Aleem Khan Qabza Mafia VS Sarkari Dacait Ayaz Sadiq

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
تحریکِ انصاف انتخابات لڑنے کی حد تک ناتجربہ کار سمجھی جاتی ہے۔ نہ بریف کیس جوڑ توڑ سیاست سیکھ سکی نہ ہی گلو بٹ استعمال کرنے آئے۔ دیوانے کے خواب کی طرح ہم نوجوان جو چور، ڈاکو، لٹیرے حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ سے عاجز آچُکے ہیں، عمران خان کے پیچھے چل رہے ہیں کہ ہمیں اس میں امید کی کرن نظر آتی ہے۔ وہ زرداری کی طرح شاطر نہیں، نواز شریف کی طرح کینہ پرور اور سازشی نہیں، الطاف حسین کی طرح بلیک میلر نہیں، غرض کہ اس میں سیاستدان بننے والی کوئی خوبی ہے ہی نہیں اور یہی وہ وجہ تھی جس کی وجہ سے نہ صرف نوجوان نسل بلکہ دوسری تیسری جنریشن کے لوگ جنہوں نے پاکستان کو اپنی آنکھوں سے لٹتے دیکھا تھا، تبدیلی کی خواہش لیئے عمران خان کی حمایت میں متحد ہوگئے کیونکہ یہ انکی اپنی جنگ تھی۔ اس ملک کو لوٹ کھسوٹ کر کھانے والوں کے خلاف اس ملک سے محبت کرنے والوں کی جنگ۔

اپنی ناتجربہ کاری کی وجہ سے تحریکِ انصاف نے عام انتخابات میں مار کھائی اور اس وقت بھی حالات یہ ہیں کہ گراؤنڈ پر، یونین کونسلز کی سطح پر تحریک کو تنظیم سازی کی شدید ضرورت ہے کیونکہ الیکشن والے دن ووٹر کو باہر کارکن ہی نکال سکتا ہے۔ یہ تنظیم سازی یو کے کی سیاست کرنے والے چوہدری سرور کے بس کی بات نہیں۔ یہ بات عمران خان کو اسی طرح سمجھنی چاہیئے جس طرح انہیں یہ سمجھ میں آگیا ہے کہ یہ ملک خاص طور پر دیہی علاقے جماعتوں کو نہیں برادریوں اور شخصیات کو ووٹ دیتے ہیں۔ جس کو چوہدری، وڈیرہ، نمبردار کہے گا رعایا اسی کو ووٹ دیگی۔ یہ وہ بنیادی وجہ ہے کہ رعایا کیلئے موجود تعلیمی نظام فرسودہ ہے۔ پڑھی لکھی رعایا ان چوہدریوں وڈیروں کی موت ثابت ہو سکتی ہے۔
میں پارٹی میں لوٹوں کو لینے کے خلاف ہوں کیونکہ انکا ماضی اتنا تابناک نہیں ہوتا لیکن مجھے یہ بھی یقین ہے کہ اگر کپتان عمران خان جیسا ہو تو ٹیم میں سلمان بٹ، محد عامر اور محمد آصف جیسے لوگ بھی سدھر جانے کو ہی عافیت سمجھتے ہیں۔

این اے ۱۲۲ لاہور ان حلقوں میں سے ایک ہے جہاں بدترین دھاندلی کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے گئے۔ اتنی دھاندلی تو کسی حلقے میں اس وقت بھی نہیں ہوئی جب ایجنسیاں بینظیر کو ہرانے کیلئے اپنے تنخواہ دار نواز شریف کیلئے پورے پورے بیلٹ باکس تبدیل کردیا کرتی تھیں۔

حکومت حیلے بہانے کرتی رہی لیکن عمران خان adamant رہے۔ دھرنا، احتجاج وغیرہ کے نتیجے میں بالآخر دو سوا دو سال بعد کچھ نہ کچھ کامیابی ہوئی۔ جوڈیشل کمیشن کو عمران خان صاحب نے اپنی سادہ طبعیت کے باعث قبول کرلیا۔ یہ ایک شاطرانہ چال تھی۔ 'منظم' دھاندلی ثابت کرنا ناممکن تھا کیونکہ ایسے جرائم دستاویزات پر نہیں کیئے جاتے۔ ہم سب اس رپورٹ کے آنے کے بعد آدھ مرے ہوگئے تھے۔ اس سسٹم سے اعتبار مکمل طور پر اٹھ گیا لیکن اسی دوران چار میں سے تین متنازعہ حلقوں کا فیصلہ تحریک کے حق میں آگیا اور جیسے تحریک کو ایک نئی زندگی مل گئی۔ کارکن پرجوش ہوگئےاور توجہ این اے ۱۲۲ کے ری الیکشن پر مرکوز ہو گئی۔ تحریکِ انصاف نے علیم خان کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا جو لاہور میں منی ریاض ملک کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ اس حلقے میں دھاندلی سے جیتے ایاز صادق نے گزشتہ دو سالوں میں کافی ترقیاتی کام کروائے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگ انکی عزت کرتے ہیں۔ اس حلقے میں وہ تحریکی بھی ہے جو اینٹی علیم خان ہے۔

ایاز صادق جانتے تھے کہ انکی سیٹ متنازعہ ہے لہذا انہوں نے حلقے کو بہت وقت دیا۔ حکومت نے بےدریغ فنڈز بھی دیئے۔ یہ رشوت دینے کا بہت منظم طریقہ کار ہے۔ سرکار آپکی ہو، سرکاری ٹی وی چینل بھی آپکے تابع ہو تو تشہیر بہت آسان ہوتی ہے۔ جب سے علیم خان کو ٹکٹ دیئے جانے کا فیصلہ ہوا ہے چند تحریکِ انصاف والے اور تمام ن لیگ والے علیم خان کی نامزدگی پر 'اعتراض' کررہے ہیں۔ تحریکیوں کا اعتراض تو سمجھ میں آتا ہے کہ انکے گھر کا معاملہ ہے۔ ن لیگ کے پاس اس اعتراض کا کیا اخلاقی جواز ہے؟ وہ اس بات پر شرمندہ نہیں ہیں کہ انکی چوری پکڑی گئی؟ انہیں اس بات پر شرم نہیں آرہی کہ ایاز صادق خود کیسے کیسے سکینڈلز میں ملوث ہیں نہ ہی اس بات پر حیا آرہی ہے کہ انکے اپنے ممبر سیف الملوک کھوکھر اور افضل کھوکھر، لاہور کا نامی گرامی غنڈہ اور قبضہ مافیا،جو خود سو کنال کی قبضہ زمین کے گھر میں رہتا ہے، شریفوں کا کتنا منظورِ نظر ہے؟ نیچے دی گئی تصویر اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے۔ یا پھر اعتراض (خوف) اس بات پر ہے کہ علیم خان انکی بدمعاشی کا جواب انکی زبان میں دے سکتا ہے؟

سٹیٹ مشنری کے استعمال سے الیکشن جیتنا آسان ہوتا ہے۔ ہر جائز ناجائز ذریعہ استعمال کیا جاتا ہے اور شریف برادران تو ناجائز طریقوں کیلئے مشہور ہیں چاہے اسکے لیئے کسی کی ماں بیٹی کی برہنہ تصویریں ہی کیوں نہ بنانی پڑیں۔

این اے ۱۲۲ تحریکِ انصاف ان حالات میں جیتے یا نہ جیتے کیونکہ ایمپائرز نیوٹرل نہیں ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ نواز لیگ کو اخلاقی شکست ہو چکی ہے لیکن ڈھٹائی، جو ن لیگ کا خاصہ ہے، انہیں یہ شکست اپنی فتح نظر آرہی ہے۔

blogger-image-1604203564.jpg


blogger-image-1511885666.jpg


blogger-image-411492200.jpg


blogger-image-1403597980.jpg


blogger-image--179699816.jpg
11960250_701780073257234_6125012713891771905_n.jpg


http://zeescribbles.blogspot.com/2015/08/blog-post.html
 

shami11

Minister (2k+ posts)
Mashallah yah howi na bat…. Pakistan main ho jitna corrupt hain wo utna hi oper jata hain
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
MashaAllah is ka CV to bhara para hai experience se..... he is a well qualified corrupt politicians..... he deserves something better than speakership.... koi ministry vaghaira jahan ziada khaanay ke mawaqay hon.....
 

Back
Top