فرانس کے صدر عمانوئیل میکرون نے ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت میں 11 مئی تک توسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانس کے صدر کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں کورونا وائرس کی وبا اپنے عروج پر پہنچنے کے بعد اب تنزلی کا شکار ہے۔
عمانوئیل میکرون کا کہنا ہے کہ ’امید واپس لوٹ رہی ہے مگر کچھ بھی یقینی نہیں ہے۔‘
فرانس کے صدر نے سوموار کو کورونا وائرس کے مسئلے پر قوم سے خطاب کیا ہے۔ فرانس کے محکمہ صحت کے مطابق ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 574 ہلاکتیں ہوئی ہیں جس کے بعد فرانس میں اموات کی مجموعی تعداد 15 ہزار کے لگ بھگ ہو گئی ہے۔ تاہم اب یہاں انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں مریضوں کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ کم ہو رہی ہے۔
صدر کا مزید کہنا تھا کہ اس وبا سے نمٹنے کے لیے فرانس ’مناسب حد تک تیار نہیں تھا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’دوسرے بہت سے ممالک کی طرح فرانس کو بھی حفاظتی کپڑوں اور ماسک کی قلت کا سامنا تھا۔۔۔ مگر حکومت نے مشکل فیصلے کیے۔‘
انھوں نے متنبہ کیا کہ ملک کے چند حصوں میں واقع ہسپتال اور صحت کی سہولیات اب بھی دباؤ میں ہیں۔
صدر کا کہنا تھا کہ ملک کے تعلیمی ادارے 11 مئی کے بعد سے کھولے جا سکتے ہیں۔