Concept of JINN & Ghulam Ahmed Pervez - Javed Ahmed Ghamidi

indigo

Siasat.pk - Blogger
2.jpg


 

indigo

Siasat.pk - Blogger
Kitab k safae me se ek do lines nikal kr bandae k hilaf case bna dete hai... Unki Meezan lectures k bager samajh bhi nai aati
or yeh tamam zaheef Hadiths or apnae firkana tasubaat se Sahih Hadiths or Kalam e Ilahi ko bypass kerdete hai
 

saud491

MPA (400+ posts)
[h=5]لھوالحدیث‘ کے معنی[/h]
سورۂ لقمان کی آیت ۶ میں بیان ہوا ہے: ’’اور لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو ’لھو الحدیث‘ خرید کر لاتے ہیں تاکہ لوگوں کو اللہ کے راستہ سے علم کے بغیر بھٹکا دیں اور ان آیات کا مذاق اڑائیں۔‘‘ اس آیت میں ’لھو الحدیث‘ کے الفاظ کا مصداق غنا کو قرار دے کر بعض علما نے اسے موسیقی کی حرمت کے لیے بناے استدلال بنایا ہے۔ اس نقطۂ نظر کے بارے میں ہم نے یہ بیان کیا تھا کہ مذکورہ الفاظ کا مصداق غنا کو قرار دینا کسی طور پر بھی صحیح نہیں ہے۔ اس ضمن میں ہم نے جو استدلال پیش کیا تھا،اس کا خلاصہ یہ ہے:
۱۔ ’لھو الحدیث‘کا لغوی مفہوم کھیل تماشے کی خبر، غافل کر دینے والی بات یا باطل چیز ہے ۔ چنانچہ اس کے معنی غنا کرنا لغوی اعتبار سے درست نہیں ہے۔
۲۔ آیت کے سیاق کلام میں بھی کوئی ایسا اشارہ موجود نہیں ہے کہ اس کا مصداق متعین طور پر غنا یا آلات غنا کو قرار دیا جا سکے۔
۳۔ ’لہو‘ کا لفظ قرآن مجید میں متعدد دوسرے مقامات مثلاًسورۂ عنکبوت کی آیت ۶۴، سورۂ انعام کی آیات ۳۲ اور ۷۰، سورۂ اعراف کی آیت۵۱اور سورۂ جمعہ کی آیت ۱۱میں آیا ہے۔ ان میں سے کوئی مقام بھی غنا کے مصداق کی تخصیص کو قبول نہیں کرتا۔
۴۔بعض تفسیری اقوال میں اگرچہ اس کا مصداق غنا نقل ہوا ہے، مگر اس کے باوجودقدیم و جدید زمانے کے جلیل القدر مفسرین میں سے کسی نے بھی ان کا مصداق طے کرتے ہوئے غنا کی تخصیص نہیں کی۔ چنانچہ ابن جریر طبری نے اس کے معنی ’’اللہ کی راہ سے غافل کر دینے والی بات‘‘، زمخشری نے ’’خیر کے کاموں سے غافل کرنے والی باطل چیز‘‘، رازی نے ’’بری بات‘‘، امین احسن اصلاحی نے ’’فضولیات‘‘، ابوالکلام آزادنے’’غافل کرنے والا کلام‘‘، مفتی محمد شفیع نے ’’کھیل کی باتیں‘‘ اور ابوالاعلیٰ مودودی نے ’’کلام دل فریب‘‘ کے کیے ہیں۔
اس استدلال کی روشنی میں ہم نے بیان کیا تھا کہ’لھو الحدیث‘کے ان الفاظ کی بنا پرقرآن مجید کے حوالے سے حرمت غنا کی تعیین ہر گز درست نہیں ہے۔مذکورہ آیت میں ان کا مفہوم اگر عربی لغت ، عرف قرآن اور سیاق کلام کی روشنی میں سمجھا جائے تو اس سے مرادوہ گمراہ کن باتیں قرار پائیں گی جو مفسدین زمانۂ نزول قرآن میں لوگوں کو کتاب اللہ سے منحرف کرنے کے لیے پھیلا رہے تھے۔


لھوالحدیث‘ کے معنی
[h=5]’’حضرت عبداللہ بن عباس (صحابی)نے ایک قول میں اس سے مراد باطل الحدیث(باطل بات) فرمایا ہے۔‘‘(الاعتصام۱۸؍۵۷:۱۲)[/h]
’’امام ضحاک رحمۃ اللہ علیہ (تابعی)نے اس سے مراد شرک لیا ہے۔‘‘(الاعتصام۱۷؍۵۷: ۱۳)
’’قتادہ رحمۃ اللہ علیہ (تابعی)نے اس کے معنی باطل بات کے کیے ہیں۔‘‘(الاعتصام۱۷؍۵۷: ۱۳)
’’حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ (تابعی) لھو الحدیث کے متعلق فرماتے ہیں کہ لھو الحدیث ہر وہ چیز ہے جو اللہ کی عبادت اور یاد سے ہٹانے والی ہو۔‘‘(الاعتصام۱۷؍۵۷: ۱۷)
’’امام ابن جریر فرماتے ہیں... کہ اس سے مراد ہر وہ بات ہے جو اللہ کے راستے سے غافل کر دے۔‘‘
(الاعتصام۱۷؍۵۷:۱۵)
’’علامہ زمخشری فرماتے ہیں: ہر وہ باطل چیز ’’لھو‘‘ ہے جو انسان کو خیر کے کاموں اور بامقصد باتوں سے غافل کر دے۔‘‘ (الاعتصام۱۷؍۵۷: ۱۵)
’’علامہ آلوسی وغیرہ متاخرین مفسرین نے اس سے عام مفہوم مراد لیا ہے۔‘‘(الاعتصام۱۸؍۵۷: ۱۳)
’’مولانامودودی لکھتے ہیں... ایسی ہر بات جو آدمی کو اپنے اندر مشغول کر کے ہر دوسری چیز سے غافل کر دے۔‘‘(الاعتصام ۱۷؍۵۷: ۱۵)
’’مولانا شبیر احمد عثمانی نے فرمایا ہے کہ یہ حکم عام ہے جس میں ہر وہ چیز شامل ہے جو اللہ تبارک و تعالیٰ کی یاد سے ہٹانے والی ہو۔‘‘ (الاعتصام۱۷؍۵۷: ۱۶)
’’...حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رقم طراز ہیں:جمہور صحابہ و تابعین اور عام مفسرین کے نزدیک لہو الحدیث عام ہے تمام ان چیزوں کے لیے جو انسان کو اللہ کی عبادت اور یاد سے غفلت میں ڈالے۔‘‘(الاعتصام۱۸؍۵۷: ۱۲)

 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)

I have explained the issue in other threads already. ghamdi sb is still on the learning curve and I hope that he reaches the standard parwez sb has set and even surpasses it but it is going to take time and lot more learning than ghamdi sb has attained so far. No doubt though he is a scholar in his own right.
 
Last edited:

ricky12

Politcal Worker (100+ posts)
Qadiani tu Hazrat Muhammad salala ho walihi salam ko hi nahi maantey is liye pakkey KAFIR aur FITANA hain.Jabkay naye FITNEY ZAID HAMID ,GHAMDI and Tahir ul qadri hain, teeno ney islam ki kuch kuch batein change kar di hainn .ZAID HAMID has developed the aqeeda of tahleel of Rooh of Muhammad salala ho walihi salam into human beings Nauzubillah.
 

Technocrat

MPA (400+ posts)
I would not consider Ghamdi an Islamic scholar, rather a Scholar of Islamic Societies & Cultures. His concepts are controversial but their context needs to be understood. For example, if we take an Ayat from Quran out of context, then its meaning might change, same goes for Ghamdi, where the context of his discussions needs to be taken into account.