فروری 2022 بمقابلہ فروری 2023: ڈالرکے ریٹ اور زرمبادلہ ذخائر کا موازنہ

ikshhsahahsdf.jpg

آج سے ایک سال قبل فروری کے مہینے میں جب عمران خان کی حکومت تھی اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر کیا تھے؟ ڈالر کی قیمت کیا تھی؟ آج قیمت کیا ہے؟ دیکھئے

ماہ فروری 2022 کے آغاز میں جب تحریک عدم اعتماد نہیں آئی تھی، ملک نارمل حالات میں چل رہا تھا تب نہ صرف ڈالر کی قیمت قدرے مستحکم تھی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی 24 ارب ڈالر کے قریب تھے۔

اسٹیٹ بنک کی ویب سائٹ کے مطابق فروری 2022 میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 174روپے تھی
https://twitter.com/x/status/1479041101226991621
زرمبادلہ کے ذخائر کی بات کی جائے تو زرمبادلہ کے ذخائر 23.72ارب ڈالر تھے جن میں سے 5 سے 6 ارب ڈالر کمرشل بنکوں کے تھے جبکہ اسٹیٹ بنک کے پاس 18سے 19 ارب ڈالرز تھے۔
https://twitter.com/x/status/1491998792631177217
اگر شہبازشریف کے دور حکومت میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کو دیکھاجائے تو3 فروری کو ڈالر کی قیمت 276 روپے 53 پیسے تھی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 283 روپے کا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1621457744577585152
اسی طرح شہباز حکومت میں زرمبادلہ کے ذخائر 8.74ارب ڈالر رہ گئے جن میں سے 5سے 6 ارب ڈالر کمرشل بنکوں کے پاس ہیں جبکہ حکومت کےپاس 3ارب ڈالرز رہ گئے ہیں
https://twitter.com/x/status/1621171643463929856
فروری 2022 سے فروری 2023 تک ڈالر کی قیمت میں 102 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں 15 ارب ڈالرز تک کمی ہوچکی ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars and their shameless handlers have made a mess of the country, but the more they prolong their illegal and incompetent govt the more hate/anger of people they will get.