What a shame. My heart is so sad for these young girls of Pakistan (one of them is only of 8 years). Ya Allah, hamain in janwaroon say nijaat dila. Amin.
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/04/100429_acid_attack_balochistan_qalat.shtml
قلات: بچیوں پر تیزاب حملہ
بلوچستان کے علاقے قلات میں نامعلوم افراد تین بچیوں کے چہروں پر تیزاب پھنک کر فرار ہوگئے ہیں جبکہ دوہفتے قبل دالبندین میں دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنکا گیا تھا جس پر بلوچ قوم پرستوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
دوہفتے قبل دالبندین میں دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنکا گیا تھا
قلات پولیس کے مطابق جمعرات کی شام کو قلات میں اس وقت موٹر سائیکل پر سوار دونامعلوم افراد نے تین بچیوں پر تیزاب پھنک دیا۔ آٹھ سالہ صائمہ، چودہ سالہ شکیلہ اور بیس سالہ فاطمہ قلات شہرسے پیدل کلی پندرانی کی طرف جارہی تھیں کہ ان پر حملہ کیا گیا۔
واقعہ کے بعد نامعلوم ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیا ب ہوگئےمتاثرہ بچیوں کو علاج کے لیے سول ہسپتال قلات منتقل کردیا گیا ہے تاہم اس واقعہ سے ایک بار پھر وہ خواتین زیادہ خوفزدہ ہوگئیں ہیں جو مالی مجبوریوں کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں میں اس وقت خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
دلبندین کے واقعہ کی بلوچستان میں تقریباً تمام قوم پرست جماعتوں بشمول بلوچ مزاحمتی تنظیموں نےخواتین پر تیزاب پھنکنے کی شدید مذمت کی تھی اور اس واقعہ کو بلوچ روایات کے خلاف قرار دیدیا تھ
پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے لیکن تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ ہی کسی گروپ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین نے بتایا ہے کہ دوہفتے قبل بلوچستان کے علاقے دالبندین میں نامعلوم افراد نے دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنک کر فرار ہوئے تھے۔ بعد میں بلوچ غیرت مند نامی ایک تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبو ل کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ خواتین نہ صرف پردے کی پاسداری کریں بلکہ وہ کسی مرد کے بغیر بازار نہ جائیں بصورت دیگر ان کے ساتھ پیش آنے والے کسی بھی واقعہ کا وہ خود ذمہ دارہونگی۔
بلوچستان میں تقریباً تمام قوم پرست جماعتوں بشمول بلوچ مزاحمتی تنظیموں نےخواتین پر تیزاب پھنکنے کی شدید مذمت کی تھی اور اس واقعہ کو بلوچ روایات کے خلاف قرار دے دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ بعض قوتیں بلوچ معاشرے کو رجعت پسندی کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہی ہیں جسے بلوچ قوم ناکام بنادے گی۔
بلوچستان کے علاقے قلات میں نامعلوم افراد تین بچیوں کے چہروں پر تیزاب پھنک کر فرار ہوگئے ہیں جبکہ دوہفتے قبل دالبندین میں دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنکا گیا تھا جس پر بلوچ قوم پرستوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
دوہفتے قبل دالبندین میں دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنکا گیا تھا
قلات پولیس کے مطابق جمعرات کی شام کو قلات میں اس وقت موٹر سائیکل پر سوار دونامعلوم افراد نے تین بچیوں پر تیزاب پھنک دیا۔ آٹھ سالہ صائمہ، چودہ سالہ شکیلہ اور بیس سالہ فاطمہ قلات شہرسے پیدل کلی پندرانی کی طرف جارہی تھیں کہ ان پر حملہ کیا گیا۔
واقعہ کے بعد نامعلوم ملزمان موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیا ب ہوگئےمتاثرہ بچیوں کو علاج کے لیے سول ہسپتال قلات منتقل کردیا گیا ہے تاہم اس واقعہ سے ایک بار پھر وہ خواتین زیادہ خوفزدہ ہوگئیں ہیں جو مالی مجبوریوں کے تحت زندگی کے مختلف شعبوں میں اس وقت خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔
دلبندین کے واقعہ کی بلوچستان میں تقریباً تمام قوم پرست جماعتوں بشمول بلوچ مزاحمتی تنظیموں نےخواتین پر تیزاب پھنکنے کی شدید مذمت کی تھی اور اس واقعہ کو بلوچ روایات کے خلاف قرار دیدیا تھ
پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے لیکن تا حال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور نہ ہی کسی گروپ نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
کوئٹہ سے بی بی سی کے نامہ نگار ایوب ترین نے بتایا ہے کہ دوہفتے قبل بلوچستان کے علاقے دالبندین میں نامعلوم افراد نے دوخواتین کے چہروں پر تیزاب پھنک کر فرار ہوئے تھے۔ بعد میں بلوچ غیرت مند نامی ایک تنظیم نے اس واقعہ کی ذمہ داری قبو ل کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ خواتین نہ صرف پردے کی پاسداری کریں بلکہ وہ کسی مرد کے بغیر بازار نہ جائیں بصورت دیگر ان کے ساتھ پیش آنے والے کسی بھی واقعہ کا وہ خود ذمہ دارہونگی۔
بلوچستان میں تقریباً تمام قوم پرست جماعتوں بشمول بلوچ مزاحمتی تنظیموں نےخواتین پر تیزاب پھنکنے کی شدید مذمت کی تھی اور اس واقعہ کو بلوچ روایات کے خلاف قرار دے دیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ بعض قوتیں بلوچ معاشرے کو رجعت پسندی کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہی ہیں جسے بلوچ قوم ناکام بنادے گی۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/04/100429_acid_attack_balochistan_qalat.shtml