اگر ابھی تک داعش نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تو بہت جلد ٹویٹ آنے والی ہو گی۔
ٹی ٹی پی اور داعش میں یہ چیز مشترک ہے، یعنی ہر کاروائی کو اپنے کھاتے میں ڈالنا۔ اور اگر کبھی جماعت خودکمزوری دکھائے، تو عالمی میڈیا خود ہی داعش کے کھاتے میں ڈال دیتا ہے۔
یہ کسی اور اسلامی ملک پر حملے کا بہانہ بھی ہو سکتا ہے، یا شام و عرا ق کی آبادی پر اپنی بمباری بڑھانے کا بہانہ
اگر امریکی فوج اپنے دشمنوں کو پوری دنیا میں کسی بھی جگہ اور کسی بھی طریقے سے مارنے کا اختیار رکھتا ہے، تو اصولا یہ حق دشمن کو بھی ہونا چاہئے کہ وہ بھی فوج کو کسی بھی جگہ نشانہ بنا سکے۔