کریں جن سے نفرتیں نہ بڑھیں بلکہ جب ہم تبلیغ کریں تو لوگ زیادہ سے زیادہ اسکی طرف راغب ہوں۔
 

HarrisS

Politcal Worker (100+ posts)
Mehwish,

Thank you for saving me the trouble of typing pretty much the same thing that you have said. Now the trouble is to make the feeble minded people here understand.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
مسئلہ دو طرفہ ہے۔


بلکہ یورپ میں جوابی ردعمل ہے جبکہ اصل جارحیت ہماری اپنی طرف سے شروع ہوئی ہے۔


جارحیت تو پچھلے ١٥٠ سو سال سے جاری ہے، مسلمانوں کے خلاف، گلہ دبا کر کہا جاتا ہے، آ کھین کیوں نکال رہے ھو. کون سے مسلمان ملک نے کس غیر مسلم ملک پر چڑھائی کر دی ہے.

کیا پاکستان میں مودودی صاحب کا فلسفہ رائج ہے، غیر مسلم آبادیوں میں ان کی عبادت گاہیں تعمیر نہیں ہو رہی ہیں.

طالبان کے ہووے کے زور پر کب تک اسلام کے خلاف پروپگنڈا کیا جاۓ گا، کتنے ہیں یہ اور کون ہیں، کیوں افغانستان پر قبضہ تو ہو گیا لیکن طالبان قابو نہیں آے، عراق میں مشن پورا ہو گیا لیکن ڈبلیو ایم ڈی کہلانے کے قابل ایک کیل بھی نہیں ملی.

کتنے سال ہووے ہیں طالبان کو اور پچھلے ٦٠ سالوں سے جو کچھ کشمیر، فلسطین میں ہو رہا ہے، بوسنیا میں ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے.
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
bhaia mehwish ko chor do yeh mqm wali hai mqm waloo pe 100 gunah maaf hain jin ko apne deen ka ilm aik taraf deen se mohabbat na hoo sewai altaf peer or na murshid ke jo sirl libral fascist ki zubaan bolte hoo chor do un ko ignore them
 

lord_sultan

Councller (250+ posts)
attaa bin abi rabah aik jaleel ul qadr tabai tha jo aik zimmi ke liye lar gaya tha to jo huqooq islam mein zimmi ko hai woh dosre mazaheb mien musalmano ko nahi hai mehwish jaise logon ko kia pata un ki taan altaf peer o na murshid se shoro ho kar unhien pe khatam hoti hai
 

HarrisS

Politcal Worker (100+ posts)
bhaia mehwish ko chor do yeh mqm wali hai mqm waloo pe 100 gunah maaf hain jin ko apne deen ka ilm aik taraf deen se mohabbat na hoo sewai altaf peer or na murshid ke jo sirl libral fascist ki zubaan bolte hoo chor do un ko ignore them

I could not care less about her political views or her sympathies with any political parties. What she wrote above makes perfect sense IF and only IF you are rational enough to understand.

This forum is full of Zaid topia's crazy brigade and the idiot Hamid Gul's followers so rationality is a rare commodity around here.
 

rakeem

Senator (1k+ posts)
bhaia mehwish ko chor do yeh mqm wali hai mqm waloo pe 100 gunah maaf hain jin ko apne deen ka ilm aik taraf deen se mohabbat na hoo sewai altaf peer or na murshid ke jo sirl libral fascist ki zubaan bolte hoo chor do un ko ignore them

I'm not MQM voter, but I do feel MQM is better party than others and I disagree with mehwish_ali's views.
 

aftabshah

Councller (250+ posts)
مسئلہ دو طرفہ ہے۔
بلکہ یورپ میں جوابی ردعمل ہے جبکہ اصل جارحیت ہماری اپنی طرف سے شروع ہوئی ہے۔

آپ کیسے یہ توقع کر سکتے ہیں کہ اگر کوئی عیسائی مشنری آپ کے ملک میں آ کر تبلیغ کرے تو آپ اس کو اس کی سزا میں اسے ذبح کر دیں، مگر آپ کو یورپ میں پوری پوری آزادی ہو کہ تبلیغ کریں اور لوگوں کو مسلمان کریں۔

پھر آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ یورپ میں تو آپ کو ہر ہر جگہ مسجد بنانے کی اجازت ہو، مگر کوئی غیر مسلم آپ کے ملک میں آ کر اپنے لیے "نئی" عبادتگاہیں نہیں بنا سکتا؟ (کنفیوژن کا شکار نہ ہوں، مودودی صاحب وغیرہ کی کتب "اسلامی ریاست" پڑھیں جہاں آپ کو ملے گا کہ عیسائیوں اور دیگر مذاہب کی "پرانی عبادتگاہیں" تو برقرار رہ سکتیں ہیں مگر اسلامی حکومت انہیں کوئی نئی عبادتگاہ بنانے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ اور اگر یہ پرانی عبادتگاہیں بھی ٹوٹ پھوٹ جائیں تو اسلامی ریاست انکی دوبارہ تعمیر کی اجازت نہ دے)۔

آپ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ آپ آج اسلامی ریاستی اصولوں پر اجتہاد نہ کریں اور صدیوں پرانے وقت اور حالات کے تحت جو کچھ اقدامات کیے گئے تھے ان پر ہی آج آنکھیں بند کر کے عمل کرتے رہیں؟

کیا آپ کو طالبان یاد ہیں جنہوں نے ہندوؤں کو حکم دیا تھا کہ وہ وہ والا لباس نہیں پہن سکتے جو مسلمان پہنتے ہیں؟ بلکہ انہیں خاص زرد رنگ کا ایک مخصوص لباس پہننے کی ہی اجازت ہے تاکہ وہ دور سے پہچانے جا سکیں اور تضحیک کا نشانہ بن سکیں۔

ماشاء اللہ ابھی تک ہم میں بطور امت انصاف کی رمق موجود تھی اور ہم لوگوں نے اس پر طالبان کے خلاف احتجاج کیا اور انکے اس قدم کو خلاف اسلام قرار دیا۔

عام لوگوں کو تو علم نہیں، مگر بات یہاں آ کر ختم نہیں ہو گئی۔ طالبان نے اقلیتوں کی تضحیک کا یہ قدم اپنی طرف سے نہیں اٹھایا تھا بلکہ انہیں اسلامی شریعت میں اسکا جواز ملتا ہے اور اسکی ایک عملی مثال قرون اولی کے وقت میں ملتی ہے۔ میں اس واقعے کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتی مگر آپ یقین رکھیں کہ طالبان کو اس خالی خولی مذمت سے نہیں روک سکتے۔ طالبان کو وقت نہیں ملا۔ اگر ملتا تو وہ بہت آگے تک جاتے جہاں اقلیتوں کو تضحیک کے لیے آدھا سر منڈھوانے کا حکم ہوتا، انکے لیے اپنے گھوڑوں اور گدھوں پر کاٹھیاں ڈال کر سفر کرنے کی پابندی ہوتی، عیسائیوں کو اپنے بچوں کو بپتسمہ دینے کی پابندی ہوتی۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ان سب چیزوں کا جواز قرون اولی میں ملتا ہے۔

اگر ہمیں ان چیزوں کو حل کرنا ہے تو اسکا واحد حل ہے کہ صدیوں پرانے سٹیٹ لا جوں کے توں نافذ کرنے کی بجائے آج کے وقت اور حالات کے تحت علماء اجتہاد کا دروازہ کھولیں۔ دوسری اقوام عالم کے ساتھ انصاف کی بنیاد پر معاہدے کریں اور اس منافقت سے باہر آئیں کہ ہمیں تو تبلیغ کا حق ہے کیونکہ یورپ سیکولر ملک ہے جبکہ کسی کو ہمارے ممالک میں تبلیغ کی اجازت نہیں کیونکہ ہم اسلامی ملک ہیں۔ آپ یہ لنگڑا لولا عذر پیش کر کے شاید اپنے آپ کو تو ایسے مطمئین کر سکیں جیسا کہ شیطان ابلیس نے یہ عذر پیش کر کے اپنے آپ کو مطمئین کر لیا تھا کہ وہ سجدہ کیوں کرے کہ وہ آگ سے پیدا ہوا ہے۔۔۔۔ مگر پھر آپ یورپ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پیدا ہونے والی نفرت کو نہیں روک سکتے اور ایک دن یہاں بھی یہ لوگ مسلمانوں سے وہی سلوک کر رہے ہوں گے جو کہ آپ غیر مسلموں سے اپنے ہاں کرتے ہیں۔

آپ کو ایک بات ماننا پڑے گی کہ مسلمانوں کے ایک گروہ کو ملاؤوں نے بہت
Agressive
بنا دیا ہے۔

ایک رپورٹ آئی تھی جس میں یورپ اور جرمنی کی کچھ عرب مساجد میں جمعے کو بیان ہونے والے خطبات دکھائے گئے تھے۔ ان میں ایسے کھل کر جہاد کی بات کی جا رہی تھی اور زبردستی اسلام کو بقیہ لوگوں پر نافذ کرنے کی بات کی جا رہی تھی کہ کوئی بھی یورپین ان چیزوں کو دیکھ کر اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔

عقل اللہ تعالی کی طرف سے بہت بڑا تحفہ ہے۔ عقلمندی کے ساتھ یورپ اور دیگر اقوام کے ساتھ اپنے تعلقات بنائیں۔ عقلمندی سے ایسے اقدامات کریں جن سے نفرتیں نہ بڑھیں بلکہ جب ہم تبلیغ کریں تو لوگ زیادہ سے زیادہ اسکی طرف راغب ہوں۔

The people who thinks like you are Europe Zada, and forgot reality that cristians also tableegh in Muslim countries. dont offend
 

aftabshah

Councller (250+ posts)


جارحیت تو پچھلے ١٥٠ سو سال سے جاری ہے، مسلمانوں کے خلاف، گلہ دبا کر کہا جاتا ہے، آ کھین کیوں نکال رہے ھو. کون سے مسلمان ملک نے کس غیر مسلم ملک پر چڑھائی کر دی ہے.

کیا پاکستان میں مودودی صاحب کا فلسفہ رائج ہے، غیر مسلم آبادیوں میں ان کی عبادت گاہیں تعمیر نہیں ہو رہی ہیں.

طالبان کے ہووے کے زور پر کب تک اسلام کے خلاف پروپگنڈا کیا جاۓ گا، کتنے ہیں یہ اور کون ہیں، کیوں افغانستان پر قبضہ تو ہو گیا لیکن طالبان قابو نہیں آے، عراق میں مشن پورا ہو گیا لیکن ڈبلیو ایم ڈی کہلانے کے قابل ایک کیل بھی نہیں ملی.

کتنے سال ہووے ہیں طالبان کو اور پچھلے ٦٠ سالوں سے جو کچھ کشمیر، فلسطین میں ہو رہا ہے، بوسنیا میں ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے.

Open your mind and see history of world, dont concentrate on only last 100 years, 100 years is not enough time to change history of a nation. comparitively Muslims were in power for longer time than non muslims.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Open your mind and see history of world, dont concentrate on only last 100 years, 100 years is not enough time to change history of a nation. comparitively Muslims were in power for longer time than non muslims.

We want that time back
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
جارحیت تو پچھلے ١٥٠ سو سال سے جاری ہے، مسلمانوں کے خلاف، گلہ دبا کر کہا جاتا ہے، آ کھین کیوں نکال رہے ھو. کون سے مسلمان ملک نے کس غیر مسلم ملک پر چڑھائی کر دی ہے.

کیا پاکستان میں مودودی صاحب کا فلسفہ رائج ہے، غیر مسلم آبادیوں میں ان کی عبادت گاہیں تعمیر نہیں ہو رہی ہیں.

طالبان کے ہووے کے زور پر کب تک اسلام کے خلاف پروپگنڈا کیا جاۓ گا، کتنے ہیں یہ اور کون ہیں، کیوں افغانستان پر قبضہ تو ہو گیا لیکن طالبان قابو نہیں آے، عراق میں مشن پورا ہو گیا لیکن ڈبلیو ایم ڈی کہلانے کے قابل ایک کیل بھی نہیں ملی.

کتنے سال ہووے ہیں طالبان کو اور پچھلے ٦٠ سالوں سے جو کچھ کشمیر، فلسطین میں ہو رہا ہے، بوسنیا میں ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے.

مسئلہ یہ ہے کہ آپ چیزوں کو اس کے صحیح تناظر میں نہیں دیکھ رہے ہیں۔ بجائے میری گذارشات پر غور کرنے کے آپ دوسری طرف نکل گئے ہیں۔

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ آپ کو فرق کرنا ہے کہ آپ بات کس کی کر رہے ہیں۔

ہم یہاں بات کر رہے تھے کہ یورپی "عوام" میں رفتہ رفتہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے۔۔۔ جبکہ آپ نے گفتگو کا منہ پھیر دیا کہ پچھلے 150 سال میں جو یورپی حکومتوں نے مسلمانوں کے خلاف جنگیں کی ہیں۔ اللہ کرے آپ کو اس "یورپی عوام" اور "یورپی حکومتوں" کا فرق سمجھ میں آ جائے۔

میں نے اوپر جو چیزیں بیان کی ہیں اُن کا حکومتوں سے تعلق نہیں بلکہ براہ راست دین اسلام کی تعبیر و تشریح سے تعلق ہے۔

اور دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ آپ طالبان کو دودھ میں سے مکھی کی طرح نکال کر نہیں پھینک سکتے۔ یورپ میں شاید ہی کوئی مولانا اسرار احمد کو جانتا ہو، مگر طالبان کو سب جانتے ہیں۔، اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ طالبان نے اسلام کے نام پر کس طرح عیسائیوں این جی اوز کے لوگوں کو مشنری بنا کر ذبح کیا ہے، وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ افغانستان میں غیر مسلموں کو کس طرح ایک طرح کا خاص لباس پہنا کر انکی تضحیک کی جاتی تھی، وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ بدھا کے مجسمے افغآنستان میں توڑے گئے۔

ہو سکتا ہے کہ آپ طالبان کے ان اقدامات کا انکار کریں، مگر مسئلہ یہ ہے کہ کوئی آپ کو نہیں جانتا، مگر سب طالبان کو ضرور جانتے ہیں اور اسی لیے یہ نفرت موجود ہے۔ اور یہ نفرت صرف اور صرف اُس وقت ختم ہو سکتی ہے جب آپ تبلیغ کے زور پر اہلیان یورپ کو بتلائیں کہ طالبان غلط تھے، جنگلی لوگ تھے جن کا اسلام کی اصل فکر سے تعلق نہیں تھا۔

کیا پاکستان میں مودودی صاحب کا فلسفہ رائج ہے، غیر مسلم آبادیوں میں ان کی عبادت گاہیں تعمیر نہیں ہو رہی ہیں.


بھائی صاحب، پاکستان کا آئین اور چیز ہے اور جو کچھ یہاں پر ہوتا ہے وہ اور چیز ہے۔

کیا آپ کو علم ہے کہ پاکستان کے آئین میں آپ کو اجازت ہے کہ آپ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر سکتے ہیں؟


Constitution of Pakistan

Freedom to profess religion and to manage religious institutions.
Subject to law, public order and morality:-
(a) every citizen shall have the right to profess, practise and propagate his religion; and
(b) every religious denomination and every sect thereof shall have the right to establish, maintain and manage its religious institutions

آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پاکستان کا قانون ہر شہری کو اجازت دے رہا ہے کہ وہ اپنی پسند کا مذہب اختیار کر سکتا ہے، اور اپنی مذہبی عبادتگاہوں کو تعمیر کر سکتا ہے۔

مگر عملی طور پر پاکستان میں کوئی عیسائی مشنری آ کر کھلے عام تبلیغ نہیں کر سکتے۔ اور اگر انکی تبلیغ کے نتیجے میں کوئی مسلمان عیسائی ہو جائے تو اُسے مرتد کہہ کر فورا قتل کر دیا جائے گا۔

چنانچہ یہ پاکستان کے آئین اور زمینی حقائق میں بہت بڑا تضاد ہے اور جبتک آج کے دور میں آپ مرتد کی سزا موت کہتے رہیں گے اُسوقت تک یہ تضاد جاری رہے گا۔

کیا پاکستان میں مودودی صاحب کا فلسفہ رائج ہے، غیر مسلم آبادیوں میں ان کی عبادت گاہیں تعمیر نہیں ہو رہی ہیں

آپ کی اس عبارت کو ایک مرتبہ پھر نقل کر رہی ہوں کیونکہ یہاں پر بھی تضاد ہے اور کچھ چھپایا جا رہا ہے۔

آپ یہ کہہ کر نہیں بچ سکتے کہ فقط مودودی صاحب کا یہ فلسفہ ہے۔ یہی فتوے دیوبند مکتب فکر کے بھی موجود ہیں اور طالبان انہی کا ایک حصہ ہیں۔ مجھے نہیں علم کہ پھر آپ کو کس بات سے اختلاف ہو رہا ہے کیونکہ اگر پاکستان میں کوئی اسلامی حکومت بنی تو فرنٹ پر جماعت اسلامی ہو گی یا پھر مکتبہ دیو بند۔ اور اگر آپ مولانا اسرار احمد کو فالو کرتے ہیں تو انکا مؤقف اس مسئلے پر ابھی تک واضح نہیں ہے یا پھر کم از کم مجھے علم نہیں ہے۔

چنانچہ اگر آپ کا دعوی ہے کہ ہمارے مذہبی حضرات اس معاملے میں غیر مسلموں کو مکمل آزادی دیتے ہیں کہ وہ ہر جگہ ہر وقت اپنے لیے نئی عبادت گاہ تعمیر کر سکتے ہیں تو براہ مہربانی انکے فتوے پیش فرمائیے۔

آپ کی عبارت میں جو تضاد ہے، وہ ہیے "غیر مسلم آبادیوں" کی شرط۔

یہ تو کبھی کبھار ہوتا ہے کہ کسی ایک ہی جگہ اتنی بڑی تعداد میں اقلیت جمع ہو جائے کہ وہ "غیر مسلم آبادی" بن جائے۔ عموما تو وہ پورے شہر میں بکھرے ہوئے ہوتے ہیں (جیسا کہ مسلمان یورپ کے زیادہ تر شہروں میں بکھرے ہوئے ہیں)۔

چنانچہ انصاف تو یہ ہے کہ اس "آبادی" والی شرط کو ختم ہونا چاہیے اور کسی جگہ مسلم آبادی کے درمیان بھی چند خاندان غیر مسلم ہیں تو انہیں اجازت ہونی چاہیے کہ وہ مسلم آبادی کے درمیان بھی اپنی عبادت گاہ کو کھول سکیں۔

یورپ میں چاہے پورے شہر میں ایک مسلمان ہی کیوں نہ ہو، مگر اسے اجازت ہے کہ اپنی پراپرٹی پر وہ مسجد کھول سکے۔ یورپینز نے فقط ایک غلط کام کیا کہ اکثر جگہ وہ شہر کے سٹرکچر کے نام پر پابندی لگاتے ہیں کہ مسجد کے مینار نہیں ہونے چاہیے ہیں (یاد رہے یورپ کے شہروں میں ہر گھر ایک مخصوص ساخت کی طرز پر بن سکتا ہے جس میں ڈھلوان چھت وغیرہ شامل ہیں)۔ میرے خیال میں یورپین نے یہ چیز غلط کی اور انہیں کھل کر مینار بنا لینے کی اجازت بھی دینی چاہیے تھی اور شہر کی ساخت کے قانون کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اور یہی انصاف ہمیں مسلم ممالک میں غیر مسلموں کے لیے بھی قائم کرنا ہے۔

اگر انڈیا میں مسلمانوں کو مسجد سے اذانیں دینے کی اجازت ہے تو پھر غیر مسلموں کو اپنے اپنے طریقے سے اپنی عبادت گاہوں سے گھنٹیاں بجانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ ہر کوئی اپنے مقررہ طریقے سے اپنی عبادت انجام دے سکے اور کسی کی حق تلفی نہ ہو اور مذہبی رواداری قائم و دائم رکھی جائے۔

ہمارا ہتھیار تبلیغ ہے، ایمان کامل ہے، انصاف ہے، عدل ہے۔


 
Last edited:

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
مسئلہ یہ ہے کہ آپ چیزوں کو اس کے صحیح تناظر میں نہیں دیکھ رہے ہیں۔ بجائے میری گذارشات پر غور کرنے کے آپ دوسری طرف نکل گئے ہیں۔

[FONT=&quot]یورپ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا ہو نہیں رہی بلکہ پیدا کی جا رہی ہے. صلیبی جنگوں کا اگلا معرکہ شروع کرنے سے پہلے ایک طرف عوام کو ذہنی طور پر تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ فوج اور عوام کی سوچ میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے اور دوسری طرف مسلمان ممالک کو نہتا کیا جا رہا ہے. عرب دنیا میں مجود واحد مسلمان فوجی طاقت عراق کو جھوٹی رپورٹس کی آڑر میں تباہ کیا جا چکا ہے. اگلا نشانہ پاکستان اور ایران ہیں اور سازشیں زوروں پر ہیں

[/FONT]​
[FONT=&quot]کیا طالبان کو ضرورت سے زیادہ کوریج نہیں دی جارہی. ٥٦ مسلم ممالک میں قائم مغرب نواز حکومتیں اور مغرب زدہ عوام کے مقابلے میں طالبان تو کچھ بھی نہیں. طالبان نے یہ کر دیا وہ کر دیا. مگر[/FONT][FONT=&quot]سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ریاست میں گولڈن ٹمپل پر حملہ اور بابری مسجد کا انہدام، کوئی پوچھنے والا ہے. شخصی آزادی کے چیمپین ہونے کے دعوی اور حجاب و نقاب سے الرجی، مسلمنوں کو رواداری کے لیکچر، بوسنیا میں قتل عام پر خاموشی، ایسٹ تمور کی طرز پر مسلہء کشمیر کیوں حل نہیں ہو سکتا، کویت کو آزاد کرانے کے لیے عراق کا بھرکس نکالا جا سکتا ہے، اسرائیل سے مقبوضہ علاقے کیوں نہی؟

[/FONT]​
[FONT=&quot]طالبان ایشو پر روشن خیالوں نے اچھی خاصی معافیاں مانگ لی ہیں اور مذہبی حلقوں نے فتوے دے کر مغرب کو خوش کرنے کے سارے جتن کر لیے ہیں،لیکن مغرب کا غصہ ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا اور نا ہو گا، کیوں کے ابھی مشن پورا نہیں ہوا

[/FONT]​
[FONT=&quot]طالبان کی غلطیوں کا ازالہ صرف اسی طور مممکن ہے کے مغرب کی پروا کیے بغیر منہج نبوی صللہ علیہ وسلم کی طرز پر اسلامی ریاست کے قیام کی کوشش کی جاۓ. حقیقت یہ ہے کے آج جو مسلمان گلے پھاڑ پھاڑ کر کہ رہے ہیں طالبان نے یہ اسلام کے مطابق نہیں کیا وہ غلط کیا وہی شریعت کے سب سے پہلے مخالف اور مغربی جمہوریت کے ہمدرد ہیں

[/FONT]​
[FONT=&quot]جی بلکل پاکستان کا آئین اور اس پرعملداری دو مختلف چیزیں ہیں، جیسے ہم مسلمان ویسی ہی ہماری ریاست. آئین اللہ کی حاکمیت کا اعلان کرتا ہے، اور قانون سازی غیر اللہ کی مرضی کے مطابق ہوتی ہے

[/FONT]​
[FONT=&quot]غیر مسلموں کو جو حقوق شریعت نے دئیے ہیں ضرور ملنے چاہیے، اگر مرتد کی سزا قتل ہے تو ملنی چاہیے. اگر شریعت نے غیر مسلم عبادت گاہوں کی تعمیر کے لیے ان کی آبادیوں کی شرط لگائی ہے تو میں اور آپ اسے بدل نہیں سکتے اور نا ہی غیر مسلم ممالک میں مسجدوں کی تعمیر کے لیے اس پر سودا بازی. اگر مغرب کو مسجدوں کی تعمیر پر اعتراض ہے تو سیکولرازم کی تعریف میں تبدیلی کی ضرورت ہے جو ممکن ہے

[/FONT]​
[FONT=&quot]یہ آپ کو کس نے کہ دیا کے اگر پاکستان میں اگر اسلامی حکومت بنی تو لازما جماعت اسلامی اور دیو بند کی بنے گی. انتخابات مروجہ نظام کو چلانے والوں کا فیصلہ کرتے ہیں، ناکے نظام میں تبدیلی. نظام میں تبدیلی بنیادی اکائی یعنی عوام کی سوچ تبدیل کیۓ بغیر ممکن نہیں ہے. ہاں اگر کبھی "فرشتے" جماعت اور دیوبند کے حمایتی ہو جائیں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے

[/FONT]​
[FONT=&quot]اجتہاد کے بارے میں بھی عرض کر دوں، اجتہاد حدود اللہ کو تبدیل کرنے کا نام نہیں ہے، بلکہ حدود کے اندر رہتے ہوۓ مسائل حال کرنے کے نام ہے

[/FONT]​
[FONT=&quot]یقینا ہمارا ہتھیار تبلیغ ہے، ایمان کامل ہے، انصاف ہے، عدل ہے، لیکن اسلامی ریاست کے قیام کے بغیر یہ ھتیار بے اثر ہے. شریعت کے قیام کے بغیر اپ کیسے عدل و انصاف فراہم کر سکتے ہیں.[/FONT]​
 
Last edited: