آپ کو کہاں سے نظر آ گیا کہ محمد انور صاحب کرمنل ہیں؟
اگر ایسا ہے تو پھر آپ لوگ برطانیہ کی عدالت میں کیوں نہیں جاتے اور اپنے ثبوت پیش کرتے؟
خانزادہ صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ محمد انور صاحب 2008 اور 2010 اور 2011 میں انڈیا گئے تھے جبکہ وہ اس دوران پاکستان نہیں آئے۔ تعصبی حضرات کے لیے انکا یہ گناہ کافی ہے کہ انہیں پاکستان کا غدار قرار دے دیا جائے۔
جبکہ طارق میر کی جھوٹی رپورٹ کے مطابق بھی انڈین را سے تعلقات 2010 میں شروع ہوئے۔ تو پھر محمد انور صاحب 2008 میں انڈیا کیا کر رہے تھے سوائے اپنے رشتے داروں کو وزٹ کرنے کے؟
اسی طرح وہ 2004 میں بھی جناب نظام الدین اولیاء کی درگاہ پر گئے تھے۔
جبکہ پاکستان آنے سے وہ اسی لیے گریزاں ہیں کہ جن وجوہات کی بنا پر الطاف حسین پاکستان نہیں آتے، اور وہ یہ کہ محمد انور پر بھارتی ہونے کا الزام لگا دیا گیا ہے، ایجنسیاں انکے جان کے پیچھے پڑی ہیں۔ ایسے میں یہ شخص پاکستان کیوں آئے؟
چنانچہ اگر آپ لوگوں کے پاس اپنی بہتان تراشیوں کے علاوہ اگر واقعی کوئی ثبوت بھی موجود ہے تو پھر آپ برطانوی عدالت میں کیوں نہیں جاتے؟
آپ کو کہاں سے نظر آ گیا کہ محمد انور صاحب کرمنل ہیں؟
اگر ایسا ہے تو پھر آپ لوگ برطانیہ کی عدالت میں کیوں نہیں جاتے اور اپنے ثبوت پیش کرتے؟
خانزادہ صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ محمد انور صاحب 2008 اور 2010 اور 2011 میں انڈیا گئے تھے جبکہ وہ اس دوران پاکستان نہیں آئے۔ تعصبی حضرات کے لیے انکا یہ گناہ کافی ہے کہ انہیں پاکستان کا غدار قرار دے دیا جائے۔
جبکہ طارق میر کی جھوٹی رپورٹ کے مطابق بھی انڈین را سے تعلقات 2010 میں شروع ہوئے۔ تو پھر محمد انور صاحب 2008 میں انڈیا کیا کر رہے تھے سوائے اپنے رشتے داروں کو وزٹ کرنے کے؟
اسی طرح وہ 2004 میں بھی جناب نظام الدین اولیاء کی درگاہ پر گئے تھے۔
جبکہ پاکستان آنے سے وہ اسی لیے گریزاں ہیں کہ جن وجوہات کی بنا پر الطاف حسین پاکستان نہیں آتے، اور وہ یہ کہ محمد انور پر بھارتی ہونے کا الزام لگا دیا گیا ہے، ایجنسیاں انکے جان کے پیچھے پڑی ہیں۔ ایسے میں یہ شخص پاکستان کیوں آئے؟
چنانچہ اگر آپ لوگوں کے پاس اپنی بہتان تراشیوں کے علاوہ اگر واقعی کوئی ثبوت بھی موجود ہے تو پھر آپ برطانوی عدالت میں کیوں نہیں جاتے؟
ذرا بتائيں کن وجوھات کی وجہ سے يہ سرٹيفائڈ کريمنل پاکستان نہيں آسکتے ليکن انڈيا جاسکتے ھيںآپ کو کہاں سے نظر آ گیا کہ محمد انور صاحب کرمنل ہیں؟
اگر ایسا ہے تو پھر آپ لوگ برطانیہ کی عدالت میں کیوں نہیں جاتے اور اپنے ثبوت پیش کرتے؟
خانزادہ صرف یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ محمد انور صاحب 2008 اور 2010 اور 2011 میں انڈیا گئے تھے جبکہ وہ اس دوران پاکستان نہیں آئے۔ تعصبی حضرات کے لیے انکا یہ گناہ کافی ہے کہ انہیں پاکستان کا غدار قرار دے دیا جائے۔
جبکہ طارق میر کی جھوٹی رپورٹ کے مطابق بھی انڈین را سے تعلقات 2010 میں شروع ہوئے۔ تو پھر محمد انور صاحب 2008 میں انڈیا کیا کر رہے تھے سوائے اپنے رشتے داروں کو وزٹ کرنے کے؟
اسی طرح وہ 2004 میں بھی جناب نظام الدین اولیاء کی درگاہ پر گئے تھے۔
جبکہ پاکستان آنے سے وہ اسی لیے گریزاں ہیں کہ جن وجوہات کی بنا پر الطاف حسین پاکستان نہیں آتے، اور وہ یہ کہ محمد انور پر بھارتی ہونے کا الزام لگا دیا گیا ہے، ایجنسیاں انکے جان کے پیچھے پڑی ہیں۔ ایسے میں یہ شخص پاکستان کیوں آئے؟
چنانچہ اگر آپ لوگوں کے پاس اپنی بہتان تراشیوں کے علاوہ اگر واقعی کوئی ثبوت بھی موجود ہے تو پھر آپ برطانوی عدالت میں کیوں نہیں جاتے؟
ذرا بتائيں کن وجوھات کی وجہ سے يہ سرٹيفائڈ کريمنل پاکستان نہيں آسکتے ليکن انڈيا جاسکتے ھيں
اور سياست پاکستان ميں کرسکتے ھيں
ميرا مشورا ھے پبلک کو چوتيا بنانا اب بند کرو
کراچی کا امن سکون تباہ کرکے خود لندن ميں مزے کر رھے ھيں
بہانہ ھے پاکستان ميں خطرہ ھے جان کو اور انڈيا جاتے ھوۓ کوئی مسلہ نہيں ھے
تو سياست بھی وھاں کر لو جا کر ڈرپوک چوھو
يہ ڈرامے بازياں اب بند کرو کيونکہ تمھارہ لندن والا نوٹکی ماسٹر بھی اب فلاپ ھو چکا ھےان وجوہات کی بنا پر انڈیا میں ہم پر ریاستی دہشتگرد آپریشن کر کے ہم پر ہزاروں جھوٹے مقدمات قائم نہیں کیے گئے۔ انڈیا میں ہم پر جناح پور کا جھوٹا الزام لگا کر ہمارے ہزاروں پیاروں کو ماورائے عدالت قتل نہیں کیا گیا۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم پر یہ سب ظلم ہمارے اپنے ہی ملک میں ہماری اپنی ہی ایجنسیز نے کیا۔
آج آپ لوگ ہمارے ہزاروں پیاروں کے خون کو پرکاہ کی حیثیت دینے کے لیے تیار نہیں اور اس معصوم خون کو ڈکار مارے بغیر ہضم کر جاتے ہیں۔ آج بھی صورتحال یہ ہے کہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر تعصب کی انتہا کرتے ہوئے ایسا گھٹیا جھوٹ بولتا ہے کہ متحدہ نے ناٹو کے 19 ہزار اسلحہ کے کنٹینرز چوری کر لیے، اور جب عدالت ثبوت مانگتی ہے تو ثبوت دینے کی بجائے وہ عدالت میں معافی نامہ جمع کروا رہا ہوتا ہے۔ مجھے اتنے بڑے جھوٹ کے بعد اسکی معافی قبول نہیں۔ بلکہ اسے ملک میں ہماری کمیونٹی کے خلاف سازش کر کے اسکا قتل عام کروانے کے جرم میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا جائے۔
آپ کو آج کے حقائق بھی نظر نہیں آ رہے جہاں ایجنسیاں ہمارے 12 ہزار کارکنان کو حراست میں لے چکی ہیں۔ ہزاروں پر بدترین حیوانی تشدد ہوا ہے، ہر ہر بندے کو پولیس کئی کئی لاکھ روپے رشوت لے کر چھوڑتی ہے، درجنوں حراست کے دوران ہی تشدد سے شہید ہو چکے ہیں، درجنوں ابھی تک لاپتا ہیں اور انکی مائیں ہر روز انکی تصاویر لیے روتے ہوئے نائن زیرو موجود ہوتی ہیں۔ کون ہے جو ان ماوؤں کو تسلی دے؟
آپ ہمیں اب ڈرپوک کہیں، ہمیں چوہا کہیں ، پم پر ظلم کی انتہا کر دیں، ہم پر ریاستی دہشتگردی آپریشن مسلط کر دیں ۔۔۔ مگر ہم اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔اور اگر ایم کیو ایم میں جرائم بڑھتے ہیں تو ہماری طرف سے بے شک ان جرائم کی وجہ سے ایم کیو ایم پر آپریشن کیجئے اور مجرموں کو سزا دیجئے، مگر جو ریاستی دہشتگردی ہو رہی ہے، جو غداری کے جھوٹے الزامات لگ رہے ہیں، جو پولیس والے ہزاروں کی تعداد میں جھوٹے مقدمات بنا رہے ہیں، ان سب کا خاتمہ ہونا چاہیے۔