عمران خان آئین اور قانون کا سامنا کر رہے ہیں، وہ تو لوگوں کو جیلوں میں ڈال کر انتخابات کرواتے رہے ہیں : وفاقی وزیر قانون
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سابق وزیراعظم عمران خان نے لوگوں کو جیل میں بند کرا کر انتخابات کروائے اب وہ آئین اور قانون سامنا کر رہے ہیں جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر آئینی ذمہ داری پوری کی گئی اگر ایسا نہ کیا جاتا تو یہ آئین کے انحراف کے زمرے میں آتا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ 2صوبوں میں انتخابات کرا دیئے تو ہم پر مداخلت کا الزام عائد کیا جائے گایا دو حکومتوں کے ہوتے ہوئے مرکز میں انتخابات کروائے گئے تو بھی الزام آئے گا اس لیے انتخابات کے حوالے سے مشاورت کی جا رہی ہے۔ آئین کے اندر رہتے ہوئے نگران حکومت کی مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے، اس سے پہلے 1988ء میں سیلاب اور بینظیر بھٹو کی شہادت کے موقع پر انتخابات کی تاریخ تبدیل کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بنیادی ایجنڈا پاکستان کی موجودہ سکیورٹی اور امن وامان کی صورتحال ہے ۔ جہاں تک عمران خان کی بات ہے وہ آئین اور قانون کا سامنا کر رہے ہیں، وہ تو لوگوں کو جیلوں میں ڈال کر انتخابات کرواتے رہے ہیں جبکہ اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے طنزیہ انداز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تو خود نیوٹریلٹی کو روکنے والے ہیں جبکہ اس موقع پر شعر بھی پڑھ دیا کہ : ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا !
دریں اثنا ایک اور موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئین نگران حکومتوں کی مدت میں توسیع کا اختیار دیتا ہے جب معاشی یا امن وامان کی صورتحال ابتر ہو۔ الیکشن کمیشن آئین اور الیکشن ایکٹ کو سامنے رکھ کر انتخابات کی تاریخ دے گا جبکہ یہ انتخابات کون سے مردم شماری کے تحت کرائے جائینگے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، نئی مردم شماری کا اعلان کر دیا گیا ہے۔