المیہ یہ ہے ہمارے کچھ لوگوں کا کہ ان کی صحافت آپ کو معلوم ہے کہاں سے شروع ہوتی ہے؟؟ ایسے صحافیوں کی صحافت اپنے کسی عزیز صحافی یا کسی دوست صحافی یا کسی دوست کے دوست صحافی کے وزیٹنگ کارڈ سے، جو کہیں آتے جاتے موٹر سائیکل کے چالان سے بچنے کے لئے پولیس والوں کو دکھاتے رہتے ہیں! پھر اسی واقف کار کے ذریعے کسی مقامی اخبار سے منسلک کروا دیئے جاتے ہیں اور پھر ایسے لوگ ایسے ہی تماشے کرکے، چرب زبانی کرکے، بلیک میل کرکے لوگوں کو جلد ہی اوپر کی جانب آجاتے ہیں جہاں انہیں حمزہ شریف جیسے لوگ ملتے ہیں اور یہ ایک جانب امیر بنتے ہیں دوسری طرف اینکر!!!!۔