Aik Leader or bahut sey sahafi ki baqa ki Jang

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
بقا اور ساکھ کی جنگ

survival-425.jpg


پاکستان میں ایک لیڈر اپنی عوام کی بقا کی جنگ لڑ رہا ھے
دوسری طرف بہت سے صحافی اپنی ساکھ اور اپنے آقاؤں کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں

اپ کے خیال سے پرنٹ میڈیا / الیکٹرانک میڈیا کے پیڈ لوگ جیتیں گے یہ سوشل میڈیا کے بے لوسس جیالے ؟

اپ کیا کہتے ہیں ، دلیل سے اپنی بات ثابت کریں
 
Last edited by a moderator:

angryoldman

Minister (2k+ posts)
اس میں پاکستانی مسلمانوں کی منافقت جیتے گی .سیاسی مذھبی لسانی اور گروہی منافقت
کیوں جو سبق امانت ، صداقت اور دیانت کا ہمیں دیا گیا تھا وہ ہم بھول چکے ہیں .
 

Insaf1093

Senator (1k+ posts)
Social media k follower educated tabqa hai jab k paid sahafion k followers JAHIL tabqa hai. Ab baqi aap khud samajhdar hain k kon matter krta hai.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جتنے غریب ہیں وہ تو اب عمران کی بات سن ہی نہیں سکتے۔ انکی روزی یہ کہہ کر بند کی ہوئی ہے کہ مستقبل تمہارا سہانا ہو گا۔ جس کے بچوں کو روٹی نہیں مل رہی آپ کا کیا خیال ہے کہ اس بحث میں پڑے گا کہ مارچ کا مقصد پورا ہونے تک بچوں کو بھوکا رکھے یا عمران کو دعائیں دے گا کہ آپ کی وجہ سے ہماری مزدوری بند ہوئی اللہ آپ کا بھلا کرے؟ نواز شریف کا کیا جاتا ہےاس کا پیٹ بھرا ہے بچوں کیلیئے بہت مال ہے اسی طرح عمران کا کیا جاتا ہے پیٹ بھرا ہے بچوں کی فکر نہیں ہے ان دونوں کو کسی غریب کی فکر نہیں۔ سوشل میڈیا والے بھی پیٹ بھرے والے ہیں ان کو کیا فرق پڑتا ہے اگر ایک ماہ کی تنخواہ نہ ملے۔ فرق صرف غریب کو پڑتا ہے جس کی کسی کو فکر نہیں۔
 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
اس میں پاکستانی مسلمانوں کی منافقت جیتے گی .سیاسی مذھبی لسانی اور گروہی منافقت
کیوں جو سبق امانت ، صداقت اور دیانت کا ہمیں دیا گیا تھا وہ ہم بھول چکے ہیں .

بہت اعلی ، مزہ ا گیا
آج کی منافقت کل کی نسلیں بگھتیں گی
کوئی وجہ نہیں آج کا بچہ بھی عمران خان عمران خان کہتا ھے
کوئی وجہ نہیں آج کا نوجوان اپنے منافق والدین کے اگے سینا تان کر کھڑا ھو گیا ھے
 

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
جتنے غریب ہیں وہ تو اب عمران کی بات سن ہی نہیں سکتے۔ انکی روزی یہ کہہ کر بند کی ہوئی ہے کہ مستقبل تمہارا سہانا ہو گا۔ جس کے بچوں کو روٹی نہیں مل رہی آپ کا کیا خیال ہے کہ اس بحث میں پڑے گا کہ مارچ کا مقصد پورا ہونے تک بچوں کو بھوکا رکھے یا عمران کو دعائیں دے گا کہ آپ کی وجہ سے ہماری مزدوری بند ہوئی اللہ آپ کا بھلا کرے؟


اسی ہی بات حسب ای حال پروگرام میں کہی گی ھے
وہ پروگرام جو لوگ بہت شوک سے دیکھتیں ہیں .
یہ بھی راے عامہ ہموار کرنے والے لوگ ہیں .

جنید سلیم صاحب نے اور سوحیل احمد صاحب نے کہا کے لوگ ان جلسوں کی وجہ سے نفسیاتی مریض ھو گئے ہیں . انکا بلڈ پریشر ہائی ھو گیا ھے
عمران خان کو چاھے .....اس کے بعد مفت کے مشورے

جلوس تو عمران خان نے اب نکالا ھے
؟
بھائی صاحب ، ٦٥ سالوں کی چوری اور ڈکیتی کے بعد کیا پاکستان میں دودھ اور شہد کی نہریں بہ رہی تھیں
کیا جن کی بچانے کی میڈیا پر کوشش ھو رہی ھے وہ لوگ پاکدامن ہیں
پاکستانی پیپل پارٹی نے انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ پاکستان پر ہاتھ صاف کیا اور پاکستان مسلم لیگی والے انکا ساتھ دیتے رہے

انکی وجہ سے آج پاکستان میں بجلی نہیں ھے ، بجلی نہیں ھو گا تو روزگار نہیں ھو گا

کیا بجلی، رشوت ، چوری ، ڈکیتی ، بم دھماکے اور تمام خرافات کی وجہ سے پاکستان ذھنی مریض نہیں بنے
انکا بلڈ پریشر اور وہ ذھنی مریض صرف عمران خان کے جلسے کی وجہ سے بن رہے ہیں

پاکستان میں غریب مرغی کھا لیتا تھا وہ بھی شریفوں نے مہنگی کر دی اور عوام بہت خوش ھو گئے

کس طرح کے ہمارے دانشور ٹیلی ویژن پر اپنی بکواس کرتے ھےان اور وہ بھی انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ

بھائی صاحب ، اگر اپ کے ساتھ عام زندگی میں کوئی زیادتی کرے تو اپ کیا کریں گے اور نہیں کریں گے تو لوگ آپکو کیا کہتے ہیں ؟

Look at this data and figure it out why middle class is diminishing from Pakistan .

10613087_10204561356663184_7563766147119579766_n.jpg


 
Last edited:

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں بہت سوں پر اتنی تنقید وہاں کچھ کی تعریف بھی کرنی چاھے
وہ سب باتیں جو ہم لوگ سوشل میڈیا پر کر رھے ہیں کم از کم انکے جواب تو انے شورو ھو گئے ہیں

یہ بہت دلچسپ بات ھے کے کچھ صحافی حضرت بھی کھل کر اپنے ساتھیوں کی اخلاق سے گری تحریر پڑھ کر کانو کو ہاتھ لگا رہیں ہیں
ان لوگوں نے صاف صاف اپنے ہاتھ کھرے کر لئے ہیں
جب کے پاکستان میں تبدیلی کی ھوا چل نکلی ھے تو صحافی حضرت نے بھی کھل کے اپنی پٹی بھائیوں کے خلاف اپنے جذبات کا اظھار کر دیا ھے
کے یہ لوگ اس مکروہ
کام میں شامل نہیں

مبارک ھو
بیشک رؤف کلاسرا صاحب اندر سے پاکستان پیوپلز پارٹی کے ھمدرد ہیں اور انھوں نے کبھی دل سے عمران خان کو قبول نہیں کیا
مگر
صحافت کی ہمیشہ انھوں نے لاج رکھی ھے اور صحافتی وقار کو ملحوظ خاص رکھ کر اپنی کالم شایع کے جس سے قاری کے معلومات میں بہت اضافہ ہوا اور
انکے کالم
لوگوں کر لئے ریفرنس بن گے
اور پاکسان کی تاریخ میں محفوظ ھو گئے
یہی صحافت ھے

x8218_56026626.jpg.pagespeed.ic.O_jTbftBCt.jpg


4007_32550428.jpg

 

Back
Top