یہ حرکتیں ، پاگلوں اور حواس باختہ لوگوں کی ہو سکتی ہیں ، نہ ماں کیا خیال ، نہ باپ کا ہوش ، نہ اپنی زمہ داریوں سے آگاہی ، بس ، 2 لفظ ، سن لیے کہ ، جہاد و قتال ، اور اسکے بعد ، در در کی ٹھوکریں ، جب تک علما ، کسی بھی ریاست میں ، اس طرح کے لشکروں کی تشکیل کی مذمت نہیں کریں گے ، ایسے بہت سے "پاگل" ملک میں دندناتے پھریں گے ،
کیا کسی بھی ریاست میں ، ریاست کی پالیسیوں کے خلاف ، ہتھیار اٹھانا جائز ہے ؟ ریاست میں موجود تمام گروہ ، فرقے ، مسسلک ، مذاہب ، کے لوگ اگر ایسا کریں تو ، کتنا فتنہ و فساد ، برپا ہوگا ؟ یہی وہ بنیادی سوال ہے ، جس کو ، سمجھنا ہوگا ، اور جن لوگوں نے ، ایسے جنگجوں کو پالا ہے ، جنہوں نے ، ان کی فکری تربیت کی ہے ، وہ سب اس پاکستان کے دشمن ہیں ، چھوٹے چھوٹے ، جو کیڑے ہم نے ماضی میں پالے تھے ، آج وہ ، اسقدر زہریلے اور توانا ہوگے ہیں ، کہ ، سب کی چیخیں نکل رہی ہیں ،