پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہےکہ 9 مئی کو جو کچھ ہو ا وہ پاک فوج کے چین آف کمانڈ پر حملہ تھا جس کے تانے بانے امریکہ، برطانیہ، یورپ اور دبئی سے ملتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے راولپنڈی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ پاک فوج پر ففتھ جنریشن وار کا ایک حملہ کیا گیا تاکہ پاک فوج اور عوام کے درمیان فاصلے پیدا کیے جاسکیں، پی ٹی آئی کے 30ہزار سے زائد پیڈورکرز فوج کے خلاف مواد کو وائرل کرنے کے کام سرانجام دیتے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے ذریعے کنٹرول کرکےفوج مخالف اور فوج کے اندر بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، ایٹمی دھماکوں کے بعدپاک فوج کے خلاف ففتھ جنریشن وار کا فیصلہ کیا گیا، تاہم پاک فوج کا چین آف کمانڈ بہت مضبوط ہے جس نے اس سازش کو ناکام بنایا ۔
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سوا سال قبل حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز ہوا، ہمیں بتایا گیا کہ یہ امریکہ کے خلاف جنگ ہے اور بعد میں اس جنگ کا رخ پاک فوج اور اداروں کی طرف موڑ دیا گیا،پارٹی کا لیڈر 7جنازوں کو ٹویٹ کرکے فوج پر الزام لگادیتا ہے، بعد میں پتا چلتا ہے کہ یہ جنازے ہزارہ برادری کے تھے۔
اسلام آباد میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی آئی ایس ایف کارکن کو بھی ادارے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے، عمران خان نےسرپرائز کا اعلان کیا تو پی ٹی آئی کی زیر حراست خواتین پر زیادتی کا الزام لگادیا گیا مگر خواتین نے خود باہر آکر بتایا کہ کوئی زیادتی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث کارکنان کو اشتعال دلایا گیا وہ سب بے گنا ہ ہیں، ان سب کو رہا کروائیں گے، ارشد شریف کے قتل میں ادارہ نہیں بلکہ کچھ شخصیات ملوث ہیں تاہم ان کے نام نہیں بتاسکتا۔