Hunain Khalid
Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی جس مذہبی جماعت میں پڑھے لکھے افراد کی تعداد سب سے زیادہ ھے وہ ھے جماعت اسلامی۔ اس جماعت کے اراکین عام طور پر براستہ جمعیت ہی آتے ہیں جو کہ کالجز اور یونیورسیٹیز سے پڑھے ہوتے ہیں۔
جماعت اسلامی کا مختلف ادوار میں اپنائی گئی سیاسی حکمت عملی اور اس کے مایوس کن نتائج کو ایک طرف رکھ دیں۔ صرف پچھلے تین مہینوں کے دوران اس جماعت کی لیڈرشپ کا ذرا جائزہ لے لیں:
فروری میں جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا۔ اس مہم کی سٹریٹیجی اور طریقہ کار کی البتہ وضاحت نہ کی۔
پھر 29 فروری کو ممتاز قادری کی پھانسی پر جماعت نے ناموس رسالت ﷺ مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔
جب ممتازقادری کی پھانسی پر جماعت نے محسوس کیا کہ عوام میں وقتی ہی سہی، ایک دفعہ پھر مذہبی جزبات بھڑکائے جاسکتے ہیں تو جماعت اسلامی مارچ کے مہینے میں تمام فرقوں کے رہنماؤں کو بلا کر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ وہ سب مل کر نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کی جدوجہد شروع کرتے ہیں۔ یہ کیسے ہوگا، اس کی تفصیلات بعد میں بتانے کا وعدہ کیا گیا۔
جب اگلے چند ہفتوں تک تمام مذہبی رہنما اپنی اپنی دیہاڑیوں پر لگ گئے تو جماعت اسلامی کو ایک دفعہ پھر کرپشن کے خلاف ملک گیر مہم یاد آگئی۔ سراج الحق نے جمعہ کے خطبات میں کرپشن کے نقصانات پر خطبات دینے شروع کئے۔
لاہور کی مال روڈ پر ایک ننھا منا سا دھرنا دیا گیا جو بعد از نماز عصر شروع ہو کر قبل از مغرب اختتام پذیر ہوگیا۔
آج کل جناب سراج الحق کی قیادت میں کرپشن کے خلاف ایک ٹرین مارچ ہورہا ھے۔ یہ ٹرین پتہ نہیں چلی کہاں سے اور کس کس سٹاپ پر رکے گی، لیکن جہاں جہاں بھی رک رہی ھے، وہاں جماعت اسلامی کے چند درجن اراکین اپنے جھنڈے اٹھائے " زندہ ھے سراج، زندہ ھے" کے نعرے لگاتے استقبال کیلئے موجود ہوتے ہیں۔
یہ ٹرین مارچ جس سٹیشن سے گزرتا ھے، وہاں کے مسافروں کی مطلوبہ ٹرینیں چھوٹ جاتی ہیں، جس کی وجہ سے انہیں ریلوے کے عملے کو رشوت دے کر نئی ٹکٹ بنوانی پڑتی ہیں۔
یہ ھے حال پاکستان کی سب سے پڑھی لکھی مذہبی جماعت اور اس کے وژن کا۔
ان سے کوئی پوچھے کہ ٹرین مارچ جیسی گھسی پٹی حکمت عملی سے پاکستان میں کرپشن ختم ہوسکتی ھے؟ جماعت والوں کو تو ابھی تک یہ بھی پتہ نہیں کہ انہوں نے کرپشن کے خلاف مہم کس لیول سے شروع کرنی ھے۔ کیا وہ صرف سیاستدانوں کے خلاف مہم چلارہے ہیں یا بیوروکریسی بھی اس میں شامل ھے؟ کیا وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بھی کچھ کریں گے؟ سرکاری اداروں کے چھوٹے عملے سے لے کر گلی محلے کے دکانداروں تک، ہر شخص کرپشن میں ملوث ھے، ان کے خلاف جماعت والے کیا کررہے ہیں؟
اس سے تو بہتر ہوتا کہ جماعت والے یہ مہم شروع ہی نہ کرتے۔ کم از کم ان کے افلاس وژن کا تو پتہ نہ چلتا!!! بقلم خود باباکوڈا
(yapping)
- Featured Thumbs
- http://www.dailyausaf.com/wp-content/uploads/n211.png