ایک شخص اپنے طوطے کے ساتھ جہاز میں سفر کر رہا تھا، اور کونے والی سیٹ پر بیٹھا تھا۔ جبکہ طوطا اسکے کندھے پر بیٹھا تھا۔ طوطا کافی باتونی اورشوخ طبیعت کا مالک تھا اور شرارت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نهیں دیتا تھا۔
پاس سے ایک ائر هوسٹس گزری تو طوطے نے سیکھا ہوا جملہ بولا " ٹوٹا ای استاد "۔
ائر هوسٹس نے درگزر سے کام لیا۔
ائر هوسٹس دوبارہ گزری تو طوطا پھر بولا " ٹوٹا ای استاد "۔ جواب میں استاد نے کہا "مست مال ہے یار"
ائر هوسٹس نے دونوں کو تنبیہ کی اور کپتان سے شکایت کی دھمکی دی۔
طوطے اور مالک نے دوبارہ وہی حرکت کی جس پر ائر هوسٹس نے کپتان سے شکایت کر دی۔
کپتان نے دونوں کو جہازسے باہر پھینکنے کا حکم ے دیا۔
جب دونوں کو جہازسے باہر پھینکا گیا تو طوطا باہر نکلتے ہی اُڑنے لگا اور مالک تيزی سے زمین کی طرف گرنے لگا
طوطا مالک کو بولا " استاد اُڑنا آتا ہے ؟؟؟"۔
مالک بولا " نہیں "۔
ابھی جب طلال چوہدری کو جہاز سے نیچے پھینکنے کا حکم آۓ گا تو پتہ لگے گا کہ ان دو ٹکے کے لونڈوں کو شریفوں نے کس طرح استعمال کیا ہے
اتنا تو انہیں بھی علم تھا کہ نواز شریف قطری خط کے علاوہ اپنی اولاد کے نام پر خریدی ہوئی جائیدادوں کا ایک بھی ثبوت نہیں دے سکا اور عدالتوں کی طرف سے ایسا ہی فیصلہ آنا تھا.....لیکن شاہ کی وفا داری میں یہی ہوتا ہے....شاہ بچ بچا کر زیادہ سے زیادہ جلا وطن ہو جاتا ہے اور کمی کمین مارے جاتے ہیں
سپریم کورٹ پر حملہ بھی ایسے ہی کمی کمینوں سے کروایا گیا تھا....جب قربانی کا وقت آیا تو اختر رسول اور طارق عزیز جیسے لوگوں کا سیاسی مستقبل بغیر کسی جھجھک کے چٹکی سے پکڑ کر کوڑے کے ڈرم میں ڈال دیا گیا اور خود دونوں بھائی جمہور کے جمہوری ہی رہے