بند توڑنے کی تحقیقات کرائی جائے....وزیراعلی پنجاب کا چیف جسٹس کو ریفرنس وفاق متاثرین کے دکھ نہ بڑھائے : شہباز شریف
لاہور (خبرنگار خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں بند توڑنے کے واقعات کی تحقیقات کیلئے ہائیکورٹ کا کمشن بنانے کی سفارش کر دی ہے اور چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ریفرنس بھجوا دیا ہے جبکہ مظفر گڑھ، میانوالی کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا متاثرہ سیلاب کی بحالی کا منصوبہ بنا لیا، وفاق ان کے دکھ نہ بڑھائے۔ وزیراعلیٰ نے روہیلانوالی میں ترک کیمپ کا بھی دورہ کیا۔ لاہور میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ مخیر حضرات دل کھول کر عطیات دیں۔ اس موقع پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندوں اور تاجروں نے ایک کروڑ 48لاکھ روپے کے چیک پیش کئے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق شہبازشریف نے کہا وفاقی حکومت سے سیلاب متاثرین کیلئے جو رقم مانگی تھی اب تک نہیں ملی۔ وفاقی حکومت رقم کی فراہمی میں تاخیر کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کے دکھوں میں اضافہ نہ کرے، پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے، سروے مکمل ہونے کے بعد رقوم کی ترسیل میں تاخیر نہیں کریں گے۔ خبرنگار خصوصی کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ کمشن کے قیام کی سفارش ان شکایات کی بنا ءپر کی گئی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اثرورسوخ کے حامل بعض افراد بڑے جاگیرداروں اور حکومتوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داروں نے اپنی زمینوں اور جاگیروں کو بچانے کیلئے بند توڑے جس سے ان کی جاگیریں، زمینیں اور املاک تو محفوظ رہیں البتہ بڑے پیمانے پر غریب عوام ان کی زمینیں زیر آب آ گئیں اور اس بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس حوالے ے غیرملکی اور ملکی میڈیا میں متعدد رپورٹس بھی شائع ہو چکی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے طور پر بعض اداروں کے ذریعہ تحقیقات کرائی تو ان میں سے بعض شکایات کی تصدیق ہوئی اور پتہ چلا کہ واقعتاً بڑے زمینداروں اور حکومتی ذمہ داروں نے اپنے اثرورسوخ کے ذریعہ بند توڑے، اپنی جاگیروں اور املاک کو بچا لیا مگر غریب عوام ان کے مویشی ڈوب گئے، مذکورہ رپورٹس میں جن لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو حکومتوں میں اہم مناصب پر کام کر رہی ہیں۔ یاد رہے کہ بند توڑنے کا عمل خالصتاً تکنیکی مسئلہ ہے اور پانی کے بہاﺅ کا زور توڑنے کیلئے بند توڑنے کا اقدام تکنیکی ماہرین کرتے ہیں لیکن پہلی دفعہ اس عمل میں حکومتی ذمہ داران اور بعض جاگیرداروں اور بڑے زمینداروں نے بھی اپنا کردار ادا کیا، اپنا بہت کچھ بچا لیا اور غریب عوام کو ڈبو دیا، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہبازشریف نے واضح کیا ہے کہ غریب عوام کو ڈبونے اور ان کی جمع پونچی کو سیلاب کی نظر کرنے کے مرتکب جو بھی ہوں انہیں ایکسپوز ہو نا چاہئے اور ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے لہٰذا میں نے اس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ کو مکتوب بھجوا دیا ہے کہ ہائی کورٹ کا کمشن اسکی تحقیقات کرے، غیرقانونی طور پر بند توڑنے والوں کو ایکسپوز کرکے اور اس کے نتیجہ میں غریب عوام اور ان کے ہونے والے نقصان کی نشاندہی بھی کی جائے۔ وزیراعلیٰ کے اس مکتوب کے بعد بند توڑنے میں ملوث افراد میں کھلبلی مچ گئی ہے اور وہ مذکورہ تحقیقات کیلئے ہاتھ پاﺅں مارنے شروع کر دئیے ہیں۔شہبازشریف نے سڑک کے ذریعے میانوالی کے دوباہ زیرآب آنے والے علاقوں مٹھہ خٹک کلواں والا، کلورشریف اور ترگ شریف میں نقصانات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے مظفر گڑھ کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خوراک کی فراہم کی۔ مظفرگڑھ اور میانوالی میں مختلف مقامات پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا پنجاب حکومت نے متاثرین کی بحالی کا پلان تیار کر لیا ہے اور سروے کی تکمیل کے بعد امدادی رقوم کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہم نے وفاقی حکومت سے متاثرین کی بحالی کے لئے جو امدادی رقم مانگی تھی اس کا اب تک جواب نہیں ملا تاہم مجھے امید ہے کہ وفاقی حکومت اس رقم کی فراہمی میں تاخیر کرکے سیلاب سے متاثرہ مصیبت زدہ عوام کے دکھوں میں اضافے کا باعث نہیں بنے گی۔ انہوں نے پنجاب یوتھ کونسل کے ممبران سے بھی خطاب کیا اور کہاکہ انہیں سیلاب متاثرہ علاقوں کے سروے میں شامل کرکے ایک اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ اس ذمہ داری سے پوری طرح عہدہ برا ہوں گے۔ شہبازشریف سے ملاقات کے دوران لاہور سٹاک ایکسچینج کے مظہر امین نے 50لاکھ، ایک بین الاقوامی کمپنی کے نمائندے نے 50لاکھ، آئی سی آئی کے علی آغا نے 20لاکھ، موڈی انٹرنیشنل کے راشد مہر نے 10لاکھ اور لوہا مارکیٹ مصری شاہ کے صدر چودھری عامر نے 18لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ روہیلانوالی میں ترکی کے مشہور شہر قونیہ کی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی طرف سے لگائے گئے ریلیف کیمپ کے خصوصی دورہ کے موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا میں ترک ریلیف کیمپ میں آکر بہت متاثر ہوا ہوں۔ استنبول کے ڈپٹی میئر اسماعیل حق کل وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے ملاقات کریں گے اور سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے حوالے سے ان سے تبادلہ خیال کریں گے۔ شہبازشریف سے مائیکروسافٹ کے نمائندے مسٹر جیفری نے بھی ملاقات کی اور انہیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سیلاب متاثرین کی امداد اور اس کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے اور مانیٹرنگ کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے بارے میں بریفنگ دی۔
لاہور (خبرنگار خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں بند توڑنے کے واقعات کی تحقیقات کیلئے ہائیکورٹ کا کمشن بنانے کی سفارش کر دی ہے اور چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ریفرنس بھجوا دیا ہے جبکہ مظفر گڑھ، میانوالی کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا متاثرہ سیلاب کی بحالی کا منصوبہ بنا لیا، وفاق ان کے دکھ نہ بڑھائے۔ وزیراعلیٰ نے روہیلانوالی میں ترک کیمپ کا بھی دورہ کیا۔ لاہور میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ مخیر حضرات دل کھول کر عطیات دیں۔ اس موقع پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کے نمائندوں اور تاجروں نے ایک کروڑ 48لاکھ روپے کے چیک پیش کئے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق شہبازشریف نے کہا وفاقی حکومت سے سیلاب متاثرین کیلئے جو رقم مانگی تھی اب تک نہیں ملی۔ وفاقی حکومت رقم کی فراہمی میں تاخیر کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت سیلاب سے متاثرہ افراد کے دکھوں میں اضافہ نہ کرے، پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے، سروے مکمل ہونے کے بعد رقوم کی ترسیل میں تاخیر نہیں کریں گے۔ خبرنگار خصوصی کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ کمشن کے قیام کی سفارش ان شکایات کی بنا ءپر کی گئی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ اثرورسوخ کے حامل بعض افراد بڑے جاگیرداروں اور حکومتوں سے تعلق رکھنے والے ذمہ داروں نے اپنی زمینوں اور جاگیروں کو بچانے کیلئے بند توڑے جس سے ان کی جاگیریں، زمینیں اور املاک تو محفوظ رہیں البتہ بڑے پیمانے پر غریب عوام ان کی زمینیں زیر آب آ گئیں اور اس بڑے پیمانے پر سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس حوالے ے غیرملکی اور ملکی میڈیا میں متعدد رپورٹس بھی شائع ہو چکی ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے طور پر بعض اداروں کے ذریعہ تحقیقات کرائی تو ان میں سے بعض شکایات کی تصدیق ہوئی اور پتہ چلا کہ واقعتاً بڑے زمینداروں اور حکومتی ذمہ داروں نے اپنے اثرورسوخ کے ذریعہ بند توڑے، اپنی جاگیروں اور املاک کو بچا لیا مگر غریب عوام ان کے مویشی ڈوب گئے، مذکورہ رپورٹس میں جن لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو حکومتوں میں اہم مناصب پر کام کر رہی ہیں۔ یاد رہے کہ بند توڑنے کا عمل خالصتاً تکنیکی مسئلہ ہے اور پانی کے بہاﺅ کا زور توڑنے کیلئے بند توڑنے کا اقدام تکنیکی ماہرین کرتے ہیں لیکن پہلی دفعہ اس عمل میں حکومتی ذمہ داران اور بعض جاگیرداروں اور بڑے زمینداروں نے بھی اپنا کردار ادا کیا، اپنا بہت کچھ بچا لیا اور غریب عوام کو ڈبو دیا، حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں شہبازشریف نے واضح کیا ہے کہ غریب عوام کو ڈبونے اور ان کی جمع پونچی کو سیلاب کی نظر کرنے کے مرتکب جو بھی ہوں انہیں ایکسپوز ہو نا چاہئے اور ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے لہٰذا میں نے اس پر چیف جسٹس ہائیکورٹ کو مکتوب بھجوا دیا ہے کہ ہائی کورٹ کا کمشن اسکی تحقیقات کرے، غیرقانونی طور پر بند توڑنے والوں کو ایکسپوز کرکے اور اس کے نتیجہ میں غریب عوام اور ان کے ہونے والے نقصان کی نشاندہی بھی کی جائے۔ وزیراعلیٰ کے اس مکتوب کے بعد بند توڑنے میں ملوث افراد میں کھلبلی مچ گئی ہے اور وہ مذکورہ تحقیقات کیلئے ہاتھ پاﺅں مارنے شروع کر دئیے ہیں۔شہبازشریف نے سڑک کے ذریعے میانوالی کے دوباہ زیرآب آنے والے علاقوں مٹھہ خٹک کلواں والا، کلورشریف اور ترگ شریف میں نقصانات کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے مظفر گڑھ کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خوراک کی فراہم کی۔ مظفرگڑھ اور میانوالی میں مختلف مقامات پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا پنجاب حکومت نے متاثرین کی بحالی کا پلان تیار کر لیا ہے اور سروے کی تکمیل کے بعد امدادی رقوم کی فراہمی میں کوئی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہم نے وفاقی حکومت سے متاثرین کی بحالی کے لئے جو امدادی رقم مانگی تھی اس کا اب تک جواب نہیں ملا تاہم مجھے امید ہے کہ وفاقی حکومت اس رقم کی فراہمی میں تاخیر کرکے سیلاب سے متاثرہ مصیبت زدہ عوام کے دکھوں میں اضافے کا باعث نہیں بنے گی۔ انہوں نے پنجاب یوتھ کونسل کے ممبران سے بھی خطاب کیا اور کہاکہ انہیں سیلاب متاثرہ علاقوں کے سروے میں شامل کرکے ایک اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے اور وہ اس ذمہ داری سے پوری طرح عہدہ برا ہوں گے۔ شہبازشریف سے ملاقات کے دوران لاہور سٹاک ایکسچینج کے مظہر امین نے 50لاکھ، ایک بین الاقوامی کمپنی کے نمائندے نے 50لاکھ، آئی سی آئی کے علی آغا نے 20لاکھ، موڈی انٹرنیشنل کے راشد مہر نے 10لاکھ اور لوہا مارکیٹ مصری شاہ کے صدر چودھری عامر نے 18لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ روہیلانوالی میں ترکی کے مشہور شہر قونیہ کی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی طرف سے لگائے گئے ریلیف کیمپ کے خصوصی دورہ کے موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا میں ترک ریلیف کیمپ میں آکر بہت متاثر ہوا ہوں۔ استنبول کے ڈپٹی میئر اسماعیل حق کل وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے ملاقات کریں گے اور سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے حوالے سے ان سے تبادلہ خیال کریں گے۔ شہبازشریف سے مائیکروسافٹ کے نمائندے مسٹر جیفری نے بھی ملاقات کی اور انہیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سیلاب متاثرین کی امداد اور اس کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے اور مانیٹرنگ کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے بارے میں بریفنگ دی۔