ہمارا وزیر اعظم بدعنوان اور بد دیانت ہے کا لوگو بنا کر سب کو ڈی پی لگانی چاہیے_ دوسروں کے غم میں ڈی پیاں فورا تبدیل کرلیتے ہیں (اچھی بات ہے) اب اپنے ایشوز کے لیے بھی مہم چلانی چاہیے_
پٹواری بهائی متوجہ ہوں_ خاندانی امیر نوازشریف، 1980 میں، ریلوے میں بطور قلی منتخب ہوا تها_ اس نے باقاعدہ تنخواہ بھی لی تھی اور ریلوے کی کرکٹ ٹیم سے بھی کھیلتا رہا تها_ جبکہ یہ لوگ تو خاندانی امیر بنے پھرتے ہیں_
ان کی لیڈر نے ایم اے سے پہلے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے اب یہی سفر جاری رہا تو ایک دن ضرور ان پڑھ ہو جائے گی_ گیس کو بیرل میں مائیر کرنے تک تو نوبت پہنچ ہی چکی ہے_