صبح صبح گھر سے نکلا تو راستے میں ایک پٹواری دوست مل گیا ۔ مجھے دیکھتے ہی شروع ہوگیا کہ دیکھ یار خان صاحب نے بہت غلط کیا مہمان کھلاڑیوں کیلئے اسطرح الفاظ استعمال نہيں کرنا چاہئے تھے۔ اس سے ملک کی اور پاکستانیوں کی بدنامی ہورہی ھے ۔
میں نے کہا کیسے الفاظ ؟؟
پٹواری دوست نے انتہائی دکھ بھرا چہرا بناکر ( جیسے واقعی اسکی بیرونی دنیا میں بدنامی ہوئی ھو) کہا کہ پھٹیچر اور ریلوکٹا ۔
میں نے کہا پھٹیچر اور ریلوکٹے کا مطلب کیا ہے؟؟
پٹواری نے کہا یار مطلب جو بھی ھو لیکن خان صاحب کو ایسا نہيں کہنا چاہئے تھا ۔
میں نے کہا ابے اسلم رئیسانی کے گھوم شدہ اولاد تجھے مطلب کا پتا نہيں اور کہہ رہےھو کہ پاکستان اور پاکستانیوں کی بدنامی ہوگئی ۔
پاکستان اور پاکستانیوں کی بدنامی تب ہوئی تھی جب روزانہ کےبنیاد پر سپریم کورٹ میں وزیراعظم پاکستان پر کرپشن کا کیس چل رہا تھا ۔ تب تیرا بدنامی والا کیڑا بھنگ پی کر سوگیا تھا کیا ۔؟؟
پٹواری دوست نے بغیر دانتوں بوڈھے جیسا منہ بناکر کہا دیکھ پھیٹرچر پٹواری بھائی ہرجگہ سیاست نہيں کرنی چاہئے ۔
پٹواری کا یہ کہنا تھا کہ میں سائیڈ پر پڑے اینٹ کیطرف دوڑ پڑا لیکن حیرانگی تب ہوئی کہ اس قلیل مدت میں پٹواری غائب ہوچکا تھا ۔