رانا ثنا ء اللہ اور عابد شیرعلی جیسے لوگ ن لیگ کا اصل چہرہ ہیں ۔۔ بیحد خوشی ہوتی ہے یہ جان کر کہ نوازشریف کی کرپشن کا دفاع کرنے کے لیے ایسے خبیث لوگ باقی رہ گئے ہیں ۔۔
لاہور ریلوے سٹیشن کے پاس نولکھا چوک ھے، اس کے ایک طرف وہاں کا بہت پرانا اور مشہور بیت الخلا ھے جو انگریز دور میں مسافروں کیلئے بنا تھا اور بعد میں اس پر قبضہ گروپ آکر بیٹھ گئے اور سٹیشن آنے جانے والے مسافروں سے 'ہلکا' ہونے کے پیسے وصول کرنا شروع ہوگئے۔
شاہ عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان کی سب سے بڑی ہول سیل مارکیٹ ھے۔ لوہاری گیٹ اور شاہ عالمی موڑ کے درمیان عینکوں کی دکانیں ہوا کرتی تھیں، ان دکانوں کے پیچھے ایک گندا نالہ پچھلی کئی صدیوں سے قائم دائم ھے۔ آج بھی شاہ عالمی کے تاجران اور وہاں آئے گاہک اس نالے پر بیٹھ کر نیچر کال کو رسپانڈ کرتے ہیں۔
ملتان روڈ پر سبزہ زار سکیم کا عقبی حصہ کبھی پولیس مقابلوں کیلئے استعمال ہوا کرتا تھا۔ ایک خاص مقام ایسا ھے جہاں شہبازشریف نے اپنے پہلے دورحکومت میں 18 سے زائد پولیس مقابلوں میں لوگ مروائے تھے۔ آج بھی لوگ وہاں پلاٹ لیتے ڈرتے ہیں اور وہ مقام ابھی بھی اجاڑ پڑا ھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اسے لاہور انتظامیہ اور قریبی رہائشیوں نے کوڑا پھینکنے کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا۔ آج کل وہاں کوڑے کا ایک 40 فٹ اونچا پہاڑ بن چکا ھے۔
پہاڑ سے یاد آیا، لاہور ڈیوس روڈ اور گڑھی شاہو کے سنگم میں پریس کلب کے مقام پر کبھی کسی وقت پہاڑی ہوا کرتی تھی یا نہیں، اس کا تو ہمیں علم نہیں، لیکن آج بھی اس مقام کو شملہ پہاڑی کے نام سے جانا جاتا ھے۔
نولکھا چوک کا بیت الخلا، شاہ عالم مارکیٹ کا گندا نالہ، سبزہ زار سکیم کا 40 فٹ کوڑے کا پہاڑ اور لاہور کی شملہ پہاڑی ۔ ۔ ۔ اگلا الیکشن نزدیک آنے دیں، شہباز شریف ان سب مقامات کا دوبارہ افتتاح کرے گا اور نوازشریف کھوتا خور پٹواریوں سے کہے گا: