DUR FITAY MONH !!!
میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جن کے لیے
اُسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں ۔
میر کیا سادہ ہیں بیمار ہوئے جن کے لیے
اُسی عطار کے لونڈے سے دوا لیتے ہیں ۔
بیمار پہلے سے تھے عطار کے ڈاکٹر لونڈے نے تشخیص کے بعد علاج بھی شروع کر رکھا تھا گو کہ ٹھیک ہونے کی رفتار تھوڑی سست تھی
مگر پھر بیمار کو ایک بار پھر سے عطائی معالج کے حوالے کر دیا گیا ہے جس کا نتیجہ سامنے ہے
ایک تو تم لوگوں نے لونڈے بازی نہیں چھوڑنی ، دوئم عطائ نے اچھے لونڈے چھپا رکھے ہیں ۔
بھائی لونڈے والا شعر تو آپ نے لکھا تھا اس میں ہماری لونڈے بازی کیسے ہوگئی؟
You saw Khan in ghalib's name and assumed he was a Pathan and is addressing Pathans here.یار تو شعر میں مخاطب تو آپ حضرات ھی ہیں نا ں ۔ یہ تو اللہ بخشے ھمارے مرحوم اسد اللہ خان غالب کو بھی خان صاحبوں والی حرکتوں کا پچھلے زمانے سے علم تھا ۔
You saw Khan in ghalib's name and assumed he was a Pathan and is addressing Pathans here.
Mirza Ghalib was born in Kala Mahal, Agra[5] into a family of Mughals who moved to Samarkand (in modern-day Uzbekistan) after the downfall of the Seljuk kings. His paternal grandfather, Mirza Qoqan Baig, was a Seljuq Turk, and a descendent of Sultan Berkyaruq[6]