عمران خان کے خلاف PDM حکومت کی نئی خطرناک اور شرمناک سازش۔ وکیل عبدالرزاق شر کے آج کوئٹہ میں ہوئے بیہمانہ قتل پر بلوچستان حکومت سے سوال پوچھنے کی بجاۓ عمران خان پر غلط الزام عائد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الزام یہ عائد کیا جا رہا ہے کہ چونکہ وہ وکیل عبدالرزاق عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کروانے کی کوشش کر رہا تھا۔ کل سماعت ہونی تھی، آج قتل ہو گیا۔ حالانکہ جس وقت یہ قتل ہوا، عمران خان تو لاہور ہائی کورٹ میں پیشی پر تھے۔ عمران خان کا بلوچستان میں ہوئے قتل سے کیا تعلق؟ اس طرح تو ملک کے کسی حصے میں کوئی بھی حادثہ پیش آتا ہے تو اسے بغیر ثبوت عمران خان کے ذمے لگا دیں؟ کیا گارنٹی ہے کہ اس وکیل کی کسی سے کوئی خاندانی دشمنی نہیں تھی؟ بغیر ثبوت اس قسم کی گھٹیا الزام تراشی سے پاکستان کو کس اندھے کنویں میں دھکیلنے کی کوشش ہے؟ بلکل اسی طرح جیسے 9 مئی کو عمران خان تو زیر حراست تھے لیکن تخریب کاری کر کے الزام عمران خان کے سر تھوپنے کی کوشش کی گئی، جبکہ رانا ثناءاللّه خود اعتراف کر گئے کہ ہم نے 9 مئی کو جان بوجھ کر کور کمانڈر ہاؤس کی سیکیورٹی ہٹائی تھی۔ یہ ضیاالحق کی باقیات بلکل وہی حرکت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جیسے بھٹو کو احمد رضا قصوری کے والد کے قتل میں "معاونت" کے جرم میں پھنسا کر 1979 میں سزاۓ موت دلوا دی گئی تھی۔ بعد میں دنیا لاکھ کہتی رہی کہ بھٹو کی پھانسی دراصل ناجائز عدالتی قتل تھا لیکن اب کیا فرق پڑتا ہے؟ بےگناہ کی جان تو لے لی گئی۔ اسی طرح اب عمران خان کے خون کے پیاسے طرح طرح کے غلط الزامات عائد کر رہے ہیں۔ اللّه اس ملک پر رحم کرے اور کسی بھی ایسے نقصان سے بچا لے جو ناقابل تلافی ہو۔ آمین۔